پنجابی فلموں کے بادشاہ سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 23 سال ہو گئے

2019-01-08 17:09:34
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

پنجابی فلموں کے بادشاہ سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے ۔ سلطان راہی کا اصل نام سلطان محمد تھا۔ انہوں نے اپنی فلمی زندگی کا آغاز فلم باغی میں ایک معمولی سے کردار سے کیا تھا اس کے بعد وہ خاصے عرصے تک فلموں میں چھوٹے موٹے کردار ہی ادا کرتے رہے۔ 1971ء میں فلم بابل میں انہیں ایک بدمعاش کا ثانوی ساکردار دیا گیا جس سے ان کی شہرت کا آغاز ہوا۔ 1972میں بطور ہیرو ان کی پہلی فلم بشیرا ریلیز ہوئی اس فلم نے انھیں بام عروج تک پہنچادیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ پاکستان کے فلمی صنعت کے سب سے مقبول اور سب سے مصروف اداکار بن گئے۔سلطان راہی نے مجموعی طور پر 804 فلموں میں کام کیا جن میں500سے زیادہ فلمیں پنجابی زبان میں اور 160 فلمیں اردو زبان میں بنائی گئی تھیںجبکہ 50 سے زیادہ فلمیں ڈبل وریژن تھیں۔ ان میں سے 430 فلمیں ایسی تھیں جن کے ٹائٹل رول سلطان راہی نے ادا کئے تھے۔ ان کی مشہور فلموں میں بشیرا، شیر خان ،مولا جٹ، سالا صاحب، چند وریام،آخری جنگ اور شعلے کے نام سرفہرست ہیں۔ وہ ایک مخیر شخص تھے اور انہوں نے اپنے ذاتی خرچ پر کئی مساجد بھی تعمیر کروائی تھیں۔9 جنوری 1996 ء کو جب وہ اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈ لاہور آرہے تھے تو راستے چند نامعلوم افراد نے انہیں لوٹنا چاہا اور مزاحمت پر انھیں قتل کردیا۔ وہ لاہور میں شاہ شمس قادری کے مزارکے احاطے میں آسودہ خاک ہیں۔


شیئر

Related stories