پاک امریکہ تعلقات ازسر نو بہتر بنانے میں کامیابی ہوئی ،پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے پر پاک امریکہ تعلقات ازسر نو بہتر بنانے کے مقصد میں کامیابی ہوئی ،سینئیر امریکی سینیٹر لنزے گراہم کی پریس کانفرنس دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا عمل آگے بڑھنے کی عکاسی ہے،کل تک جو انگلیاں اٹھاتے تھے، آج تعریف کے کلمات کہہ رہے ہیں، یہ کتنی بڑی تبدیلی ہے،امریکی سینیٹر نے عمران خان سے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں،امریکی سینیٹر پر واضح کیا کہ افغانستان میں ہم اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور کریں گے، پاکستان کے ساتھ خطے کے دیگر ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،پاکستان نیت نیتی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک امریکہ تعلقات کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے پر دونوں ممالک کے تعلقات میں موجودکشیدگی ختم، تعلقات ازسر نو بہتر بنانے کے مقصد میں کامیابی ہوئی ،سینئیر امریکی سینیٹر لنزے گراہم کی پریس کانفرنس دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا عمل آگے بڑھنے کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کل تک جو انگلیاں اٹھاتے تھے، آج تعریف کے کلمات کہہ رہے ہیں،آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے عمران خان کی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیاجارہا ہے،ایک عارضی(ٹرانزیکشنل)تعلق کے بجائے پاک امریکہ سٹرٹیجک پارٹنر شپ کی طرف بڑھنے کی خواہش ظاہر کی جارہی ہے،سینیٹر لنزے گراہم نے دونوں ممالک میں سٹرٹیجک تعلقات کی طرف بڑھنے کے بہت سے اشارے بھی دئیے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہاامریکی سینیٹر نے عمران خان سے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ انہوں نے کہا آج دنیا عمران خان کی افغانستان کے سیاسی حل کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے تسلیم کررہی ہے کہ وہ درست کہتے تھے،دنیا امن ومصالحت میں پاکستانی کوششوں کو سراہتے ہوئے سمجھتی ہے کہ اس عمل میں پاکستان کا اہم کردار ہوگا،امریکی سینیٹر پر واضح کیا کہ افغانستان میں ہم اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور کریں گے لیکن یہ مشترکہ ذمہ داری ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلے کے حل کئے لئے پاکستان کے ساتھ خطے کے دیگر ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ وزیر خارجہ نے کہا ہم خواہ کتنی ہی نیک نیتی کا مظاہرہ کریں لیکن مسئلے کے حل کے لئے افغان لوگوں کو خود مل بیٹھنا ہوگا،افغان لوگ ماضی کی رنجشیں بھلا کر اپنے ملک کے مسقبل کے لئے جب تک نہیں سوچیں گے، پاکستان تنہاکچھ نہیں کرسکتا،یہ آسان کام نہ تھا لیکن ہم نے کوشش کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا نہ صرف امریکہ بلکہ یو اے ای، سعودی عرب،قطر، ایران، ماسکو اور چین بھی پاکستان کا کردار سراہتے ہیں،ہماری کوششوں اورعلاقائی رسائی کو سراہا جارہا ہے اورپاکستان نیت نیتی سے آگے بڑھ رہا ہے،کل ہماری نیت پر شک کیاجارہا تھا اور آج ہماری کوششوں کو سراہا جارہا ہے، یہ کتنی بڑی تبدیلی ہے۔