روسی صد رکے نمائندہ خصوصی افغانستان ضمیر کابلوو کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات

2019-01-29 16:44:05
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

روسی صد رولادی میر پیوٹن کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوو نے کہا ہے کہ افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ تفصیلات کے مطابق روسی صد رولادی میر پیوٹن کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوو 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے دفتر خارجہ کے سینئیر حکام اور روسی سفارتخانے کے حکام نے ضمیر کابلوو کا اسلام آباد پہنچنے پر استقبال کیا۔جس کے بعد ضمیر کابلوو وزارتِ خارجہ پہنچے ہیں جہاں انہوں نے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی ۔ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور افغانستان میں قیام امن سمیت مختلف علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ضمیرکابلوو نے کہا کہ افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے روسی صدر کے خصوصی ایلچی ضمیر کابلوو نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دو طرفہ عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ضمیر کابلوو نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کے حل کے لئے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔ افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستان کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں امن خطے میں امن و استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔ افغان امن عمل کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ضمیر کابلوو دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں جہاں وہ افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت کریں گے۔ ضمیر کابلوو کا یہ دورہ روس کی خواہش پر ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ وہ دفترخارجہ میں اعلی سول و عسکری قیادت سے ملاقات اور بات چیت کریں گے۔دورے میں افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے سمیت دو طرفہ تعلقات پربھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اس سے قبل روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے بتایا تھا کہ شدت پسند تنظیم داعش کے تقریبا دس ہزار عسکریت پسند افغانستان میں موجود ہیں۔انہوں نے کہ روس تاجکستان اور ترکمانستان کے ساتھ واقع شمالی افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی آماجگاہوں کے حوالے سے بہت فکر مند ہے۔


شیئر

Related stories