پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹریک ٹو مذاکرات ضروری ہیں، پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن افغانستان کے اپنے لوگوں کے ذریعے ہی آسکتا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹریک ٹو مذاکرات ضروری ہیں، افغانستان پاکستان کے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے، افغانستان سے اچھے تعلقات ہماری ترجیح ہے، افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس کو لاگو کرنا ہوگا تاکہ اعتماد سازی میں مدد مل سکے، افغاستان میں امن افغانستان کے اپنے لوگوں کے ذریعے ہی آسکتا ہے۔منگل کو پاک افغان ٹریک ٹو ڈائیلاگ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن عمل میں امریکا کی تمام تر معاونت کر رہا ہے، انٹرا افغان ڈائیلاگ کے ذریعے ہی معاملات ٹھیک کیے جاسکتے ہیں، ٹریک ٹو مذاکرات حکومتوں کو قریب لانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغان مفاہمتی عمل کا حامی اور سہولت کار ہے، دوحا میں ہونے والے مذاکرات کا التوا بدقسمتی ہے، پاکستان افغانستان میں انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے، حال ہی میں محمد علی جناح اسپتال کا کابل میں افتتاح کیا گیا جب کہ 50 ہزار سے زائد افغان طلبہ پاکستان میں تعلیم حاصل کرچکے ہیں۔