پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے چینی عوام کو جشن بہار کی مبارکباد
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نےسترہ تاریخ کو اسلام آباد میں چینی میڈیا سے خصوصی بات چیت کی ۔ انہوں نے چین۔پاک تعلقات اور سی پیک سے پاکستان کو حاصل ہونے والے ثمرات سے متعلق تبادلہ خیال کیا ۔ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پر جشن بہار کی مناسبت سے چینی عوام کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا اور مبارکباد دی۔
میڈیا بات چیت میں انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے چینی عوام کے مفادات کے فروغ کو ہمیشہ اولین ترجیح دی ہے۔یہ پاکستان کے لیے ایک مثال ہے اور پاکستان کو چین سے سیکھنا چاہیے ۔ عارف علوی نے مزید کہا کہ پاکستان چین کی جانب سے مفاد عامہ کے لیے بہتر خدمات ، عوام کے لیے معیاری تعلیم کی فراہمی اور انہیں مساوی مواقعوں کی فراہمی جیسے اقدامات سے سیکھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے دونوں ممالک کے درمیان "دی بیلٹ اینڈ روڈ" انیشیٹو اور سی پیک کے ڈھانچے کے تحت تعاون اور ترقی کو نہایت اہم قرار دیا ہے۔پاکستان اور چین کے درمیان تعاون شرائط پر مبنی نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد جامع امن و ترقی اور عوام کا بہتر معیار زندگی ہے ۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران سی پیک کے تحت حاصل شدہ نمایاں کامیابیاں دونوں ممالک کے تعلقات کی ایک بہترین عکاسی ہے۔
یکم جنوری دو ہزار بیس کو چین اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔ صدر عارف علوی نے اس حوالے سے یہ امید ظاہر کی کہ مذکورہ معاہدے سے فریقین کے درمیان تجارتی روابط و تعاون کو مضبوطی حاصل ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی حجم میں مسلسل اضافہ ہو گا اور کثیر الجہتی تعاون کو فروغ ملے گا۔ پاکستان چین سے سیکھ سکتا ہے کہ کیسے چھوٹے کاروبار کو خصوصی معاشی زون میں مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ قومی معیشت کے حیات نو کے عمل میں شامل ہو سکیں۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ نئے سال میں چین پاک اقتصادی راہداری دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ چین اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مسلسل مضبوطی حاصل ہو رہی ہے اور وہ چین ۔پاک تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے پراعتماد ہیں۔