پاکستان کی گوادر کی بندرگاہ افغان معیشت کیلئے نئے مواقع فراہم کررہی ہے

2020-01-22 14:12:46
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں افغان ٹرانزٹ تجارت کا پہلا جہاز گوادر کی بندر گاہ پر پہنچا ہے ۔ پاکستان کی جنوب مغربی بندر گاہ گوادرافغانستان کی ٹرانزٹ تجارت کو زیادہ آسان بنانے میں نیا کردار ادا کررہی ہے۔ افغان تجار پاکستان کی دو بندر گاہوں کراچی بندر گاہ اور پورٹ قاسم کو اپنی ٹرانزٹ تجارت کیلئے استعمال کرتے ہیں، تاہم بلوچستان میں واقع گوادر کی بندرگاہ اب ایک اضافی سہولت مہیا کررہی ہے۔ کیونکہ گوادر افغانستان کے زیادہ نزدیک ہے اور اس پران کے تجارتی اشیا کی جلد کلیرنس بھی ہوتی ہے۔

پاکستانی ماہرین کے مطابق گوادر کی بندرگاہ سے افغان ٹرانزٹ تجارت کا آغاز ایک درست فیصلہ ہے، کیونکہ اس سے بندرگاہ مکمل طور پر فعال ہو جائے گی، جس سےعلاقائی ممالک کو مربوط کرنے میں مددملے گی۔

اس حوالے سے سینیٹر مشاہد حسین سید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے افغانستان کی سی پیک میں شمولیت کے امکانات بڑھیں گے جس کاچین اور پاکستان دونوں خیر مقدم کریں گے۔

افغانستان میں پاکستانی سفارت خانے نے کہا کہ گوادر سےافغانستان کے ٹرانزٹ تجارت کا آغاز سے پڑوسی ممالک کے درمیان نیا تجارتی رشتہ قائم ہوگیاہے ۔


شیئر

Related stories