پاکستان چین کے ساتھ ہے، پاکستانی اسکالر

2020-02-14 10:19:31
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین میں نوول کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سے ، پاکستان کی حکومت اور عوام نے چین کو بہت زیادہ تعاون اور مدد فراہم کی ہے۔ پاکستانی نوجوان اسکالر معز اعوان نے وائرس سے بچاؤ اور اس پر قابو پانے کے لئے مصنوعی ذہانت جیسے اعلیٰ تکنیکی طریقوں کے استعمال پر چین کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستانی عوام مشکل کی اس گھڑی میں چینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور چین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

معز اعوان نے کہا کہ نوول کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ، چینی حکومت نے وبا کے علاقے میں سخت اقدامات اختیار کیے ہیں ، اور انتہائی مختصر مدت میں وائرس سے متاثرہ لوگوں کے علاج کے لئے ملک بھر سے ڈاکٹروں کو بھیجا ہے۔انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا کام کرنے کے لیے جس عزم اور صلاحیت کا اظہار چین نے کیا ہے اتنابڑا عزم اور اتنی زیادہ صلاحیت کسی اور ملک کے پاس نہیں ہے۔ چینی حکومت بہت ذمہ دار ہے اور وہ اس وائرس کا بیرون ملک پھیلاؤ روکنا چاہتی ہے ، لہذا وہ اس حوالے سے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں ۔

معز اعوان نے کہا کہ پاکستان اور چین برادرانہ ممالک ہیں ، جب چین کو مشکلات درپیش ہو ں تو ، پاکستان میں تمام حلقوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مشکلات پر قابو پانے میں چین کی مدد کریں۔ اس وباء کے وقت ، چین میں زیر تعلیم 30،000 پاکستانی طلباء کا چین نے خوب خیال رکھا ہے۔ پاکستان نے چین کو طبی سامان کی ایک بڑی مقدار عطیہ کردی ہے۔ سینٹ آف پاکستان نے بھی اس وبا کے خلاف چین کی لڑائی کی حمایت کے حوالے سے ایک قرار داد منظور کی ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام دونوں ہی چین کو اس وبا پر قابو پانے میں مدد کرنے پر متفق ہیں۔


شیئر

Related stories