شمالی کوریا اور امریکہ کے رہنماؤں نے دوسری بار ہاتھ تو ملا لیےلیکن کوئی معاہدہ نہیں طے پاسکا :تبصرہ

2019-03-01 10:54:36
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

شمالی کوریا اور امریکہ کے رہنماؤں نے دوسری بار ہاتھ تو ملا لیےلیکن کوئی معاہدہ نہیں طے پاسکا :تبصرہ

شمالی کوریا اور امریکہ کے رہنماؤں نے دوسری بار ہاتھ تو ملا لیےلیکن کوئی معاہدہ نہیں طے پاسکا :تبصرہ

ویت نام میں شمالی کوریا اور امریکہ کے رہنماؤں کی دوسری میٹنگ کا انعقاد ہوا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ دونوں فریقین نے کسی مشترکہ دستاویز پر دستخط نہیں کیے. امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ دو روزہ اجلاس "مؤثر" ہے لیکن " کوئی دستخط نہیں کیے گئے."

اگرچہ شمالی کوریا اور امریکہ کے رہنماؤں نےشیڈول کے مطابق مقرر کردہ معاہدے پر دستخط نہیں کیے تاہم ملاقات کا نتیجہ برا نہیں رہا .گزشتہ سال سے اب تک دونوں ممالک کےاعلی رہنماؤں کے مابین ہونے والے دو مذاکرات کے بعد،شمالی کوریا اور امریکہ ایک دوسرے کےمطالبات کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھے ہیں اور اس نے مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بنیاد رکھی ہے.

اس کے ساتھ ساتھ ،ان مذاکرات میں فریقین کی مشترکہ توجہ کے مسئلے یعنی جزیرہ نما کوریا کے ایٹمی مسئلے کا ذکر کیا گیا۔ یہ مسئلہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے اس لیے محض ایک یا دو اجلاسوں کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا غیر حقیقی ہے.حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے پراعتماد کی کمی اور ایک دوسرے کے ساتھ روا رکھی گئی دشمنی مختصر وقت میں ختم نہیں ہو سکتی. اس میٹنگ کے نتائج سے جزیرہ نما کوریا کے ایٹمی مسئلہ کی پیچیدگی کی وضاحت ہوتی ہے.تاہم حالیہ برسوں میں، شمالی کوریا نے بھی بین الاقوامی برادری کو واضح اشارہ بھیجا ہے کہ وہ جوہری مسئلے کو حل کرنے اور ملک میں اقتصادی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کے لیے تیار ہے.

اس سلسلے میں، بین الاقوامی برادری کو امن مذاکرات کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کے لیے شمالی کوریا اور امریکہ کی حمایت کرنی چاہیئے تاکہ وہ مزید مذاکرات اور زیادہ ٹھوس عملی اقدامات کے ذریعے، جزیرہ نما کوریا کے ایٹمی مسئلہ کو درجہ بہ درجہ حل کر سکیں اور شمال مشرقی ایشیا میں پائیدار امن اور خوشحالی لا سکیں.


شیئر

Related stories