معاشی نمو کے لئے مخصوص اہداف کا تعین نہ کرنے سے چینی معیشت کو اعلی معیار کی ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے گی، او ای سی ڈی کا ماہر
ہر سال دو اجلاسوں کے دوران ، چین اپنی معاشی نمو کے اہداف طے کرتا ہے جو اندرون اور بیرون ملک توجہ کا مرکز بنتا ہے۔ لیکن اس سال کی چینی حکومت کی ورک رپورٹ میں سالانہ معاشی نمو کی شرح کے لئے مخصوص اہداف کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔اس بارے میں اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے چین سے متعلق اقتصادی پالیسی آفس کے ڈائریکٹر مارگیت مولنار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاشی نمو کی شرح ترقی کے معیار کی علامت نہیں ہے ، مخصوص ترقیاتی ہدف کے بغیر ترقی کے معیار پر زیادہ توجہ دی جا سکتی ہے۔
کووڈ-۱۹ سے بہت سے ممالک اور خطوں کی معیشتوں پر گہرے اثرات پڑے ہیں۔بین الاقوامی تحفظ پسندی عروج پر ہے ، اور کچھ ممالک اپنی کمپنیوں سے چین چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم ، مسٹر مولنار کا خیال ہے کہ چین سے بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمائے کا انخلا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیاں مارکیٹ کے اصولوں کے مطابق کام کرتی ہیں۔ درمیانے اور طویل مدتی تناظر میں ، چین کا ماحول غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے زیادہ مناسب ہے ، خاص طور پر مارکیٹ کے حجم کے لحاظ سے چینی مارکیٹ پُرکشش ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کا بنیادی ڈھانچہ بھی نسبتا مکمل ہے اور اس کی مزدوروں کی صلاحیتیں اور معیار دنیا میں مسابقتی ہے۔ ان فوائد کی وجہ سے ، چینی مارکیٹ ہمیشہ پُرکشش رہیگی ۔