چین کی ترقی رول ماڈل ہے
ملک منظور الحق ، نائب صدر، ریجنل چیئرمین،دی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، پاکستان
(چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس اٹھارہ تاریخ کو بیجنگ میں شروع ہوئی ہے۔جس میں شی جن پھنگ نے ایک رپورٹ پیش کی ہے۔اس رپورٹ میں انہوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں چین کی ترقی کا جائزہ لیا اور مشتقبل میں چین کی ترقی کے اہداف پیش کئے ۔گزشتہ روز پاکستان کے دی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ریجنل چیئرمین ملک منظور الحق نے سی آر آئی کو خصوصی انٹرویو دیا اور چین کی ترقی پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔)
ہم چین کی ترقی کو ایک رول ماڈل سمجھتے ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ چین نے دنیا کو ایک نئے انداز میں بتایا ہے کہ ترقی ایسے ہوتی ہے۔ اس سے پہلے یورپ اور امریکہ میں جو ترقی ہوتی تھی وہ وسائل کی بنیاد پر ہوتی تھی۔ اور امریکہ نے ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کی۔
چین نے بجائے اس کہ کےاپنے لوگوں کو لڑائی میں ڈالتا اس نے اپنے شہریوں کی استعدادِ کار کو بہتر کیا۔ ان کو تعلیم دی اور نوجوان چینییوں نے دنیا کی جامعات سے تعلیم حاصل کی اور وہ تمام پھر چین واپس آئے۔ ان کی ترقی اور کامیابی کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ تمام چینی نوجوان باہر سے تعلیم حاصل کر کے واپس چین آئے۔
اور پھر چین نے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن شروع کی۔ کہ ہم دنیا کو مصنوعات کیسے بیچیں گے تو دنیا خریدے گی۔ ان کی ڈیمانڈ کیا ہے ۔پھر آپ دیکھیں کہ چین نے زمین سے خلاء تک اور خلاء سے سمندر تک رسائی میں اپنی مشیزی اور ٹیکنالوجی کو بنانا شروع کیا۔ اور ابھی جو چین نے " چین ساختہ" مصنوعات کا عندیہ دیاہے کہ ہم اس کو اور بڑھائیں گے۔ چین نے اپنے ملک کے اندر بھی ایک بڑی مارکیٹ پیدا کی ہے۔اس سے چین کے اپنے شہریوں کی قوتِ خرید میں اضافہ ہوا ہے چین نے زراعت میں نئے نئے تجربات کئے ۔ میڈیسن میں چین نے بہت ترقی کی۔ نوجوان چیینیوں نے باہر کی جامعات سے میڈیسن کی تعلیم حاصل کی اور چین آ کر میڈیسن کا کاروبار شروع کیا۔ اسی طرح ٹیکسٹائل میں انہوں نے بڑے یونٹس لگائے اور ایک بڑی مارکیٹ پیدا کی۔
چین نے انٹر نیشنل انویسٹمینٹ شروع کی ۔ اس میں افریقہ شامل ہے۔ مراکو سے لیکر پاکستان تک اور پاکستان سے لیکر روس تک ۔ جو روڈ انفراسٹرکچر، شپنگ کمپیناں اور شہری ہوا بازی کی سہولیات نظر آئیں گی وہ زیادہ تر چین سے ہوں گی ۔
سی پیک کے علاوہ بھی کئی شعبوں میں چین پاکستان سے تعاون کر رہا ہے۔ ہماری انڈسڑی میں چینی شہری کام کررہے ہیں۔ ہم چین سے پروفیشنلز کو بلواتے ہیں اور اس طرح اپنی انڈسٹری کو بہتر کر رہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ چین ترقی کے اہداف پورے کرے اور دنیا میں نمبر ون ملک کے طور پر سامنے آئے۔