سی پیک مخالف امریکی بیانیہ اور پاکستان کا سخت ردعمل
چین۔پاک تعلقات اور عالمی و علاقائی امور کے حوالے سے سینئر تجزیہ نگار ڈاکٹر امجد عباس خان مگسی کی چائنا میڈیا گروپ سے خصوصی بات چیت
امریکی عہدہ دار ایلس ویلز کا سی پیک مخالف بیان
امریکہ کا چین۔پاک تعلقات اور سی پیک کی مخالفت کا تسلسل جاری ہے۔امریکہ نے ہمیشہ اس منصوبے کے حوالے سے تعصبانہ اور جانبدارانہ رویہ اپنایا ہے۔حالیہ عرصے میں امریکہ کی یہ کوشش رہی ہے کہ سی پیک جیسے عظیم الشان منصوبے سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرے تاکہ نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ پورے خطے اور عالمی ممالک کو اس منصوبے کے ثمرات سے محروم کرے۔اس سے قبل بھی امریکی سفارتکار سی پیک سے متعلق منفی خیالات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔پاکستان کی حکومت نے کھل کر امریکی بیانیے کی تردید اور سختی سے مخالفت کی ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایلس ویلز کے بیان پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے ردعمل میں "مسترد" جیسے سخت الفاظ کا استعمال کیا جس سے سی پیک منصوبے کی کامیاب تکمیل کے حوالے سے پاکستان کے واضح موقف کی عکاسی ہوتی ہے۔
چین۔پاک آزادانہ تجارتی معاہدے کے ثمرات
چین اور پاکستان کے درمیان تجارتی و معاشی روابط کے فروغ میں چین۔پاک آزادانہ تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کی کلیدی اہمیت ہو گی۔دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے توازن میں مزید بہتری آئے گی۔ چین کے لیے پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں مزید اضافہ ہو گا۔پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی حجم میں اضافے کے لیے وسیع گنجائش موجود ہے اور "چین۔پاک آزادانہ تجارتی معاہدہ" اس سلسلے میں انتہائی معاون ثابت ہو گا۔دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت بھی فریقین کے درمیان تجارتی حجم میں مزید اضافے کی خواہاں ہے۔پاکستان کو اس وقت ایک معاشی دباو درپیش ہے اور چین نے اس سے قبل بھی اقتصادی مشکلات دور کرنے میں پاکستان کی مدد کی ہے اور آزادانہ تجارتی معاہدے کی بدولت بھی وسیع ثمرات حاصل ہوں گے۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین کی لاہور کے لیے اہمیت
لاہور تقریباً ڈیڑھ کروڑ آبادی کے ساتھ پاکستان کا دوسرا بڑا شہر ہے اور یہاں اربن ٹرانسپورٹ ایک بڑا چیلنج تھا جس سے نمٹنے کے لیے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ انتہائی اہم کردار ادا کرے گا۔یومیہ تقریباً پانچ لاکھ شہریوں کو عالمی معیار کی سفری سہولیات میسر آئیں گی۔ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ "ماحول دوست" بھی ہے جس سے لاہور شہر میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق درپیش مسائل حل ہوں گے۔