کون وبا کے حوالے سے غلط اور جھوٹی معلومات کے پھیلنے میں مصروف رہے ہیں

2020-06-12 17:02:12
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اس وقت کووڈ -۱۹ کی وبا بدستور  بہت تیزی سے دنیا بھر کے ممالک کو اپنی  لپیٹ میں لے رہی ہے  ۔ وبا ئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام ممالک کو متحد  ہو کر تعاون کرنے ، وبا سے متعلق درست معلومات کے تبادلے ، وباکی روک تھام و کنٹرول اور علاج معالجے کے حوالے سے تجربات بانٹنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر وبا کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کی جا سکے ۔ چین  وبا کی روک تھام و کنٹرول ، ٹیسٹنگ اور علاج معالجے سیمت دیگر پہلووں میں حاصل کردہ تجربات کا دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ  تبادلہ کر رہا ہے  اور اسے ایک بڑے ملک کی فرائض اور ذمہ داری سمجھتا ہے ۔ اسکے برعکس لوگوں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ حال ہی میں نوول کورونا وائرس  کی وبا کی صورتحال کے بارے میں غلط  معلومات ، خاص طور پر چین کے خلاف  مختلف جھوٹ اور افواہوں   نے انسداد وبا کی بین الاقوامی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔

امریکی ویب سائٹ  "پولیٹیکل نیوز" نےحال ہی میں اطلاع دی ہےکہ آسٹریلیائی محققین کی ایک تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال مارچ کے بعد سے ، منظم سائبر " واٹر آرمی "  کے ایک گروپ نے سوشل میڈیا پر سازشی نظریات پھیلائے ہیں کہ "نوول کورونا وائرس چین میں بنایا ہوا ایک بائیو کیمیکل ہتھیار ہے۔" ان محققین نے مارچ کے آخر میں ٹویٹر پر نوول  کورونا وائرس سے متعلق چھبیس لاکھ ٹویٹس اور دس دن کے اندر اندر  ا ن ٹویٹس کی  دو کروڑ پچپن لاکھ  ری پوسٹس کا تجزیہ کیا ۔ اس سےپتہ چلتا ہے کہ  پانچ ہزار سے زیادہ ٹویٹر اکاؤنٹس نے  متفقہ طور پر  چین سے متعلق سازشی نظریہ  کے پیغامات  کو تقریباًسات ہزار  مرتبہ پوسٹ کیا ۔ اس تحقیق  سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بہت سے صارفین جنہوں نے یہ افواہیں  ری پوسٹ کییں ، وہ فاصلے سے  کنٹرول کیے جانے  والے  "روبوٹ" اکاؤنٹس  ہیں ۔ اور صارفین کے بہت سے گروپس کا تعلق امریکی حکمران پارٹی  ریپبلکن اور دائیں بازو کے حامیوں سے تھا ۔یہاں تک تو یہ بات بالکل واضح ہو گئی  کہ کون وبا کے حوالے سے غلط اور جھوٹی  معلومات پھیلانے میں مصروف  ہے۔

اب یہ بھی دیکھیں کہ امریکی وزیر خارجہ  مائیک پومپیو سمیت متعدد امریکی سیاست دانوں نے مارچ کے آخر میں "ووہان وائرس" کا کھلم کھلا  استعمال کیا ، اور بعد میں "ووہان لیبارٹری میں نوول کورونا  وائرس کے اخراج  " کا سازشی نظریہ پھیلانے کی بھی  کوشش کی ۔ پومپیو نے دعوی کیا کہ "بہت سارے ثبوت موجود ہیں" ، لیکن  وہ آج تک کوئی بھی ثبوت  نہیں دکھا سکے۔پومپیو جیسے امریکی سیاست دانوں کے بیانات اور ٹویٹر پر انٹرنیٹ" واٹر آرمی " کے ذریعے پھیلائے جانے والے سازشی نظریات بالکل ایک جیسے ہیں ۔ کیا ابھی بھی اس بات میں کوئی  شک باقی رہ جاتا ہے  کہ اس سازشی نظریے کے در پردہ سب سے بڑا ہاتھ  متعدد امریکی سیاستدانوں کا ہے ؟

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے حال ہی میں  نشاندہی کی کہ اس وقت نوول کورونا وائرس کے بارے میں غلط ،  اشتعال انگیز اور گمراہ کن معلومات میں اضافہ ہورہا ہے ، جس نے معاشرے پر نوول کورونا وائرس کے اثرات کو بڑھایا ہے ۔ اقوام متحدہ نے "غلط معلومات پھیلنے کے پانچ طریقے" کے مضمون میں بیان کیا ہے کہ "ناقابل اعتبار معلومات نوول کورونا وائرس  کی وبا کے خلاف جنگ میں  عالمی یکجہتی کو روک رہی ہے۔ اقوام متحدہ افواہوں ، جھوٹی خبروں ، اور ان معلومات  جن سے نفرت اور تفرقہ پیدا ہوتا ہے ، کو ختم کرنے کے لئے بھر پور کوشش کرے گا  تاکہ  درست معلومات پھیلیں جو  امید اور اتحاد کا باعث بنیں  ۔ "

درین اثنا چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا کہ حقائق نے یہ ثابت کیا ہے کہ نوول کورونا  وائرس پوری دنیا کا مشترکہ دشمن ہے۔ نوول کورونا وائرس سے زیادہ خوفناک ،وہ  افراد  ہیں جو اپنے ذاتی عزائم  رکھتے ہیں ، ان کی جانب  سے پھیلانی جانے والی غلط اور جھوٹی معلومات ، افواہیں اور بدنامی ہیں ۔ یہ سیاسی وائرس دنیا بھر کے مشترکہ دشمن بھی ہیں۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ دھوکہ دہی کو ختم کرنے اور سائبر اسپیس کو پاک کرنے کے لیے متحد ہوجائے  تاکہ افواہوں  اور  بد نامی جیسے سیاسی وائرس  اور اس کے درپردہ موجود سیاہ کار سچائی کی تیز روشنی میں  سامنے آ سکیں  ۔ "

دنیا کی واحد سپر پاور کی حیثیت سے ، اگر امریکہ امید اور یکجہتی کا پیام بر  نہیں بن سکتا ، تو اسے سیاسی وائرس کے تیز رفتار پھیلاو کا باعث بھی نہیں بننا چاہیے !


شیئر

Related stories