غربت کے خاتمے سے چینی عوام خوشحالی کی راہ پر گامزن ہیں :شعبہ اردو کا تبصرہ
چین میں غربت کے خاتمے کے سلسلے میں حاصل کردہ نمایاں کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئےصدر پاکستان عارف علوی کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی تاریخ میں اپنی نوعیت کی منفرد کامیابی ہے ، پاکستان چین کے غربت کے خاتمے کے تجربے سے استفادہ کررہا ہے۔ جبکہ چین میں پاکستانی سفارت خانے کے سابق کونسلر براِئے سائنس وٹیکنالوجی اور تعلیم ضمیر اعوان نے یکم جون کو چائنا میڈیا گروپ کو اںٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کے بعد سے ہی یہ ہمیشہ اس کا مشن رہا ہے کہ چینی عوام کو خوشحال زندگی فراہم کی جائے ۔ انہوں نے اس یقین کااظہار کیا کہ رواں سال چینی حکمران پارٹی کا غربت کے خاتمے اور مکمل خوشحال معاشرےکے قیام کا ھدف پورا ہو جائے گا ۔
یہ بالکل درست ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی نے قیام سےہی " عوام کی خوشحالی اور چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کی جستجو " کو اپنا مقصد اور مشن قرار دیا تھا ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی نے پورے ملک کے عوام سے یہ پختہ وعدہ کیا ہے کہ 2020 تک تمام دیہی غریب عوام کو غربت سے نجات دلا دی جائے گی۔ اس مقصد کی تکمیل کے لیے حالیہ برسوں میں ملک بھر میں غربت کے خاتمے کی مہم چلائی جا رہی ہے ۔ کہا جا سکتا ہے کہ غربت اور مشکلات سے دو چار لاکھوں افراد ، چاہےوہ کتنے ہی دور افتادہ پہاڑ ی علاقے میں مقیم کیوں نہ ہوں ، چینی کمیونسٹ پارٹی کے غربت مٹانے کے شعبے کے ار کان ان کے پاس جا کر غربت سے نجات دلانے کے لیے ان کی مدد کرتے ہیں ۔ غربت کے خاتمے کی مہم کا مقصد ہر شخص کے ترقی کے حق سے فائدہ اٹھا نے کو یقینی بنانا ہے ۔ جیسا کہ چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کا کہنا ہے کہ "خوشحالی کی راہ پر کسی کو پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا ۔" معیشت پر نوول کورونا وائرس کی وبا کے شدید اثرات کے باوجود شی جن پھنگ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یہ ہدف "کسی بھی پسپائی اور لچک کے بغیر مقررہ منصوبے کےمطابق حاصل کرنا ہو گا ۔"
چینی کمیونسٹ پارٹی نے چین میں غربت کے خاتمے کی مہم میں کتنی کامیابیاں حاصل کی ہیں ، اس حوالے سے آپ چند اعدادوشمار سے دیکھ سکتے ہیں ۔ پچھلی صدی کی ستر کی دہائی کے آخر سے لے کر آج تک چالیس سال سے زائد سال کے عرصے تک ، چینی کمیونسٹ پارٹی کی رہنمائی میں چینی عوام نےغربت کے خاتمے کی مہم میں گرم جوشی سے حصہ لیا ۔ پارٹی کی مرکزی کمیٹی مہم میں ہونے والی اس پیش رفت کے مطابق اپنی پالیسیوں اور اقدامات کی ترتیب نو کرتی رہتی ہے ۔ اس کے نتیجے میں ستر کروڑ سے زیادہ لوگوں کو کامیابی کے ساتھ غربت سے نکالا جا چکا ہے۔ چین میں دیہی علاقوں میں غربت کی شرح نمو انیس سو اٹھہتر کے 97.5 فیصد سےگھٹ کر دو ہزار انیس میں 0.6 فیصد رہ گئی ہے ۔