چینی صدر کا صنعتی و کاروباری اداروں کے ساتھ بھرپور حمایت کا اظہار ،شعبہ اردو کا تبصرہ

2020-07-22 13:39:34
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے اکیس تاریخ کو بیجنگ میں صنعتی و کاروباری اداروں کے سات نمائندوں کے ساتھ ایک سمپوزیم کی صدارت کی۔ سمپوزیم کے انعقاد کے مقصد کے حوالے سے انہوں نے کہا ، " میں آپ سے بات چیت کرنا چاہتا ہوں اور دوسرا مقصد میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہوں۔"تجزیہ نگاروں کے خیال میں کووڈ-۱۹ کے باعث مشکلات کے مقابلے میں چینی صدر نے صنعتی و کاروباری اداروں کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کیا اور مضبوط اعتماد بھی فراہم کیا ہے۔

سمپوزیم میں مختلف مارکیٹ انٹیٹیز کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ چینی صدر نے پرزور الفاظ میں نشاندہی کی ہے کہ مارکیٹ پلیئرز کا بھرپور تحفظ کیا جائے گا تاکہ نہ صرف وہ معمول کے مطابق چلتے رہیں بلکہ مزید ترقی بھی کر سکیں ۔ مارکیٹ انٹیٹیز کے تنوع کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔ سمپوزیم میں جن سات شخصیات نے شرکت کی ان کا تعلق بالترتیب قومی ملکیت کے اداروں ، نجی اداروں اور غیرملکی اداروں سے ہے اور ہائی ٹیکنالوجی کی صنعت سے لے کر کیٹرنگ تک مختلف شعبہ جات سے منسلک ہیں۔قومی ملکیت کے اداروں کے لیے چینی صدر نے ان کی ذمہ داری پر زور دیا۔ نجی کاروباری اداروں کے لیے چینی صدر نے حمایت کا اظہار کیا۔ غیرملکی صنعتی و کاروباری اداروں کے لیے چینی صدر نے مزید بہتر کاروباری ماحول کی فراہمی کا یقین دلایا ،جس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کے چینی مارکیٹ میں موجود رہنے اور چینی مارکیٹ کے ساتھ ترقی کرنے کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔

دوسری طرف ،اس سمپوزیم میں بین الاقوامی صورتحال میں پیجیدگی پر بھی روشنی ڈالی گئی اور اس تناظر میں مختلف مسائل کے حل پر بھی بحث کی گئی ۔وبا کے باعث بیرونی ماحول اطمینان بخش نہیں ہے۔ان تمام مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لیے چینی صدر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین کے اندر سوپر بڑی مارکیٹ موجود ہے اور اس خوبی کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لایا جانا چاہیئے اور اندرونی مارکیٹ کو زیادہ اہمیت دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے زور دیا کہ طویل مدتی نقطہ نگاہ سے اقتصادی عالمگیریت بدستور ایک اہم تاریخی رجحاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی مارکیٹ کو اہمیت دینے کا مطلب دروازہ بند کرنا نہیں ہے بلکہ اندرونی و بیرونی مارکیٹ کو مربوط کر کے فروغ دیا جائے اور جدت کاری پر مبنی ترقی کا نیا ڈھانچہ تشکیل دیا جائے۔اس موقع پر انہوں نے صنعتی و فراہمی چین کی جدت کاری اورکلیدی ٹیکنالوجی کی ترقی کو زیادہ اہمیت دینے پر بھی زور دیا تاکہ مستقبل میں ترقی کی نئی برتری کی تشکیل کی جا سکے۔

جیسا کہ صدر شی جن پھنگ نے کہا تھا کہ "بحران میں نئے مواقع کی آبیاری کی جائے،تبدیلیوں میں نئے آغاز کی تلاش کی جائے"۔ کووڈ-۱۹ دوسری جنگ عظیم کے بعد انسان کو درپیش سب سے بڑا بحران ہے۔اس وبا پر کنٹرول اور اقتصادی بحالی کے حوالے سے چین نے کافی پیش رفت کی ہے۔ صدر شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ "حالات توقعات سے کہیں زیادہ بہتر ہیں۔"جب تک مارکیٹ اینٹیٹیز متحرک رہیں اور پرامید رہیں ، سماجی و اقتصادی ترقی جاری رہے گی۔


شیئر

Related stories