چین کی خلابازی کے شعبے میں خود انحصاری کی جانب نمایاں پیش رفت : شعبہ اردو کا تبصرہ

2020-07-24 16:31:30
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تئیس تاریخ کی دوپہر کو چین نے مریخ کی جانب پہلا خلائی مشن کامیابی سے روانہ کر دیا ہے ۔ اس طرح مریخ کیلئے اس خلائِی مشن نے اپنے سفر کا آغاز کردیا ہے ۔ منصوبے کے مطابق یہ مشن اگلے سات ماہ تک مریخ کے مدار میں سفر کرتے ہوئے اس سرخ سیارے پر پہنچے گا ۔

چین کے پہلے مریخ مشن کا نام "تیان وین -1" رکھا گیا ہے ، جس کا مطلب ہے آسمان سے سوال ۔ واقعی مریخ ، دیگر سیارے اور پورا آسمان انسان کے لئے پراسرار یت سے بھرا ہے ۔ہم مریخ سے متعلق بہت سارے سوالات کے جوابات کے متلاشی ہیں ۔

یاد رہے کہ ایک ماہ قبل چین کا بے دو نیویگیشن سسٹم مکمل ہو گیا ۔اور اس وقت مریخ مشن نے اپنے سفر کا آغاز کردیا ہے ۔ اس کے علاوہ " چھانگ عہ -5" مشن چاند کی مٹی لینے کے لیے بھی اپنی روانگی کی تیاری کررہا ہے ۔اور نچلے مدارمیں موبائل انٹرنیٹ سسٹم اور کرہ ارض کے قریب انسان بردار خلائی اسٹیشن کی تعمیر سمیت مختلف منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد جاری ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کا خلائی تحقیقات کی طرف سفر زیادہ مستحکم ہوتا جا رہا ہے اور اس کے اہداف اور زیادہ دوررس ہوتے جارہے ہیں۔

اگرچہ چین کے مریخ ایکسپلوریشن مشن کے حوالے سے منصوبہ بندی کی منظوری سن دو ہزار سولہ میں دی گئی تھی لیکن چین نے ا س جانب تیز تر پیش رفت کی اور اعلی اہداف ر کھے ۔ چین کے پہلے مریخ تحقیقاتی مشن کے اہداف میں مریخ کے گرد چکر لگانا، مریخ کی سطح پر لینڈنگ کرنا اور مریخ کی سطح کا معائنہ کرنا شامل ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ چین نے ایک ہی سفر میں تین ایسے مشکل اہداف کیسے اکٹھے کیے جن کی مثال پہلے نہیں ملتی ؟ اس کا جواب بہت واضح ہے کہ چین اپنے پاوں پر کھڑا ہے ۔ چین کے شعبہ خلا بازی میں ماضی کی کامیابیوں اور نا کامیوں نے چین کو سبق دیاہے کہ دوسروں کے بجائے خود پر انحصار کرنا چاہیئے ۔ "تیان وین-1" چین کے لیے سیاروں کی تحقیقات اور چینی خلابازی کے ایک نئے سفر کا آغاز ہے۔

اگر موجودہ مشن کامیاب ہوگا تو چین دنیا کے مریخ کے پہلے سفر کے دوران اس پر سوفٹ لینڈنگ کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا ۔ مشن مریخ کی سطح کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ، سطح کے نیچے پوشیدہ وسائل دریافت کرنے کی بھی کوشش کرے گا۔ یہ نہ صرف چینی خلابازی بلکہ عالمی سطح پر ایک نمایاں پیش رفت ہے ۔ سب جانتے ہیں کہ خلابازی کی ترقی ایک ملک کی جامع طاقت کا براہ راست مظاہر ہ ہے ۔ لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ جس طرح چین نے کووڈ -۱۹ویکسین کو عالمی سطح پر بانٹنے کا وعدہ کیا ہے ، اسی طرح "تیان وین1-" کے ذریعے حاصل کردہ سائنسی تحقیقی نتائج کا فائدہ بھی ساری انسانیت کو پہنچے گا۔ یہی بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کےتصور کا عملی ثبوت ہے ۔


شیئر

Related stories