کھلے پن کے فروغ کا عزم اور وبا کے خلاف شاندار کارکردگی، غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کا باعث ہے،شعبہِ اردو کا تبصرہ
اسی کے عشرے میں اٹلی کی چاکلیٹ کمپنی فیریرو چینی منڈی میں داخل ہوئی اور اس وقت چینی منڈی میں اس کا تناسب بیس فیصد بنتا ہے۔چاکلیٹ اور کینڈی کی صنعت میں فیریرو کو ایک ممتاز حیثیت حاصل ہے۔کووڈ-۱۹ کی وبا کے باعث رواں سال اس چاکلیٹ کمپنی کا کاروبار کافی متاثر ہوا تھا تاہم چین میں اس کمپنی کے سربراہ مورو دی فیلپ نے کہا کہ وہ چین میں اپنے بزنس کو وسعت دیں گے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ وبا کے باوجود چین میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے؟
اس حوالے سے مورو دی فیلپ نے کہا کہ چینی حکومت نے بڑی تیزی سے وبا پر قابو پایا ہے اور غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے سلسلہ وار اقدامات کے ذریعے کمپنی کی پیداوار بھی بخوبی بحال ہو رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ فیریرو گروپ چین میں ترقی کے مستقبل کے لیے پرامید ہے۔
اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں سنگاپور اور امریکہ کی جانب سے چین میں حقیقی سرمایہ کاری کی مالیت میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب سات اعشاریہ آٹھ اور چھ فیصد کا اضافہ ہوا۔دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلقہ ممالک کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری کی مالیت میں دو اعشارہ نو فیصد کا اضافہ ہوا۔ تجزیہ نگاروں کے خیال میں وبا پر قابو پانے کے دوران چین کی کارکردگی متاثر کن ہے اور چین کی بڑی منڈی بے حد پرکشش ہے۔اس کے علاوہ، کھلے پن کو وسعت دینے کے حوالے سے چین کے عزم اور سلسلہ وار اقدامات نے سرمایہ دہندگان کو بھرپور اعتماد فراہم کیا ہے۔
چین نے حال ہی میں اقتصادی ترقی کا نیا تصور پیش کیا ہے جس میں اندرونی اصراف پر زور دیا گیا ہے،ساتھ ہی کھلے پن کو وسعت دینے کا عزم بھی دہرایا گیا۔بین الاقوامی سطح پر دیکھا جائے ، تو اقتصادی عالمگیریت بدستور ناگزیر رجحان ہے۔عالمی منڈی کے لیے چین میں صنعتی سپلائی کا سب سے مکمل اور سب سے بڑا نظام موجود ہے۔اندرونِ ملک وسیع اور زیادہ سے زیادہ اقسام کی مانگ پر مبنی صارف منڈی موجود ہے۔مقامی ضروریات اور کھلے پن کو مشترکہ طور پر فروغ دینے سے چین کی معیشت کو مضبوط قوت محرکہ ملتی ہے۔ملکی منڈی کی توسیع اور بہتری مختلف ممالک کے لیے مواقع بھی فراہم کرے گی،خواہ عمدہ معیار کی مصنوعات یا خدمات کو چینی منڈی تک برآمد کیا جائے یا چینی انٹرپرائزز کے ساتھ اعلی معیار کی مصنوعات تیار کی جائیں ، دونوں صورتوں میں نہ صرف چینی معیشت بلکہ عالمی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔