کووڈ-۱۹ کی ویکسین کے منصفانہ حصول اور تقسیم کے لئے سنجیدہ سیاسی وعدے کی ضرورت ، شعبہ اردو کا تبصرہ

2020-08-23 14:50:54
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گبریسس نے اٹھارہ اگست کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی برادری کو انسداد وبا سے متعلق سازو سامان کی فراہمی ،خاص طور پر ویکسین کی فراہمی میں "قوم پرستی" سے گریز کرنا چاہئے۔ ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک کے ویکسین کے منصفانہ اور یکساں حصول کے لئے رہنمائی فراہم کرنے کے لئے ایک نیا فریم ورک قائم کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے۔

ٹیڈروس نے کہا کہ اگرچہ مختلف ممالک کے رہنماؤں کی خواہش ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو ترجیحی بنیاد پر تحفظ فراہم کریں ،تاہم اس وبا کےخلاف اجتماعی اقدام اٹھانا لازمی ہے۔ یہ کوئی خیرات نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او ، مختلف حکومتیں اور نجی شعبہ مل کر ویکسین کی تیاری اور پیداوار تیز کرنے اور دنیا بھر میں ہر ضرورت مند کو پہنچانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ویکسین کی عالمگیر فراہمی کے لئے فوری طور پر اعلی سطح پر معقول منصوبے بنانا ہوں گے۔سائنسی تحقیق میں تیزی کے ساتھ ساتھ اتفاق و اتحاد بھی انسداد وبا کے لئے لازم ہے۔

ویکسین کی تحقیق اور تیاری کے لئے پوری دنیا کے سائنس دانوں کے تعاون کی ضرورت ہے ،اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ایک بار ابتدائی طور پر ویکسین کی پیداوار شروع ہوجائے تو عالمی سطح پر اس کی بہت زیادہ مانگ کا سامنا کرنا پڑے گا ، تاہم فراہمی محدود ہوسکتی ہے ۔ لہذا ایسی صورتحال میں پوری دنیا میں ،کس ملک ، کس خطے ، کس گاؤں ، کس کو "پہلا شاٹ" ملنا چاہئے اور کون اس ویکسین سے سب سے پہلے تحفظ حاصل کرے گا ،یہ سب ایسے سوالات ہیں جن کی بنیاد اخلاقی ہے ۔تاہم افسوس کی بات یہ ہے کہ امریکہ اور یورپ نے لاکھوں ویکسین کے پیشگی آرڈرز دے دیےہیں ، جس کی وجہ سے دنیا کے غریب ترین علاقوں کو ویکسین کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے ویکسین کی تیز رفتار اور مساوی تقسیم کے لئے کوواکس نامی ایک نظام قائم کیا ہے۔اس کے علاوہ چین کی علی بابا چیریٹی فاؤنڈیشن ، امریکہ کی گیٹس فاؤنڈیشن اور دیگر عالمی فلاحی تنظیموں نے بھی تمام ممالک کے رہنماؤں سے اس وبا کے کیخلاف ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے کہ ہر شخص کو تشخیص ، علاج اور ویکسین کے حصول کا حق منصفانہ طور پر مل جائے۔

9 جون کو ، چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے عالمی ویکسین سمٹ کی ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویکسین کی تحقیق ، تیاری اور تقسیم کے بارے میں چین کا موقف بیان کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین ویکسین کی تحقیق اور تیاری کے سلسلے میں عالمی ادارہ صحت کے رہنما کردار کی حمایت جاری رکھے گا۔چین ویکسین کے ملٹی سنٹر کلینیکل ٹرائلز کو فروغ دیتا رہیگا اور جلد از جلد دنیا کو محفوظ ، موثر اور اعلی معیار کی ویکسین فراہم کرنے کی کوشش کریگا۔

جیسا کہ ڈبلیو ایچ او کے سیکریٹری جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے کہا ہے، پوری دنیا کو متحد ہوکر ویکسین کی منصفانہ فراہمی اور تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدہ سیاسی وعدہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس وبا سے جب تک ہر شخص محفوظ نہیں ہے ، کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔


شیئر

Related stories