چیلنجز پر قابو پاتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھاتی ، چینی نیو انرجی آٹوموبائل صنعت، سی آر آئی اردو کا تبصرہ

2020-09-01 21:11:17
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے فحر کے ساتھ اس بات کا اعلان کیا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کا وہ پہلا ملک بن جائے گا، جہاں رواں سال سڑکوں پر الیکٹرک بسیں رواں دواں نظر آئیں گی۔

ڈائیوو پاکستان ایکسپریس بس سروس اور اسکائی ویل آٹوموبائل چائنا کے مابین الیکٹرک گاڑیاں کی ویلیو چین کے قیام کے لئے اسٹریٹجک الائنس کے معاہدے پر دستخط کر دئیے گئے ہیں۔ ایم او یو کے مطابق یہ منصوبہ دو مراحل میں شروع کیا جائے گا۔ ابتدائی مرحلے میں پچاس ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلے میں الیکٹرک بسوں کی تیاری کا کام شروع کیا جائے گا۔

دنیا بھر میں توانائی کی حکمت عملی میں تبدیلیوں کے ساتھ ، نیو انرجی گاڑیوں کی ترقی دنیا کے مختلف ممالک میں آٹوموبائل صنعت کی ترقی کے لئے ایک اہم راستہ بن چکی ہے۔ حالیہ برسوں میں ، چین کی قومی پالیسیوں کے فروغ سے ، چین کی نیو انرجی گاڑیوں کی صنعت تیزی سے ترقی کررہی ہے اور چین دنیا میں نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کا سب سے بڑا تیار کنندہ اور صارف بن چکا ہے۔ چین نیو انرجی وہیکل ٹیکنالوجی کی ترقی میں دنیا میں پیش پیش ہے۔ چین کے اہم ترین تعاون کے ساتھی کے طور پر، پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مضبوط بنایا جارہا ہے۔ اس مرتبہ، نیو انرجی وہیکل متعارف کرانے سے پاکستان کی آٹوموبائل صنعت کی تیز رفتار ترقی کو بھر پور طریقے سے فروغ ملے گا اور پاکستان میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔

درحقیقت آٹوموبائل صنعت میں زبردست تبدیلیوں کا سامنا کرتے ہوئے چینی آٹو موبائل صنعت کو بے مثال مواقع اور چیلنجز درپیش ہیں۔ چین کی نیو انرجی گاڑیاں ایک اہم دور میں داخل ہورہی ہیں ، اور عالمی منڈی میں ان کی کارکردگی میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ سال دو ہزار اٹھارہ میں چین کی نیو انرجی گاڑیوں کا عالمی منڈی میں حصہ 54فیصد تھا اور دو ہزار انیس میں 51 فیصد تھا۔ تاہم جنوری سے مارچ 2020 تک پالیسی اور وبا کی وجہ سے چین کی نیو انرجی گاڑیوں کی عالمی مارکیٹ میں طلب میں کمی واقع ہوئی تھی۔ لیکن دوسری سہ ماہی میں یہ مارکیٹ آہستہ آہستہ بحال ہورہی ہے۔ اور اپریل میں دنیا کی نیو انرجی گاڑیوں کی منڈی میں چین کا حصہ 57فیصد تک جا پہنچا ہے۔

دنیا بھر میں نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں میں چین کا حصہ پچاس فیصد سے زائد ہے۔ چین کی جانب سے تیار کردہ گاڑیاں کافی حوالوں سے بہتر ہیں اس کے علاوہ ان کی قیمت بھی مناسب ہے۔ حالیہ عرصے میں فورڈ ، جی ایم ، ٹویوٹا ، ہونڈا ، بی ایم ڈبلیو ، ووکس ویگن ، مرسڈیز بینز سمیت دیگر عالمی مشہور کار ساز کمپنیوں نے بھی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری شروع کر دی ہے۔ برینڈ پاور اور ٹیکنالوجی کے سلسلے میں چینی کمپنیوں اور ان کمپنیوں کے مابین ابھی بھی فرق ہے۔ تاہم چینی کمپنیوں کی جامع صلاحیت میں تیزی سے اضافے کے ساتھ ساتھ، نیو انرجی کی "چینی طاقت" نے عالمی منڈی میں ایک نئی دوڑ کا آغاز کر دیا ہے۔ چیلنجز پر قابو پاتے ہوئے اور مواقع سے فائدہ اٹھاتی ہوئے، چینی نیو انرجی آٹوموبائل صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔


شیئر

Related stories