فاشزم سے کووڈ-۱۹ کے خلاف جنگ تک ، انسانیت کے مستقبل کے لیے متحد ہونا چاہیئے ، سی آر آئی اردو کا تبصرہ
فاشزم کے خلاف عالمی جنگ کی فتح کی ۷۵ ویں سالگرہ تین ستمبر کو منائی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس وقت بنی نوع انسان کو دوسری جنگ عظیم کے بعد کے سب سے سنگین بحران، -کووڈ-۱۹ وبا کا سامنا ہے۔ اس بحران سے نمٹنے کے لیے فاشزم سے ہونے والے سانحات کو بھولنا نہیں چاہیئے ،اور موجودہ دور میں ہمیں ، انسان کے لیے فاشزم کی طرح ضرر رساں ، یک طرفہ پسندی ، بالادستی کے تصورات اور دنیا میں تفریق پیدا کرنے والے کے رجحانات کے حوالے سے چوکنا رہنا چاہیئے۔
دوسری جنگ عظیم کا پس منظر ، کچھ ممالک کی جانب سے اپنے ذاتی مفادات کے لیے دوسرے ممالک کے خلاف جارحیت کرنا تھا اور یہ عالمی انتظام و انصرام کی کمی کی وجہ سے ہوا تھا۔ اس لیے دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے ساتھ ہی کثیرالطرفہ نظریات کو حمایت حاصل ہوئی اور اس کی بنیاد پر اقوام متحدہ سمیت کثیرالطرفہ تنظیمیں قائم ہوئیں۔ کثیرالطرفہ نظام کے تحت مختلف ممالک مذاکرات کے ذریعے تنازعات اور اختلافات کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاریخ سے ثابت ہوا ہے کہ کثیرالطرفہ نظام بہترین حل ہے جس کے تحت یک طرفہ پسندی اور بالادستی پر عمل نہیں کیا جا سکتا ۔ سب سے اہم بات یہ کہ ایک ایسی دنیا تشکیل دی گئی ہے جس میں نہ صرف بڑے بڑے ممالک کی آواز اور مفادات کو اہمیت دی جاتی ہے ،بلکہ چھوٹے اور ترقی پذیر ممالک کو بھی اپنی آواز بلند کرنے اور اپنے مفادات کی حفاظت کرنے کا موقع ملا ۔
لیکن گزشتہ کئی برسوں سے دنیا میں "اپنا ملک سب سے پہلے" جیسا رجحان سر اٹھانے لگا۔ امریکہ جیسا دنیا کا طاقتورترین ملک دیگر عالمی تنظیموں سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے کثیرالطرفہ عمل سے دور ہوتا گیا ہے۔ خاص طور پر جب کووڈ-۱۹ وبا پھوٹی ، تو امریکہ نے نہ صرف اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی ، بلکہ صحت کے عالمی ادارے سے بھی دستبردار ہو گیا ۔ بعض امریکی سیاستدان عالمی سطح پر اس سنگین بحران میں تعمیری نوعیت کا کردار ادا کرنے کی بجائے، دوسرے ممالک ، عالمی تنظیموں نیز سائنسدانوں پر الزامات لگانے میں مصروف ہیں۔
سب کو پتہ ہے کہ وائرس کی کوئی سرحد نہیں ۔ جب پوری دنیا میں لوگ متحد ہو کر اس بحران کا مقابلہ کررہے ہیں ، اس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ، تو امریکہ نے نہ صرف صحت کے عالمی ادارے سے دستبرداری اختیار کی بلکہ ویکسین کی تیاری اور تقیسم میں "امریکہ فرسٹ" کی پالیسی اختیار کی اور اس حوالے سے وہ متعدد رکاوٹیں کھڑی کرتا آ رہا ہے۔ دوسری جنگ عظیم میں فاشزم کی طرح، وبا کے خلاف اس عالمی جنگ میں امریکہ کی یک طرفہ پسندی اور بالادستی انسانیت کو شدید متاثر کرے گی۔ ایک ملک کی حیثیت سے سب کے اپنے اپنے مفادات ہوتے ہیں لیکن کسی وبائی صورتحال میں ،بنی نوع انسان کو یکساں چیلنج کا مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔ لہذا انسانیت کا تقاضہ ہے کہ سب کو مل کر یک طرفہ پسندی اور بالادستی کی مخالفت کرنی چاہیئے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے لیے متحد ہونا چاہیئے۔