کووڈ۔19کے باوجود سی پیک کی تعمیر اعلی معیار ی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل، سی آر آئی اردو کا تبصرہ
حال ہی میں ایک چینی کمپنی کی جانب سے کووڈ۔19 کے اثرات پر قابو پاتے ہوئے لاہور ریل ٹرانزٹ اورنج لائن منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے۔ 1.6 بلین امریکی ڈالرز کی مجموعی لاگت سے تعمیر کیا جانے والا لاہور اورنج لائن منصوبہ ، چین۔ پاک اقتصادی راہداری کے ابتدائی مرحلے کے منصوبوں میں سے ایک ہے ۔اس منصوبے کی تعمیر سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقعوں کو موثر طور پر فروغ ملا ہے جبکہ تجارتی آپریشن کے بعد مقامی لوگوں کے سفری حالات میں نمایاں بہتری آئے گی۔
سی پیک کی تعمیر کے آغاز کو اب سات برس بیت چکے ہیں ۔ ابتدائی مرحلے میں بنیادی تنصیبات کی ترقی میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ دی گئی اورپاکستان کی مستقل معاشی نمو کے لئے درکار لازمی اسباب مہیا کیے گئے ۔اس منصوبہ بندی کے ثمرات کا مشاہدہ کیا جائے تو ایک طویل عرصے سےپاکستان کو درپیش بجلی کے بحران کو بنیادی طور پر حل کیا گیا ہے ۔ اعلی معیار کی سڑکوں اور شاہراہوں کے نیٹ ورک کی بدولت مختلف علاقوں کے درمیان باہمی رابطے کی سہولت فراہم کی گئی ہے ، گوادر بندرگاہ کی ترقی نے جنوب مغربی پاکستان میں ایک نیا ترقیاتی انجن تشکیل دیا ہے ،ملک بھر میں نو خصوصی اقتصادی زونز کے قیام سے پاکستان اور وسط ایشیائی ممالک کے مابین تجارت کو فروغ ملے گا . اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سی پیک منصوبہ علاقائی خوشحالی اور بھرپور ترقی کو فروغ دینے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔
اس وقت دنیا بھر کے ممالک وبا سے شدید طور پر متاثر ہیں ، چین اور پاکستان نے بحران کو مواقع میں بدلتے ہوئےسی پیک منصوبے کے تحت نئی کامیابیوں کے حصول کے لئے باہمی تعاون کو مزیدمضبوط کیا ہے۔ سی پیک کے تحت جاری 70 منصوبہ جات کی تکمیل کے دوران کارکنوں میں "زیرو انفیکشن" کو یقینی بنانےکے ساتھ ساتھ درپیش دیگر مشکلات کے حل سے نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ تمام منصوبے بنیادی طور پر فعال ہیں ، اور کچھ بڑے منصوبوں میں نمایاں اور اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ یہ منصوبہ جات انسداد وبا اور پیداوار کے مجموعی فروغ میں "بیلٹ اینڈ روڈ" کے میگا منصوبوں کے لیے ایک کامیاب نمونہ بن چکے ہیں ، اور اس سے بین الاقوامی تعاون کے لئے ایک عظیم مثال قائم کی گئی ہے۔ جیسا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر اعلی معیاری ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے ،بے پناہ صلاحیتوں اور امکانات کی حامل یہ راہداری دونوں ملکوں کی مشترکہ ترقی اور پیشرفت کے لیے اہم کردار ادا کرے گی۔