گزشتہ برسوں میں تعلیمی شعبے میں چین اور دوسرے ملکوں کے درمیان تبادلوں میں بڑا اضافہ
چین کی وزارت تعلیم کے محکمہ برائے بین الاقوامی تعاون اور تبادلے کے نائب سربراہ لی ہائی نے حال ہی میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں کی کوششوں کے بعد اب چین کے تعلیمی شعبے میں چین اور دوسرے ملکوں کے درمیان تبادلوں اور تعاون میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔اعلی سطح کے با صلاحیت افراد کی تربیت، بیرونی ثقافتی تبادلوں ، عمدہ غیر ملکی تعلیمی وسائل کی دریافت اور خاص طور پر دی بیلٹ انڈ روڈ کی تعمیر کے لئے تعلیمی شعبے کی طرف سے خدمات سمیت دیگر میدانوں میں بڑی پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔
جناب لی ہائی نے بتایا کہ اس وقت تک چین نے کل ایک سو ستاسی ملکوں اور علاقوں کے ساتھ تعلیمی تعاون اور تبادلے کے تعلقات استوار کئے ہیں ۔ دو ہزار سولہ میں کل پانچ لاکھ پینتالیس ہزار چینی طلبا دوسرے ملکوں میں زیر تعلیم رہے۔دوسری طرف چین میں کل دو سو پانچ ملکوں اور علاقوں سے آنے والے چار لاکھ تینتالیس ہزار غیر ملکی طلبا چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔جون دو ہزار سترہ تک چین نے ایک سو چالیس ملکوں اور علاقوں میں پانچ سو بارہ کنفیوشس انسٹیٹیوٹس اور ایک ہزار چوہتر کنفیوشس کلاس رومز قائم کئے ہیں۔ ان چینی تعلیمی اداروں میں کل اکیس لاکھ غیرملکی طلبا چینی ثقافت اور زبان سیکھ رہے ہیں۔آواز۔
جناب لی ہائی بتا رہے تھے کہ چین دوسرے ملکوں میں طالب علموں بھیجنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔بہت زیادہ چینی طلبا دوسرے ملکوں میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد چین واپس آ کر ملک کے سائَنس و ٹیکنالوجی، تعلیم، معیشت، ثقافت اور دیگر شعبوں میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ دوسری طرف چین ایشیا میں سب سے زیادہ غیرملکی طالب علموں کا حامل ملک ہے۔ یہ غیرملکی طلبا چین اور متعلقہ ملکوں کے درمیان تبادلے اور دوستی کی ترقی کے سلسلے میں پل کا کردار بھی ادا کرتے چلے آ رہےہیں۔
دی بیلٹ انڈ روڈ انیشیئٹیو کا ذکر کر تے ہوئے جناب لی ہائی نے کہا کہ یہ انیشیئٹیو چین کی تعلمی اصلاحات اور ترقی کے لئے نئے مواقعے فراہم کر رہا ہے۔پچھلے سال جولائی میں چین کی وزارت تعلیم نے دی بیلٹ انڈ روڈ تعلمی عملی منصوبہ جاری کیا جس کے مطابق دی بیٹ انڈ روڈ انیشیئٹیو سے متعلق ملکوں اور علاقوں کے امور پر ریسرچ کے پروجیکٹس عمل میں لائے جائیںگے تاکہ دی بیلٹ انڈ روڈ کی تعمیر کے لئے تجاویز اور مشاورات فراہم کی جا سکیں۔
لی ہائی کے مطابق اس وقت چین کے مختلف علاقوں میں کل تین سو چورانوے تحقیقی مراکز قائم ہوئے ہیں جو مختلف ملکوں اور علاقوں سے متعلق تحقیقات کرتے ہیں۔پچھلے سال دی بیلٹ انڈ روڈ سے متعلق چھیالس ملکوں اور علاقوں کے حوالے سے ستر ریسرچ پروجیکٹس مکمل کئے گئے ۔ جناب لی ہائی نے بتایا کہ پچھلے سال چین نے بیالیس علاقائی زبانیں سیکھنے کے لئے ایک ہزار سے زیادہ طلبا کو متعلقہ ملکوں میں بھیجا۔دوسری طرف چینی زبان سیکھنے کے لئے ایک لاکھ ستر ہزار غیرملکی طلبا چین میں زیر تعلمی ہیں۔ دی بیلٹ انڈ روڈ سے متعلق ملکوں میں چار لاکھ سے زیادہ طلبا کنفیوشس انسٹیٹیوٹس کے ذریعے چینی زبان سیکھ رہے ہیں۔