جدید اقتصادی نظام کے قیام سے چین کی معیشت کی مستحکم صحت مند پائیدار ترقی کی رہنمائی کی جائے گی
چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں چین کے چینی خصوصیات کےحامل سوشلزم کے نئے عہد میں داخل ہونے کے بعد ملک کی ترقی کی سمت کے لحاظ سے پہلی دفعہ جدید اقتصادی نظام کے قیام کو واضح طور پر پیش کیا گیا ہے۔رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ سپلائی سائڈ اصلاحات تک پہنچنے، تخلیقات کے حامل ملک کی تعمیر کو تیز کرنے ، دیہی علاقوں کی ترقی کو فروغ دینے کی حکمت عملی پر عملدرآمد کرنے ،مختلف علاقوں کی ہم آہنگ ترقی کی حکمت عملی پر عملدرآمد کرنے ،سوشلسٹ منڈی کی معیشت کے نظام کو جلد بہتر بنانے اور مکمل کھلے پن کے نئے ڈھانچے کی تشکیل کو فروغ دینے سمیت چھ پہلوؤں سے جدید اقتصادی نظام کے قیام کو آگے بڑھایا جائے گا۔چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کے مندوبین کے خیال میں جدید اقتصادی نظام کے قیام سے چین کی معیشت کی مستحکم اور صحت مند ،پائیدار ترقی کی رہنمائی کی جائے گی۔
اس وقت چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن گیا ہے۔چین کے جدید اقتصادی نظام کے قیام کے لئے مکمل کھلے پن کے نئے ڈھانچے کی تشکیل کو فروغ دینا بہت ضروری ہوتا جا رہا ہے۔اس حوالے سے چین کی ترقی و اصلاحات کے قومی کمیشن کے نائب سربراہ نینگ جی زے نے کہا کہ اگلے قدم میں چین داخلے سے پہلے قومی برتاؤ اور منفی لسٹ کے انتظامی نظام کو مکمل طور پر عمل میں لائے گا۔چینی منڈی میں داخلے کے لحاظ سے ترمیم شدہ پالیسی اختیار کی جائے گی۔غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری ادارو ں کو چین میں رجسٹر ڈہونے کے بعد چینی سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کے ساتھ برابر حیثیت اور سہولیتیں ملیں گی۔