کاشغر کے پرانے شہر کی ترتیب نو
سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کے جنوب میں ایک پرانا شہر قائم ہے ۔ اس کا نام کاشغر اور اس کی تاریخ دو ہزار سال پرانی ہے جسے جیتا جاکتا قدیم شہر قرار دیا جاتا ہے ۔ کاشغر کے پرانے شہر کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس علاقے میں موجود زیادہ تر عمارتیں مٹی سے بنائی جاتی ہیں ۔ کاشغر کا پرانا شہر آٹھ اعشاریہ تین چھہ مربع کلومیٹر پر محیط ہے ۔ اور دو لاکھ اکیس ہزار لوگ آباد ہیں ۔ اس پرانے شہر کے تحفظ کے لئے اس کی ترتیب نو کا کام دو ہزار دس میں شروع ہوا اور پرانے طرز تعمیر کو برقرار رکھنے کے لئے ہر ایک مقام کے اپنے خصوصیات کے حامل ترتیب نو کا ڈیزائن بنایا گیا ہے ۔ ایک مقامی باشندے کا کہنا تھا کہ ایک مقام کے مالک کے مطالبے کو پورا کرنے کے لئے چھیاسٹھ مرتبہ ڈیزائن ڈرائنگ میں ترمیم کی گئی۔
ایک اعدادوشمار کے مطابق روان سال جولائِ تک کاشغر کے پرانے شہر میں ترتیب نو شدہ مکانات کی تعداد سینتالیس ہزار تک جا پہنچی ۔ اس وقت جب آپ اس شہر میں جائیں تو آپ کے سامنے جون کا تون پرانی تعمیراتی طرز کے مکانات نظر آتے ہیں ، وہی پرانی گلیاں ہیں اور وہی روایتی دکانیں موجود ہیں لیکن فرق یہ ہے کہ ان کی سہولیات بہتر ہو گئی ہیں ۔ اور مکانات مزید مضبوط ہو گئے ہیں جو زلزلہ کا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔
کاشغر کے پرانے شہر کی ترتیب نو کے دفتر کے سربراہ شی شی شیونگ نے میڈیا کو بتایا کہ پرانے شہر کی ترتیب نو کے دوران ہم نے چھ ہزار سے زائد دکانوں کے قیام کی منصوبہ بندی کی اور تاحال ان میں سے اسی سے زائد فیصد کی دکانیں کاروباری کر رہی ہیں ۔ اور اس طرح اڑتیس ہزار افراد کے روز گار کا مسلہ بھِ ختم ہو گیا ہے۔ اور ہم نے کاشغر کے پرانے شہر میں لوہے کی مصنوعات کے بازار ، کپاس کےبازار اور ادویات کےبازار سمیت مختلف اقسام کے بازار برقرار رکھے ہوئے ہیں ۔
محمدی کانسی کی دکان کےمالک ہیں ۔ انھون نے بتایا کہ ان کا کاروبار بہت اچھا چل رہا ہے ۔ ماضی میں ان کی دکان رہائشی مکان بھِی تھی اور ترتیب نو کے دوران انھون نے کئی مرتبہ دیزائنر کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور اب خاندان کے تین افراد نئے مکان میں رہتے ہیں اور نئے مکان کے چھہ کمرے ہیں ۔ رہنے کا ماحول بہت بہتر ہو گیا ہے ۔ اور ساتھ ساتھ وہ دکان کے باہر لوگوں کو کانسی کی اشیا بنانے کا طریقہ کار دکھا سکتے ہیں اور دکان میں مصنوعات کی نمائش کی جاتی ہے ۔ اس طرح بہت سے گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیا گیا ہے ۔
ایک اور مثال لیجئَے ۔ ایک دکان کے سامنے امن ابابیکری لوگوں کو ایک ویغور قومیت کے روایتی موسیقی کے آلہ سے متعارف کروا رہا ہے ۔ ان کی دکان کھلی اور روشن ہے ۔ ماضی میں ان کی دکان چھوٹی تھی اور بارش ہوتے وقت کمرے کی چھت سے پانی ٹبکتا تھا ۔ لیکن اس وقت انھون نے تعمیر شدہ پرانے شہر میں سات دکانات خریدیں اور کچھ کرائے پر دوسروں کو دے دیں اور باقی وہ خود کاروبار کرتے ہیں ۔ جن میں سے سب سے بڑی دکان کا رقبہ ایک سو مربع میٹر سے زائد ہے اور اب ان کی روزانہ سیلز کی مالیت پہلے سے کئی گنا ہو گئی ہے ۔
ایک اطلاع کے مطابق گذشتہ سال دو لاکھ بیس ہزار مسافروں نے کاشغر کے پرانے شہر کی سیر کی اور اس سے چھبیس لاکھ چھیاسٹھ ہزار چینی یوان کی آمدنی حاصل ہوئی جو اس سے پہلے سال کے مقابلے میں دو سو چھتیس اعشاریہ پانچ فیصد کا اضافہ ہے ۔
پرانے شہر میں مقیم باشندوں کی رہائشی سہولیات کی بہتری کے ساتھ ساتھ پرانی ثقافت اور رسم و رواج بہتر طور پر برقرار رکھی ہوئِی ہے ۔ ہزار سالہ پرانا کاشغر بدستور چمکدار روشن نظر آ رہا ہے ۔