معقول اور منصفانہ رویہ رکھنے والے تمام لوگوں کا سنکیانگ آنے کا خیرمقدم : چینی وزارت خارجہ
بائیس تاریخ کو منعقدہ پریس کانفرنس میں ایک سوال پوچھا گیا کہ کیا چین بین الاقوامی انسانی حقوق کے مبصرین یا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو سنکیانگ میں آنے کی اجازت دے گا؟ اس سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ ہم ان تمام لوگوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جو سنکیانگ کے ساتھ معقول اور منصفانہ رویہ اختیار کرتے ہیں ۔ کہ وہ آئیں اور اپنی نظر سے سنکیانگ کی اصل صورت حال سے آگاہی حاصل کریں اور سنکیانگ کے بارے میں افواہوں اور الزامات سے بنائی گئی گرد سے دھوکہ نہ کھائیں ۔
وانگ وین بین نے مزید کہا کہ سنکیانگ میں پیشہ ورانہ تربیتی مراکز کا قیام دہشت گردی اور انتہا پسندگی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی ایک فائدہ مند کوشش ہے ۔ اور اس کا مقصد انتہا پسندی کا خاتمہ اور دہشت گردی کی پرتشدد سرگرمیوں کو روکنا ہے۔ مراکز میں زیر تعلیم تمام افراد آزاد ہیں اور ان کے مذہبی عقیدے کا پورا احترام کیا جاتا ہے ۔
سنکیانگ میں بڑی تعداد میں مساجد کے ساتھ ساتھ آٹھ اسلامی کالج بھی موجود ہیں ۔سنکیانگ کی مقامی حکومت نے 1996 کے بعد سے حج کےلیے سعودی عرب جانے والے 50،000 سے زیادہ مسلمانوں کیلئے منظم طور پر پروازوں کا انتظام کیا ہے۔
وانگ وین بین نے واضح کیا کہ حقائق نے ثابت کر دیا ہے کہ چین کی مذہبی پالیسی چین اور سنکیانگ کے حالات سے مطابقت رکھتی ہے ۔ ہم مذہبی امور پر سیاست کرنے اور چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کے لئے مذہبی امور کے استعمال کی بھر پور مخالفت کرتے ہیں۔