چینی وزیرخارجہ کی برطانوی ہم منصب سے ٹیلی فونک بات چیت

2020-07-29 10:10:14
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اٹھائیس تاریخ کو چین کے ریاستی کونسلر اوروزیرخارجہ وانگ ای نے برطانیہ کے وزیرخارجہ ڈومینک راب کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ وانگ ای نے کہا کہ چین اور برطانیہ کو باہمی رابطوں اور مشوروں کو مضبوط بنانا چاہیے اور اپنی عالمی ذمہ داریوں کو سنبھالنا چاہیے۔چین برطانیہ کے لیے خطرے کی بجائے موقع ہے۔

وانگ ای نے ہانگ کانگ کے امور پر چین کے موقف کا اعادہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ چین کا حصہ ہے اور ہانگ کانگ سے متعلق امور چین کے داخلی امور ہیں۔ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کے حوالے سے برطانیہ کے بیانات اور عمل دوسرے ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت نہ کرنے کے بنیادی اصول کے خلاف ہیں ۔چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔وانگ ای نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کی تیاری اور نفاذ ہانگ کانگ میں قانونی حکمرانی میں موجود کمی کو پورا کرنے کے لیے ہے۔یہ نہ صرف ہانگ کانگ میں اعلیٰ معیار کی خود مختاری، خوشحالی اور استحکام کی حفاظت کرنے کے لیے مفید ہے بلکہ ہانگ کانگ میں موجود غیرملکی کاروباری اداروں اور اہلکاروں کے قانونی حقوق کے تحفظ کرنے کے لیےبھی مفید ہے۔

فائیو جی امور کے حوالے سے وانگ ای نے کہا کہ چین اور برطانیہ نے اس حوالے سےاتفاق رائے حاصل کیا تھا۔اب برطانیہ کسی ملک کے دباؤ پر کاروباری معاملے کو سیاسی رنگ دے رہا ہے۔چین نے برطانیہ سے چینی کاروباری اداروں کے لیے شفاف اور برابری کی سطح پر سرمایہ کار ی کےماحول کی فراہمی کی اپیل کی ہے۔

برطانیہ کے وزیرخارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ چین کے حوالے سے برطانیہ کی پالیسی تبدیل نہیں ہوگی ۔برطانیہ ہمیشہ کی طرح چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔برطانیہ "سردجنگ"کی ذہنیت سے اتفاق نہیں کرتا اور عقلی او رکھلی بات چیت برقرار رکھنے اور ٹھوس تعاون کو آگے بڑھانے کا حامی ہے۔برطانیہ دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو فروغ دینے ، ویکسین کی تیاری اور وبا کےبعد معاشی بحالی کے حوالے سے تعاون کو مضبوط بنانے کی جمایت کرتا ہے۔


شیئر

Related stories