چینی وزیر خارجہ وانگ ای کا کثیر الجہتی کے فروغ اور انسداد وبا کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
دس ستمبر کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وباکے باعث دنیا کو اس وقت ایک بڑی تبدیلی کا سامنا ہے۔عالمی معیشت غیرمعمولی کساد بازاری کا شکار ہے ، یکطرفہ پسندی شدت اختیار کررہی ہے ، اور عالمی سطح پر گورننس کا نظام مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن ، ترقی ، تعاون ، اور مشترکہ مفادات آج کے دور میں بھی مقبول رحجانات ہیں۔ تمام فریقوں کے ساتھ مل کر وبائی صورتحال سے نمٹنے کا عمل کثیرالجہتی کی طاقت کا مظہر ہے۔ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اس وقت مختلف ممالک کا ایک مضبوط انتخاب بن چکا ہے۔آئندہ برس شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کی 20 ویں سالگرہ ہے۔ چین تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ شنگھائی تعاون تنظیم خطرات اور چیلنجوں سے مزید موثر انداز میں نمٹ سکے ، اور علاقائی اور عالمی سلامتی ، استحکام ، ترقی اور خوشحالی کے فروغ میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔
چینی وزیر خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت مستحکم تعاون کے حوالےسے پانچ تجاویز پیش کیں۔اول ، ایک دوسرے کی مضبوط حمایت اور بنیادی مفادات کا تحفظ کیا جائے، کسی بھی ملک کے داخلی امور میں بیرونی مداخلت کے خلاف مزاحمت کی جائے ۔دوم، کووڈ -۱۹ کے انسداد کے لیے اتحاو و تعاون کو فروغ دیا جائے۔سوم ، سلامتی سے متعلق مختلف خطرات کو حل کیا جائے ، دہشت گردی ،انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی سرکوبی کی جائے تاکہ ایسے انتشاری عناصر وبائی صورتحال سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ چہارم، مربوط ترقی پر کاربند رہتے ہوئے تمام ممالک کی اقتصادی بحالی کو فروغ دیا جائے۔پنجم ، کثیرالجہتی کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی گورننس کی بہتری کو فروغ دیا جائے۔