جنیوا میں شام کی آئینی کونسل کا باقاعدہ آغاز

2019-10-31 11:06:10
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

شام کی حکومت ، اپوزیشن اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل شامی آئینی کونسل نے باضابطہ طور پر 30 تاریخ کو جنیوا میں کام شروع کردیا ہے۔ یہ کونسل شام کی آئینی اصلاحات پر کام کرے گی۔

شام کے لئے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی گیئر پیٹرسن نے اس حوالے سے منعقدہ افتتاحی تقریب میں کہا ہے کہ آئینی کونسل کے آغاز سے شامی حکومت اور حزب اختلاف کے نمائندوں کو پہلی بار آمنے سامنے بیٹھنے کا موقع ملاہے۔ یہ ایک "تاریخی لمحہ" ہے جو نو سال سے جاری شامی بحران کے سیاسی حل کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

پیٹرسن نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی رہنمائی میں، شامی آئینی کونسل شام کی خودمختاری ، آزادی ، اتحاد اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کے اصول کی روشنی میں آئینی اصلاحات کرے گی۔

اطلاع کے مطابق ، 150 ارکان پر مشتمل شامی آئینی کونسل آئینی اصلاحات اور اس سے متعلقہ سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کے لئے آنے والے کچھ دنوں میں بند کمرے میں تبادلہ خیال شروع کرے گی۔ اس کے بعد ، 45 افراد پر تشکیل دی جانے والی مسودہ تیار کرنے والی ٹیم ٹھوس کام جاری رکھنے کے لئے جنیوا میں رہے گی۔

شام میں سنہ 2011 میں خانہ جنگی شروع ہوئی تھی۔ جنوری 2018 میں روس کے شہر سوچی میں منعقدہ شام کی قومی مکالمہ کانفرنس نے شام کی آئینی کونسل کے قیام کا فیصلہ کیا جو شام کے مسئلے کے سیاسی حل کے سلسلے میں ایک اہم قدم بن گیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال 23 ستمبر کو شامی حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان آئینی کونسل کے اختیارات اور کام کے بنیادی طریقہ کار کے قواعد پر ایک معاہدہ طے پایا تھا۔


شیئر

Related stories