مندرات

2017-09-26 15:36:31
شیئر:


چین میں مندرات  کا تعلق بدھ مت سے ہے جس کا سرچشمہ  قدیم بھارت  میں پایا جاتا  ہے۔یہ مندرات  چین کے جاگیردارانہ معاشرے اور  مذاہب کی ترقی و زوال کی داستان کے امین ہیں جو اہم تاریخی اور فنی اہمیت کے حامل ہیں۔

چین میں مندرات اپنے دیوتا  اورآبا و اجداد کی  یاد اور تعظیم کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں  اس لیےمندرات  کا طرز تعمیر بھی چین کے روایتی فن تعمیرات کی خصوصیات کا حامل ہے یعنی  مرکزی لائین  کے مطابق تمام مکانات  موزونیت سے تعمیر کئے جاتے ہیں ۔اس کے علاوہ مندرات کی تعمیر میں چین کی  روایتی باغ بانی کے فن تعمیر  کا بھی وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے ۔

 

بائی ما مندر

چینی میں بائی ما  مندر کا مطلب ہے سفید گھوڑے کا مندر۔سفید گھوڑے کا مندر  وسطی چین کے صوبہ حہ نان کے لو یانگ شہر سے دس کلومیٹر دور مشرق میں واقع ہے جو چین کا سب سے قدیم مندر سمجھا جاتا ہے ۔یہ بدھ مت کے چین میں داخل ہونے کے بعد چین کا پہلا سرکاری مندر تھا ۔اس کی تعمیر مشرقی ہان نامی دور  میں یعنی  سنہ اڑسٹھ میں شروع ہوئی جس کی تاریخ اب تک کوئی دو ہزار سا ل پرانی ہے۔موجودہ سفید گھوڑے کےمندر کی مینگ شاہی خاندان کے جیا جینگ دور میں تعمیر نو کی گئی تھی۔ سفید گھوڑے کا مندر چالیس ہزار مر بع میٹرز پر  مشتمل  ہے۔ ۔چین ، مشرقی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں بدھ مت کے پھیلاؤ کی تاریخ میں  سفید گھوڑے کا مندر بہت اہم مقام رکھتا ہے ۔ اس لئے آج بھی سفید گھوڑے کا مندر  متعلقہ ملکوں کے بدھ مت کے پیروکاروں کی  مقدس عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔

 

وو تھائی پہاڑ  کے مندرات

مغربی چین کے صوبہ شان سی میں واقع وو تھائی پہاڑ   ملک میں بدھ مت کا مشہور مقام ہے جہاں اٹھاون مندرات موجود ہیں۔ان میں سے سنہ چھ سو  کے  قریب تعمیر کئے جانے والے  نا چھان اور فو کوان نامی مندرات  سب سے مشہور ہیں جو لکڑی سے تعمیر کردہ چینی  طرزتعمیر کے نادر  نمونے ہیں۔ان مندرات میں محفوظ مجسمے، دیوار و ں پر بنی تصاویر  اور خطاطی، چین کے فنون لطیفہ کی ممتاز مثالیں تصور کی جاتی ہیں۔

 

پودالا محل

پودالا محل بدھ مت کی شاخ لاما مت کے مندرات کی  ایک مثال ہے۔یہ  لہاسہ شہر کے شمال مغرب میں واقع  ما بو ری پہاڑ یعنی سرخ پہاڑ پر تعمیر ہے جو بیس ہزار مربع میٹرز پر محیط ہے ۔یہ بہترین انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں چین کے قدیم طرز تعمیر کے علاوہ  بھارت اور نیپال کے فن تعمیر کےعناصر بھی شامل ہیں۔یہ دنیا کے سب سے اونچے علاقے میں سب سے بڑا محل ہے ۔سنہ انیس سو چورانوے میں پودالا محل کو یونیسکو کی طرف سے عالمی ثقافتی ورثوں میں شامل کیا گیا۔