یون نان صوبہ چین کے جنوب مغربی علاقے میں واقع ہے۔یون نان صوبے کا شمار کثیرالقومیتی،پہاڑی اور ایک غریب علاقے میں کیا جا تا ہے ۔جسے چین کی جانب سے غربت کو کم کرنے کی منصوبہ بندی میں نمایاں اہمیت حاصل ہے ۔یون نان میں اٹھاسی غریب کاؤنٹیز ہیں جن کی تعداد چین بھر میں سب سے زیادہ ہے۔غریب آبادی کی تعداد اکتیس لاکھ پچاس ہزار ہے۔حالیہ برسوں میں یون نان صوبے میں غریب آبادی کی آمدنی میں اضافے کے ہدف کے تحت صنعت کے ذریعے غربت کو کم کرتے ہوئے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔اس وقت غربت کو کم کرنے کی کوششوں کے ابتدائی ثمرات ملنا شروع ہو گئے ہیں۔
یون نان حکومت کے غربت کے خاتمے اور ترقیاتی دفتر کے نائب سربراہ یانگ لی
یون نان حکومت کے غربت کے خاتمے اور ترقیاتی دفتر کے نائب سربراہ یانگ لی نےکہا کہ یونان کے کچھ علاقوں میں انتہائی غربت کا مسئلہ نسبتاً نمایاں ہے۔زیادہ تر علاقوں میں بوسیدہ وسائل ،زیادہ آبادی، آمدورفت کی پسماندہ بنیادی تنصیبات اور ادھوری عوامی خدمات کی وجہ سے علاقائی معیشت اور سماج کی ترقی مجموعی طور پر پسماندہ ہے اور لوگوں کی زندگیاں بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔
اگر چہ یون نان صوبے میں غربت کا مسئلہ نمایاں ہے تاہم چائے،کافی، پھول ، جڑی بوٹیوں اور اخروٹ سمیت دیگر زرعی پیداوار چین بھر میں مشہور ہے۔علاوہ ازیں یہ علاقہ معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور سیاحت اور ثقافت کے وسائل بھی کثرت سے موجود ہیں۔اس لئے یونان میں صنعت کی ترقی کے وسائل کم نہیں ہوتے ہیں۔ان وسائل سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے ایک موثر ترقیاتی نمونے کا حصول یون نان صوبے میں غربت کے خاتمے کا اولین ہدف بنا۔جناب یانگ لی نے کہا کہ صنعت کے ذریعے غربت کے خاتمے کے ماڈل پر عمل پیرا ہوتے ہوئے حکومت ،صنعتی ادارے ، مالیات،انشورنس،گاؤں کی سطح کی تنظیمیں اور غریب آبادی سمیت چھ فریق ایک ساتھ مل کر اقدامات کرتے ہیں جس کے ثمرات بہت نمایاں ہیں۔
جناب یانگ لی نے کہا کہ یون نان میں غربت کے خاتمے کے ماڈل کے تحت حکومت نے غریب آبادی کو سبسڈی دی ہے۔ صنعتی و کاروباری اداروں کی شمولیت کے ساتھ ساتھ منڈی کو اہم حیثیت دی گئی ہے۔حکومت کی جانب سے گاؤں میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی متعلقہ شاخ کو فنڈز کی فراہمی سے صنعتیں قائم کی گئیں جن سے حاصل ہونے والے منافع میں سے پچاسی فیصد غریب آبادی کو دیا جائے گا اور باقی منافع گاؤں کے اجتماعی فنڈز کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔اس کے علاوہ مائیکروفنانس کی پالیسی بھی موجود ہے۔جس کے مطابق تین برسوں کے اندر پچاس ہزار یوان سے کم رقم کے قرض کے عوض رہن اور گارنٹی کی ضرورت نہیں ہے۔معروف کاروباری اداروں نے ٹیکنالوجی فراہم کی ہے جبکہ ٹیکنالوجی سے خدمات کی فراہمی کے حوالے سے بیمہ جاتی کمپنیوں سے معاہدوں پر دستخط بھی کئے گئے ہیں۔
کم آبادی والی قومیتوں میں غربت کے مسئلے کے حوالے سے یون نان حکومت نے قومی ملکیت سے چلنے والے مرکزی صنعتی اداروں کو تقویت دیتے ہوئے غربت کے خاتمے کی منصوبہ بندی کی ہے۔چین کی تھری گورجز کارپوریشن سمیت پانچ بڑے بڑے صنعتی و کاروباری اداروں نے غربت کے خاتمے کی کوششوں میں حصہ لیتے ہوئےچار برسوں میں چھ ارب پینتالیس کروڑ چینی یوان کی سرمایہ کاری کی ہے۔مذکورہ سرمایہ ہاؤسنگ پراجیکٹس،صنعت کی ترقی اور روزگار سمیت دیگر شعبہ جات میں استعمال کیا گیا ہے۔یون نان صوبےنے اٹھاسی غریب کاؤ نٹیز کے لئے خصوصی صنعت کی ترقی کے تحت غربت کے خاتمے کی منصوبہ بندی کی اور رضاکارانہ تعاون کی بنیاد پر ہر غریب گھرانے کی خصوصی صنعت میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کی گئی جس کے ذریعے تمام غریب گھرانوں کی آمدنی مستحکم ہوئی ہے ۔
یون نان صوبےنے خصوصی صنعت کی ترقی سے غربت کے خاتمے کے عمل میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں
یون نان صوبےنے خصوصی صنعت کی ترقی سے غربت کے خاتمے کے عمل میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں