آئین
آئین ملک کا بنیادی قانون ہے ۔ آئین میں عام طور پر ایک ملک کا سماجی نظام اور قومی نظام کے بنیادی اصول ، ریاستی اداروں کی تنظیموں اور سرگرمیوں کے بنیاد ی اصول ، شہریوں کے بنیادی حقوق اور ان کی ذمہ داریوں سمیت دیگر اہم مواد شامل ہے ۔جب کہ آئین کے بڑےحصے میں قومی پرچم ، قومی ترانہ ، قومی نشان ،دارالحکومت نیز حکمران طبقے کے خیال میں دوسرے اہم نظام جو ملک کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں ، بھی طے کر دیئےگئے ہیں ۔آئین کو اعلی درجے کے قانون کی حیثیت حاصل ہے اور دوسرے تمام قواعد و ضوابط آئین کے مطابق مرتب کئے جاتے ہیں۔
عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے موقع پر جاری کردہ چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے مشترکہ لائحہ عمل نے چین کے عوامی جمہوری متحدہ محاذ کے لائحہ عمل کے علاوہ عارضی آئین کا کردار بھی ادا کیا ۔ چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے پہلے کل رکنی اجلاس نے مشترکہ لائحہ عمل کی منظوری دی جسے انتیس ستمبر سنہ انیس سو انچاس کو جاری کیا گیا۔اس نے سنہ انیس سو چون میں عوامی جمہوریہ چین کا آئین جاری ہونے سے قبل عارضی طور پر آئین کا کردار ادا کیا ۔
یکم اکتوبر سنہ انیس سو انچاس کو عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سنہ انیس سو چون ، سنہ انیس سو پچہتر ، سنہ انیس سو اٹھہتر اور سنہ انیس سو بیاسی میں بالترتیب چار مرتبہ عوامی جمہوریہ چین کےآئین جاری کئے گئے۔
چین کا موجودہ آئین مجموعی طور پر چوتھا آئین ہےجو چار دسمبر سنہ انیس سو بیاسی کو چین کی پانچویں قومی عوامی کانگریس کے پانچویں اجلاس میں منظورہوا اور اس کا اجرا کیا گیا۔ اس آئین میں سنہ انیس سو چون میں جاری کردہ آئین کے بنیادی اصول کی بنیاد پر چین کی سوشلسٹ ترقی میں حاصل کردہ تجربات کا جائزہ لیا گیا اور عالمی تجربات سے استفادہ کیا گیا۔یہ قانون چین کی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کی ضروریات سے مطابقت رکھنے والا ایک بنیادی قانون ہے ۔ اس قانون میں عوامی جمہوریہ چین کا سیاسی اور معاشی نظام ، شہریوں کے حقوق اور ذمہ داریاں ، ریاستی اداروں کے قیام ، ان کے دائرہ کار اور مستقبل میں ملک کے بنیادی اصولوں سمیت دیگر اصول واضع طور پر درج کیے گئے ۔ چین کے موجودہ قانون کی خصوصیات یہ ہیں کہ اس میں چین کا بنیادی نظام اور اس کی بنیاد پر چار نکاتی بنیادی اصولوں ، اصلاحات اور اوپن پالیسی پر مبنی بنیادی پالیسی کا تعین کیا گیا ۔ آئین میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ ملک بھر کی تمام قومیتوں کے عوام اور تمام تنظیموں کو آئین کی پاسداری کے بنیادی اصولوں سے آگاہی ہونی چاہیے ۔جب کہ کسی تنظیم یا فرد کو آئین اور قانون سے تجاوز کر تے ہوئے خصوصی حقوق حاصل نہیں ہیں ۔
یہ آئین پیش نامہ ، لائحہ عمل ، شہریوں کے بنیادی حقوق و ذمہ داریوں ، ریاستی اداروں و قومی پرچم ، قومی نشان و دارالحکومت سمیت پانچ حصوں پر مشتمل ہے ۔ آئین کے چار باب اورکل ایک سو اڑتیس دفعات ہیں ۔ اس وقت نافذالعمل آئین کی بہتری کے لئے چار مرتبہ اس میں ترامیم ہوئیں۔
موجودہ آئین میں بارہ اپریل سنہ انیس سو اٹھاسی کو چین کی ساتویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے کل رکنی اجلاس میں منظور کردہ عوامی جمہوری چین کی آئینی ترمیم ، انتیس مارچ سنہ انیس سو ترانوے کو آٹھویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے کل رکنی اجلاس میں منظور کردہ عوامی جمہوریہ چین کی آئینی ترمیم ، پندرہ مارچ سنہ انیس سو ننانوے کو نویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے کل رکنی اجلاس میں منظور کردہ آئینی ترمیم اور چودہ مارچ سنہ دو ہزار چار کو دسویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے کل رکنی اجلاس میں منظور کردہ آئینی ترمیم کے مطابق مختلف ترامیم کی گئیں ۔
قومی عوامی کانگریس کا نظام
قومی عوامی کانگریس کا نظام چین کا بنیادی سیاسی نظام ہے۔ یہ چین کے عوامی جمہوری نظم و نسق کے ریاستی اقتدار کی تنظیم کی شکل ہے ۔ یہ چین کا سیاسی نظام ہے اور یہ نظام مغربی ممالک کے سیاسی نظام کے ماتحت پارلیمانی نظام سے مختلف ہے ۔ چین کی قومی عوامی کانگریس ریاستی اقتدار کا اعلی ترین ادارہ ہے اور یہ واحد ادارہ ہے جو قانون سازی میں تمام چینی عوام کے اختیارات کی نمائندگی کرتا ہے ۔ اٹھارہ سال اور اس سے زیادہ عمر والے چینی شہریوں کو عوامی کانگریس کے نمائندوں کے انتخابات میں حصہ لینے اور امید وار بننے کا حق حاصل ہے ۔ چین میں تحصیلوں اور کاؤنٹیوں کی سطح کےعوامی کانگریس کے نمائندے براہ راست رائے شماری کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں اور پھر اس سے اعلی سطح کی عوامی کانگریس کے نمائند ے بالواسطہ انتخابات کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں ۔ قومی عوامی کانگریس کے نمائندے مختلف صوبوں ، خود اختیار علاقوں ، مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام بلدیاتی شہروں اور فوج کے منتخب نمائندوں پر مشتمل ہوتے ہیں ۔ ہر سطح کی عوامی کانگریس کا انتخاب پانچ سال کے لئے کیا جاتا ہے اور ہر سال عوامی کانگریس کا ایک مرتبہ کل رکنی اجلاس طلب کیاجاتا ہے ۔قومی عوامی کانگریس کے سالانہ اجلاس میں نمائندے حکومت کی کارکردگی کی رپورٹ اور دوسری اہم رپورٹوں پر نظر ثانی کرتے ہیں اور متعلقہ قرارداد پیش کرتے ہیں ۔اجلاس کے بعد مختلف سطح کی عوامی کانگریس کے مستقل ادارے یعنی مجلس قائمہ عوامی کانگریس کی جانب سے تفویض کئے گئے اختیارات کے مطابق کام کرتے ہیں ۔ مثلاً قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ کے فرائض اور اختیارات میں آئین کی وضاحت کرنا ، آئین کے نفاذ کی نگرانی کرنا ، ماسوائے ان قوانین کے جنہیں وضع کرنے کا اختیار صرف قومی عوامی کانگریس کو حاصل ہے ،قوانیں وضع کرنا اور ان میں ترامیم کرنا اور قومی عوامی کانگریس کو کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنا وغیرہ شامل ہیں ۔
چین کی قومی عوامی کانگریس کے فرائض اور اختیارات میں قانون سازی ، نگرانی ، اہم معاملات کےفیصلےاور عہدے داروں کی نامزدگیاں وغیرہ شامل ہیں ۔ چین میں ایک مقررہ عرصے کے لئے قومی معیشت اور سماجی ترقی کے حوالے سے منصوبہ بندی چین کی ایک اہم پالیسی بن گئی ہے تاہم یہ تمام منصوبے صرف قومی عوامی کانگریس کے اجلاس میں منظوری کے بعد قانونی طور پر نافذ العمل ہوتے ہیں ۔ چینی قانون کے مطابق صدر مملکت اور قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ کے صدر سمیت چین کے اہم رہنماؤں کا انتخاب قومی عوامی کانگریس کے کل رکنی اجلاس میں کیا جاتا ہے ۔جبکہ وزیر اعظم اور وزرا کی نامزدگی بھی قومی عوامی کانگریس کے اجلاس میں کی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ قومی عوامی کانگریس مخصوص طریقہ کار کے ذریعے قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ کے صدر ، صدر مملکت اور وزیر اعظم سمیت دیگر ریاستی رہنماؤں کو عہدے سے برطرف کرنے کا بل پیش کر سکتی ہے ۔
مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ تعاون اور سیاسی مشاورتی نظام
چینی کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی میں مختلف جماعتوں کے ساتھ تعاون اور سیاسی مشاورتی نظام چین کا ایک بنیادی سیاسی نظام ہے ۔
چین میں مختلف سیاسی پارٹیاں موجود ہیں ۔ حکمران پارٹی چینی کمیونسٹ پارٹی کے علاوہ آٹھ جمہوری پارٹیاں ہیں جو عوامی جمہوریہ چین کے قیام سے قبل وجود میں آئیں ۔ یہ جماعتیں چینی کمیونسٹ پارٹی کی حامی ہیں ۔انہوں نے گذشتہ ایک طویل عرصے تک چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ تعاون کیا اور مشترکہ جدوجہد کی ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی اور دوسری تمام جمہوری جماعتوں پر یہ لازم ہے کہ وہ آئین کی سرگرمیوں کے بنیادی اصول سے آشنا ہوں ۔ تمام جمہوری پارٹیاں تنظیم کی حیثیت سے آزاد ہیں جنہیں آئین کے دائرے میں سیاسی آزادی ، تنظیمی آزادی اور مساوی قانونی حیثیت حاصل ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی اور مختلف جمہوری جماعتوں کے درمیان تعاون کی بنیادی پالیسی یہ ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ پرخلوص طریقے کے ساتھ چلا جائے ، باہمی نگرانی کی جائے اور دکھ سکھ میں برابر کا شریک بناجائے ۔
چین میں موجود تمام جمہوری پارٹیاں حزب اختلاف کی بجائے سیاسی معاملات میں شریک سیاسی پارٹیاں ہیں ۔ جمہوری پارٹیوں کے اختیارات اور فرائض میں ملک کی اہم پالیسیوں کی تیاری اور ریاستی رہنماؤں کے لئے امید واروں کے حوالے سے صلاح مشورے میں حصہ لینا ، قومی امور کے انتظامات میں حصہ لینا اور قومی پالیسیوں ، اصولوں ،قوانین اور قواعد و ضوابط کے نفاذ میں حصہ لینا شامل ہے ۔
مرکزی حکومت اہم اقدامات اختیار کرنے ، قومی منصوبہ بندی اور عوام کی زندگی سے متعلق اہم امور پرفیصلہ کرنے سے پہلے جمہوری جماعتوں اور غیر جماعتی شخصیات کے ساتھ صلاح مشورہ کرتی ہے ۔وسیع پیمانے پر رائےکےحصول اور تجاویز کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے ۔جمہوری جماعتوں اور غیر جماعتی شخصیات کا قومی اقتدار کے ادارے یعنی قومی عوامی کانگریس اور اس کی مجلس قائمہ ، خصوصی مستقل کمیٹیوں اور مختلف سطح کی علاقائی عوامی کانگریسوں میں تناسب ایک خاص حد تک بنتا ہے ۔ تاکہ وہ سیاسی امور میں حصہ لینے اور مشورے و نگرانی کا کردار ادا کرسکیں ۔ جمہوری جماعتیں اور غیر جماعتی شخصیات عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔ یہ مختلف سطح کی حکومتوں اور عدالتی اداروں کے رہنماؤں کے امید وار وں کو مشورے دیتی ہیں ۔
جمہوری جماعتوں کے ساتھ تعاون اور سیاسی صلاح مشورے کے لیے اہم طریقہ کار یہ ہیں :
۱۔عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس تمام جمہوری سیاسی پارٹیوں ، عوامی گروپوں اور مختلف حلقوں سے متعلق نمائندوں کے لئے سیاسی امور میں حصہ لینے اور صلاح مشورے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے ۔
۲ ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی اور مختلف سطح پر پارٹی کی کمیٹیاں جمہوری جماعتوں اور غیر جماعتی شخصیات کے ساتھ بحث مباحثے کا اہتمام کرتی ہیں ۔ اس موقع پر اہم واقعات کی اطلاع دی جاتی ہے اور ریاستی اور مقامی حکومتوں کے رہنماؤں کے امید واروں کی فہرست ، عوامی کانگریس کے نمائندوں اور سیاسی مشاورتی کانفرنس کے مندوبین کے امید واروں کی فہرست سمیت اہم اصولوں اور پالیسیوں کے حوالے سےموجود مسائل پر ان کی رائے اور تجاویز لی جاتی ہیں ۔
۳۔مختلف سطح کی عوامی کانگریسوں میں شریک جمہوری جماعتوں کے نمائندے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے سیاسی معاملات میں حصہ لینے ، مشورہ دینےاورنگرانی کا کردار ادا کرتے ہیں ۔
۴ ۔ جمہوری جماعتوں کی جانب سے اراکین کے ریاستی کونسل ، وزارتوں اور کاؤنٹیوں سے اعلی سطح کی مقامی حکومتوں اورمتعلقہ اداروں کے رہنماؤں کے انتخاب کے لیے مشورہ لینا ۔
۵ : جمہوری جماعتوں کے اراکین کو پروکیوریٹوریٹ اور عدالتی اداروں کے رہنما بنانے کی سفارش کرنا۔
قومی عوامی کانگریس
عوامی کانگریس کا نظام چین کا بنیادی سیاسی نظام ہے ۔ قومی عوامی کانگریس سپریم قومی اختیاراتی ادارہ ہے جو صوبوں اور مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام بلدیاتی شہروں ، خصوصی انتظامی علاقوں اور فوج کے منتخب نمائندوں پر مشتمل ہوتاہے ۔ قومی عوامی کانگریس ایک قانون ساز ادارہ ہے جو ملک کے اہم سیاسی اور سماجی امور کا فیصلہ کرتا ہے ۔
قومی عوامی کانگریس کے فرائض اور اختیارات میں آئین میں ترامیم کرنا ، آئین کے نفاذ کی نگرانی کرنا ، فوجداری امور ، شہری معاملات ، ریاستی اداروں اور دوسرے معاملات سے متعلق بنیادی قوانین وضع کرنااور ان میں ترامیم کرنا ، قومی معیشت اور سماجی ترقی کے منصوبوں اور ان کے نفاذ سے متعلق رپورٹوں کا جائزہ لینا ، قومی بجٹ اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے رپورٹوں پر نظر ثانی کرنا اور ان کی منظوری دینا ، صوبوں ، خود اختیار علاقوں اور مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام بلدیاتی شہروں کے قیام کی توثیق کرنا اور خصوصی انتظامی علاقے کے قیام اور وہاں نافذ کئے جانے والے نظام کا فیصلہ کرنا ، جنگ اور امن کے حوالے سے فیصلہ کرنا ، اعلی ترین قومی اختیاراتی ادارے کے رہنماؤں یعنی قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ کے اراکین کا انتخاب کرنا ، عوامی جمہوریہ چین کے صدر مملکت اور نائب صدر مملکت کا انتخاب کرنا ، وزیر اعظم اور ریاستی کونسلروں کی نامزدگی کا فیصلہ کرنا ، مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین کا انتخاب کرنا اور چیئرمین کی طرف سے مرکزی فوجی کمیشن کے دیگر اراکین کی نامزدگی کا فیصلہ کرنا ، سپریم عوامی عدالت کے صدر کا انتخاب کرنا ، سپریم عوامی پروکیوریٹوریٹ کے پروکیوریٹر جنرل کا انتخاب کرنا شامل ہیں۔ قومی عوامی کانگریس کو مذکورہ بالا افراد کو عہدے سے برطرف کرنے کا حق بھی حاصل ہے ۔
قومی عوامی کانگریس کا انتخاب ہر پانچ سال کے لئے کیا جاتا ہے اور اس کا اجلاس سال میں ایک مرتبہ ہوتا ہے ۔ اجلاس نہ ہونے کے دوران قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ اس کے مستقل ادارے کی حیثیت سے سپریم قومی اختیارات رکھتی ہے ۔ قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ مجلس قائمہ کے صدر ، نائب صدر ، سیکرٹری جنرل اور دیگر اراکین پر مشتمل ہے ۔
چین کی قانون سازی کے عمل میں قومی عوامی کانگریس اور اس کی مجلس قائمہ کی قانون سازی ، ریاستی کونسل اور دیگر اداروں کی قانون سازی ، عام علاقائی قانون سازی ، قومیتوں کے خود اختیار علاقوں کی مقامی قانون سازی ، خصوصی اقتصادی زونز اور خصوصی انتظامی علاقوں کی قانون سازی شامل ہے۔
عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس
چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس چینی عوام کے محب وطن متحدہ محاذ کی ایک تنظیم ہے ۔یہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں مختلف پارٹیوں کے تعاون اور سیاسی مشاورت کا اہم ادارہ ہے۔ یہ ادارہ چین کے سیاسی نظام میں سوشلسٹ جمہوریت کو برؤے کار لانے کا ایک اہم ذریعہ بھی ہے ۔ اتحاد اور جمہوریت چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے دو بنیادی مو ضوعات ہیں ۔
چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی، چینی کمیونسٹ پارٹی ، مختلف جمہوری پارٹیوں ، غیر جماعتی شخصیات ، مختلف اقلیتی قومیتوں اور مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے مندوبین ، ہانگ کانگ ، مکاؤ اور تائیوان کے ہم وطنوں اور بیرونِ ملک آباد چینیوں کے مندوبین نیز خصوصی طور پر مدعو کئے جانے والے مندوبین پر مشتمل ہے ۔ ہر پانچ سال بعد چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے مندوبین کا انتخاب کیا جاتا ہے ۔
چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی اور مقامی کمیٹیوں کے اہم فرائض اور اختیارات میں سیاسی مشاورت ، جمہوری نگرانی اور سیاسی معاملات میں حصہ لیتے ہوئے صلاح مشورہ کرنا شامل ہے ۔
سیاسی مشاورت کے معنی یہ ہیں کہ ملک اور علاقے کی اہم پالیسیوں ، سیاسی ، معاشی ، ثقافتی اور سماجی شعبوں میں رونما ہونے والے اہم مسائل پر فیصلہ کرنے سے پہلے یا ان پالیسیوں کے نفاذ کے دوران رونما ہونے والے اہم مسائل پر مشاورت کی جائے ۔ چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی اور مقامی کمیٹیاں چینی کمیونسٹ پارٹی ، قومی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ ، عوامی حکومت ، جمہوری جماعتوں اور عوامی تنظیموں کی تجاویز کے مطابق مختلف پارٹیوں اور تنظیموں کے رہنماؤں،مختلف قومیتیوں اور مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں پر مشتمل مشاورتی کانفرنس کا انعقاد کر سکتی ہیں ۔یہ بھی ممکن ہے کہ مذکورہ بالا ادارے متعلقہ اہم مسائل کو کانفرنس میں صلاح مشورے کی تجویز پیش کریں ۔
جمہوری نگرانی کے معنی ریاستی آئین ، قانون اور قوائد و ضوابط کے نفاذ ، اہم پالیسیوں پر عمل درآمد ، ریاستی اداروں اور ان کے اراکین کی تجاویز اور تنقید کی متوسط نگرانی کرنا ہیں ۔
سیاسی معاملات میں حصہ لیتے وقت ، سیاسی مشاورت ، سیاسی ، معاشی ، ثقافتی اور سماجی شعبوں میں جنم لینے والےاہم مسائل ،عوام کی دلچسپی کے حامل مسائل کا جائزہ لینا نیز تحقیقات کے بعد سماجی حالات اور عوام کی خواہشات کی عکاسی کرتے ہوئے تحقیقاتی رپورٹس ، بلز اور تجاویز سمیت دیگر انداز میں چینی کمیونسٹ پارٹی اور ریاستی اداروں کو رائے اور تجاویز دینا شامل ہے ۔
ستمبر سنہ انیس سو انچاس میں چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے پہلے کل رکنی اجلاس نے قومی عوامی کانگریس کے فرائض اور اختیارات کو استعمال کر کے تمام چینی باشندوں کی ترجمانی کرتے ہوئے عوامی جمہوریہ چین کے قیام کا اعلان کیا اورایک تاریخ رقم کی۔ سنہ انیس سو چون میں چین کی پہلی قومی عوامی کانگریس کے انعقاد کے بعد سیاسی مشاورتی کانفرنس نے قومی عوامی کانگریس کی جگہ دوبارہ نہیں لی ۔ لیکن وہ چین کی سب سے بڑی محب وطن متحدہ تنظیم کی حیثیت سے قومی سیاسی و سماجی شعبےاور بیرونی ممالک کے ساتھ دوستانہ تبادلوں کے حوالے سے اہم خدمات سرانجام دیتی رہی ہے ۔ مارچ دو ہزار چار تک چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس نے دنیا کے ایک سو ایک ممالک کے ایک سو ستر اداروں اور آٹھ عالمی اور علاقائی تنظیموں کے ساتھ رابطے اور دوستانہ تبادلے کئے ہیں ۔
ریاستی کونسل اور اس کے ما تحت ادارے
عوامی جمہوریہ چین کی ریاستی کونسل یعنی مرکزی عوامی حکومت چین کا سپریم ادارہ ہے ۔ یہ چین کا اعلی ترین انتظامی ادارہ بھی ہے ۔ ریاستی کونسل وزیر اعظم ، نائب وزیر اعظم ، ریاستی کونسلر ، وزراء ، مختلف کمیٹیوں کے سربراہان ، آڈیٹر جنرل اور سیکرٹری جنرل پر مشتمل ہے ۔ ریاستی کونسل کی ذمہ داری وزیر اعظم پر عائد ہوتی ہے جبکہ وزراء اور سربراہان اپنی وزارت اور کمیٹی کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں ۔ ریاستی کونسل کے سیکرٹری جنرل وزیر اعظم کی قیادت میں ریاستی کونسل کے معمول کے امور نمٹاتے ہیں ۔ ریاستی کونسل کا اپنا ایک دفتر ہے جب کہ اس کے سربراہ سیکرٹری جنرل ہیں ۔
آئین کی دفعہ نمبر نواسی کےتحت ریاستی کونسل کے فرائض اور اختیارات مندرجہ ذیل ہیں :
۱۔ آئین اور قوانین کے مطابق انتظامی امور کا تعین کرنا ، انتظامی قواعدوضوابط تیار کرنا اور فیصلے اور احکامات جاری کرنا ۔
۲۔ قومی عوامی کانگریس یا اس کی مجلس قائمہ کو بل پیش کرنا ۔
۳۔ ریاستی کونسل کے ماتحت وزارتوں اور کمیشنز کے فرائض اور ذمہ داریوں کا تعین کرنا ، وزارتوں اور کمیشنز کے کام کی رہنمائی کرنا اور ملک بھر میں وزارتوں اور کمیشنز کے اختیار میں نہ آنے والے انتظامی امور کا جائزہ لینا۔
۴۔ملک بھر میں مختلف سطح پر ریاستی انتظامیہ کے مقامی اداروں کے کام کی وحدانی قیادت کوبرؤے کار لانا ۔ مرکزی حکومت ،صوبوں ، خود اختیار علاقوں اور براہ راست مرکزی حکومت کے ماتحت بلدیاتی ریاستی انتظامی شہروں کے درمیان فرائض اور اختیارات کی تفصیلی تقسیم کا تعین کرنا ۔
۵۔قومی اقتصادی و سماجی ترقی کی منصوبہ بندی اور ریاستی بجٹ کی تیار ی اور اس کا نٖفاذ ۔
۶۔ اقتصادی امور اور شہری و دیہی ترقی کی رہنمائی اور ان کا انتظام کرنا ۔
۷۔تعلیم ، سائنس ، ثقافت ، صحت عامہ ، کھیل اور خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق امور کی رہنمائی اور ان کا انتظام کرنا ۔
۸۔ شہری امور ، تحفظ عامہ ، عدالتی انتظامات و نگرانی سمیت دیگر امور کی رہنمائی اور ان کا انتظام کرنا ۔
۹۔ بیرونی امور کا انتظام کرنا اور بیرونی ممالک کے ساتھ سمجھوتے اور معاہدے طے کرنا ۔
۱۰۔قومی دفاع کی تعمیر کی رہنمائی اور اس کا انتظام کرنا ۔
۱۱۔ قومیتوں سے متعلق امور کی رہنمائی اور ان کا انتظام کرنا ، اقلیتی قومیتوں کے مساوی حقوق اور قومی خود اختیار علاقوں کے حق خود اختیاری کا تحفظ کرنا ۔
۱۲۔ بیرونی ممالک میں مقیم چینی باشندوں کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا ، بیرونی ممالک سے وطن واپس آنے والے چینی باشندوں اور چین میں بسنے والے بیرونی ممالک میں آباد چینی باشندوں کے عزیز واقارب کے قانونی حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا ۔
۱۳۔ وزارتوں اور کمیشنز کے جاری کردہ نا مناسب احکامات ، ہدایات اور ضوابط میں ترامیم کرنا یا انہیں منسوخ کرنا ۔
۱۴۔مختلف سطحوں پر ریاستی انتظامیہ کے مقامی اداروں کے جاری کردہ نا مناسب فیصلوں اور احکامات میں ترامیم کرنا یا انہیں کالعدم قرار دینا ۔
۱۵۔صوبوں ، خود اختیار علاقوں اور براہ راست مرکزی حکومت کے ماتحت بلدیاتی شہروں کی جغرافیائی تقسیم کی منظوری دینا ، اور خود اختیار پریفیکچرز، خود اختیار کاؤنٹیز اور شہروں کے قیام اور ان کی جغرافیائی تقسیم کی منظوری دینا ۔
۱۶۔ قانون کے مطابق صوبوں ، خود اختیار علاقوں اور مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام شہروں کے متعدد علاقوں میں ہنگامی حالات کے نفاذ کا فیصلہ کرنا ۔
۱۷۔ انتظامی اداروں کے عملے کا جائزہ لینا اور قانون کے مطابق انتظامی عملے کا تقرر کرنا ، انہیں برطرف کرنا اور تربیت دینا نیز ان کی کارکردگی کا اندازہ لگانا اور انہیں انعام یا سزا دینا ۔
۱۸۔ قومی عوامی کانگریس اور اس کی مجلس قائمہ کی طرف سے دیئے گئے دیگر فرائض اور اختیارات کوسنبھالنا ۔
ریاستی کونسل کے ماتحت ادارے
۱۔عوامی جمہوریہ چین کی ریاستی کونسل کا دفتر
۲۔ ریاستی کونسل کے ماتحت اداروں کی تعداد پچیس ہے ان میں وزارت خارجہ ، وزارت دفاع ، ترقی اور اصلاحات کا قومی کمیشن ، وزارت تعلیم ، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ، وزارت صنعت ، وزارت اطلاعات ، قومیتی امور کا قومی کمیشن ، وزارت تحفظ عامہ ، وزارت قومی سلامتی ، وزارت نگرانی ، وزارت شہری امور ، وزارت عدل و انصاف ، وزارت خزانہ ، وزارت انسانی حقوق اور سماجی فلاح و بہبود ، وزارت زمین و وسائل ، وزارت تحفظ ماحول ، تعمیرات ، شہر وں و دیہات کی تعمیر کی وزارت ، وزارت آمدورفت اور نقل و حمل ، وزارت آبی منصوبہ بندی ، وزارت زراعت ، وزارت تجارت ، وزارت ثقافت ، صحت عامہ اور خاندانی منصوبہ بندی کی قومی کمیٹی ، چینی عوامی بینک اور آڈٹ کا ادارہ شامل ہیں۔
۳۔ریاستی کونسل کے تحت براہ راست خصوصی ادارہ یعنی ریاستی کونسل کی قومی ملکیت کے اثاثہ جات اور جائداد کانگران و انتظامی کمیشن
۴۔ ریاستی کونسل کے ماتحت براہ راست اداروں میں عوامی جمہوریہ چین کا جنرل کسٹمز ہاؤس ، قومی محکمہ محصولات ، صنعتی و تجارتی انتظام کا قومی محکمہ ، معیار کی نگرانی ، معائنے اور بیماریوں کی جانچ پڑتال کا قومی بیورو ، نشر و اشاعت ، ریڈیو ، فلم اور ٹی وی کا قومی محکمہ ، کھیلوں کا قومی محکمہ ، پیداواری سرگرمیوں کے تحفظ کی نگرانی اور انتظام و انصرام کا قومی محکمہ ، خوراک اور ادویات کی نگرانی اور انتظام و انصرام کا قومی محکمہ ، اعدادوشمار کا قومی محکمہ ، جنگلات کا قومی محکمہ ،قومی محکمہ برائےعلمی اثاثہ جات ، قومی محکمہ برائے سیروسیاحت ، قومی محکمہ برائے مذہبی امور ، ریاستی کونسل کا مشاورتی دفتر اور ریاستی کونسل کے ماتحت دفتری امور کا انتظامی محکمہ شامل ہیں ۔
انسداد بدعنوانی کا قومی محکمہ بھی ریاستی کونسل کے ماتحت براہ راست اداروں کی فہرست میں شامل ہے جس کا دفتر نگرانی امور کی وزارت میں ہے ۔
۵۔ریاستی کونسل کے دفاتر میں بیرون ملک مقیم چینیوں کے امور سے متعلق دفتر ، ہانگ کانگ اور مکاؤ کے امور سے متعلق دفتر ، دفتر برائے امور قانون سازی، دفتر برائے تحقیقات شامل ہیں ۔
۶۔ ریاستی کونسل کے براہ راست انتظامی اداروں میں سنہوا نیوز ایجنسی ، چین کا سائنس انسٹی ٹیوٹ ، چین کا سوشل سائنسس کا انسٹی ٹیوٹ ، چین کا انجینیئرنگ انسٹی ٹیوٹ ، ریاستی کونسل کا مرکز برائے ترقی و تحقیق، نیشنل سکول آف ایڈمنسٹریشن ، چین کا زلزلہ بیورو ، چین کا موسمیاتی بیورو ، چین کے بینکوں کی نگرانی کی انتظامی کمیٹی ، چین کی اسٹاک ایکسچینجز کی نگرانی کی انتظامی کمیٹی ، چین کی بیمہ کاری کی نگراں انتظامی کمیٹی ، قومی سماجی فلاح وبہبود کے فنڈ کی کونسل , قومی قدرتی سائنس کے فنڈ کی کمیٹی شامل ہیں۔
۷۔ ریاستی کونسل کی وزارت کے زیر انتظام قومی محکموں میں قومی محکمہ شکایات ، قومی محکمہ اناج ، قومی محکمہ توانائی ، دفاعی سائنس و ٹیکنالوجی سے متعلق قومی محکمہ ،تمباکو کی اجارہ داری کا قومی بیورو ، غیر ملکی ماہرین کے امور کا قومی محکمہ ، قومی محکمہ برائے سرکاری ملازمین ، ریاستی سمندری ایڈمنسٹریشن، قومی نقشہ جات و جیوگرافک انفارمیشن بیورو، قومی ریلوے بیورو ، چائنا سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن، نیشنل پوسٹ ،آثار قدیمہ کے حوالے سے قومی بیورو ، چینی طب اور روایتی ادویات کی قومی انتظامیہ ، قومی زر مبادلہ کا انتظامی بیورو ، کوئلے کی کانوں کی سلامتی کی نگرانی کا قومی محکمہ شامل ہیں ۔
۸۔ریاستی کونسل کے ماتحت مشاورتی اور مصالحتی ادارہ
چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا فوجی کمیشن
چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا فوجی کمیشن چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں سپریم فوجی رہنما ادارہ ہے جو چیئرمین ، نائب چیئرمین اور اراکین پر مشتمل ہے ۔ یہ کمیشن چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے فوجی کمیشن کے اراکین کا فیصلہ کرتا ہے اور چیئرمین فوجی کمیشن کے ذمہ دار ہیں ۔فوجی کمیشن کے چیئرمین کا انتخاب قومی عوامی کانگریس کرتی ہے ۔ اس کا اہم فریضہ قومی مسلح قوت کی براہ راست رہنمائی کرنا ہے ۔ مرکزی کمیٹی کا فوجی کمیشن پانچ سال کی مدت کے لئے منتخب کیا جاتا ہے ۔
چین کی مسلح قوت چین کی عوامی سپاہ آزادی ، چین کی عوامی مسلح پولیس کے دستوں اور رضا کار فوج پر مشتمل ہے ۔ عوامی سپاہ آزادی چین کی باقاعدہ فوج ہے جبکہ مسلح پولیس کےدستے سماجی نظم و نسق کے تحفظ کے لئے سلامتی کی ذمہ داری نبھاتے ہیں اور رضاکار فوج عوامی مسلح دستے ہیں جو کہ عام طور پر پیشہ ورانہ امورکے حوالے سے مہارت رکھتے ہیں اور لڑائی کے وقت سپاہی کے طور پر بھی کام آتے ہیں ۔
عوامی عدالت
عوامی عدالت مقدمات کی سماعت کے فرائض سر انجام دیتی ہے ۔ سپریم عوامی عدالت کے ساتھ ساتھ تمام صوبوں ، خود اختیار علاقوں اور مرکزی حکومت کے براہ راست ماتحت بلدیاتی شہروں میں اپنی اپنی اعلیٰ عوامی عدالتیں موجود ہیں ۔ اس کے علاوہ درمیانی سطح کی عوامی عدالتیں اور بنیادی عوامی عدالتیں بھی موجود ہیں ۔ سپریم عوامی عدالت ریاست کا اعلی ترین عدالتی ادارہ ہے ۔ اسے آزادانہ طور پر فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سپریم عوامی عدالت مقامی اور خصوصی عدالتوں کی کارروائیوں کی نگرانی بھی کرتی ہے ۔ سپریم عوامی عدالت قومی عوامی کانگریس اور اس کی مجلس قائمہ کو اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کرتی ہے ۔ سپریم عوامی عدالت کے صدر ، نائب صدر اور عدالتی کمیٹی کے اراکین کی نامزدگی قومی عوامی کانگریس کرتی ہے ۔
سپریم عوامی عدالت کے فرائض میں مقامی عدالتوں کے فیصلوں ، مدعا علیہ اور پروکیوریٹر کی جانب سے کی جانے والی اپیلوں ، سپریم عوامی پروکیوریٹریٹ کے مقدمات کی سماعت کی نگرانی کے تحت پیش کردہ اپیل کےمقدمے کا فیصلہ کرنا شامل ہے ۔ یہ عدالت سزا موت کی منظوری بھی دیتی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سپریم عوامی عدالت کو مختلف سطح کی عوامی عدالتوں کے غلط فیصلوں کے پیش نظر مقدمے کی دوبارہ سماعت کا حق حاصل ہے اور قانون فوجداری کی دفعات میں شامل نہ ہونے والے جرائم کو متعلقہ مناسب دفعات کے استعمال کا حق بھی حاصل ہے ۔ علاوہ ازیں سپریم عوامی عدالت مقدمے کی سماعت کے دوران قانون کی دفعات کی وضاحت بھی کرتی ہے ۔
عوامی پروکیوریٹریٹ
عوامی پروکیوریٹریٹ چین میں انصاف کے حصول کی نگرانی کرنے والے ریاستی ادارے ہیں ۔ یہ ادارےغداری کے جرم اور ملک کی علیحدگی کےمقدمات اور دوسرے اہم فوجداری مقدمات میں پروکیوریٹریٹ کے اختیارات استعمال کرتے ہیں اور سلامتی کے اداروں کی تحقیقات کے نتیجے میں قائم ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیتے ہوئے گرفتاریوں کی توثیق اور مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ یہ ادارے فوجداری مقدمات کے دائرہ کار کا تعین بھی کرتے ہیں اور استغاثہ کو مدد فراہم کرتے ہیں ۔ یہ ادارے تحفظ عامہ کے اداروں ، عوامی عدالتوں ، جیلوں اور حراستی مراکز کی کارروائیوں کی نگرانی کرتے ہیں کہ وہ سب قانون کے مطابق کام کر رہے ہیں یا نہیں۔
عوامی پروکیوریٹریٹ عوامی عدالت کی طرح قانون کے مطابق اپنے اختیارات استعمال کرنے میں خود مختار ہوتے ہیں اور ان میں کسی انتظامی ادارے ، عوامی تنظیم یا فرد کو مداخلت کی اجازت نہیں ہوتی ۔ تمام شہریوں پر قانون کا اطلاق یکساں ہوتاہے ۔ سپریم عوامی پروکیوریٹریٹ کے علاوہ مختلف سطح پر مقامی عوامی پروکیوریٹریٹ اور فوجی پروکیوریٹریٹ سمیت خصوصی عوامی پروکیوریٹریٹ بھی موجود ہیں ۔ چین میں عوامی پروکیوریٹریٹ بنیادی ، درمیانے ، اعلیٰ اور سپریم درجےسمیت چار درجہ جات کے حامل عوامی پروکیوریٹریٹ پر مشتمل ہیں ۔ سپریم عوامی پروکیوریٹریٹ ریاست کا اعلیٰ ترین استغاثہ کا ادارہ ہے جو ریاست کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک آزاد استغاثہ کا حق رکھتا ہے ۔ اس کا اہم فریضہ نگرانی کا کردار ادا کرتے ہوئے مختلف سطح کے مقامی اور خصوصی عوامی پروکیوریٹریٹ کے کام میں ان کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ ریاستی قانون کا یکساں اور مناسب نفاذ ہو سکے ۔
چین کی سیاسی پارٹیاں
چینی کمیونسٹ پارٹی
چینی کمیونسٹ پارٹی مزدور طبقے کی نمائندگی کرنے والی ہرآول تنظیم ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ چینی عوام اور چینی قوم کی ہرآول تنظیم بھی ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کی نمائندگی کرتی ہے ، یہ پارٹی چین کی جدید پیداواری قوتوں کی ترقی کے تقاضوں کی نمائندگی کرتی ہے ، اس کے علاوہ یہ چین کی جدید ثقافت کی ترقی کی راہ کی نمائندگی کرنے والی عوام کی اکثریت کے بنیادی مفادات کی بھی نمائندہ جماعت ہے ۔ پارٹی کا اعلیٰ ترین نصب العین اور حتمی مقصد کمیونسٹ نظام کا حصول ہے ۔
چینی کمیونسٹ پارٹی مارکسزم ، لینن ازم ، ماؤ زے تنگ کی فکر ، تنگ شیاؤ پنگ کے نظریے اور تین طرح کی نمائندگی ( چین میں جدید قوت کی پیداوار کی ترقی کے مطالبے کی نمائندگی ، جدید ثقافت کی ترقی کی سمت کی نمائندگی اور عوام کے بنیادی مفادات کی نمائندگی )سمیت اہم نظریے اور ترقی کرنے کے سائنسی نظریے کی اپنے عمل سے راہنمائی کرتی ہے ۔
سائنسی طور پر ترقی کا نظریہ مارکسزم ، لینن ازم ، ماؤ زے تنگ کی فکر ، تنگ شیاؤ پنگ کا نظریہ اور تین طرح کی نمائندگی سمیت اہم نظریے کی بنیاد پر آگے بڑھتے ہوئے وجود میں آنے والا سائنسی نظریہ ہے۔ جو مارکسزم میں پروان چڑھتے ہوئےعالمی نظریے اور طریقہ کار کی مجموعی عکاسی کرتا ہے ۔ یہ مارکسزم کے چینی رنگ کا حامل جدید ترین نتیجہ ہے اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی مجموعی دانش کا ثمر بھی ہے۔ یہ چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی ترقی میں ایک پائدار رہنما نظریہ بھی تصور کیا جاتاہے ۔
اصلاحات اور اوپن پالیسی کے نفاذ کے بعد چین میں حاصل کردہ تمام کامیابیوں کی بدولت چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ راستے پر گامزن رہنا ، چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظریے کا نظام قائم کرنا اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کا تعین کرنا ہے۔
سوشلسٹ نظام کے ابتدائی دور کا چینی کمیونسٹ پارٹی کا بنیادی نظریہ یہ ہے
۱۔ملک کی تمام قومیتوں کے عوام کی رہنمائی کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق کےذریعے اقتصادی تعمیر و ترقی کو مرکز بنا نا ۔
۲۔چار نکاتی بنیادی اصولوں پر قائم رہتے ہوئے، اصلاحات اور اوپن پالیسی کو برقرار رکھنا ۔
۳۔اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر ، مشکلات پر قابو پاتے ہوئے عوامی جمہوریہ چین کو ایک خوشحال ، جمہوری اور ہم آہنگ معاشرے پر مبنی جدید سوشلسٹ ملک بنانےکے لئے کٹھن جہدو جہد کرنا ۔
چینی کمیونسٹ پارٹی آزاد اور خود مختار پرامن سفارتی پالیسی پر قائم رہتی ہے ، پرامن ترقی کی راہ پر گامزن رہتی ہے ، باہمی استفادے اور مشترکہ ترقی کی بنیاد پر کھلے پن کی حکمت عملی پر عمل پیرا رہتی ہے ، اندرونی اور بیرونی صورتحال کو اہمیت دیتے ہوئے بیرونی تعلقات کے فروغ کے لئے جدوجہد کرتی ہے اور اپنے ملک کی اصلاحات اور اوپن پالیسی کے نفاذ اور اس کو جدیدخطوط پر استوار کرنےکے لئے سازگار بین الاقوامی ماحول کے قیام کے لئے کوشش کرتی ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی عالمی معاملات میں اپنے ملک کی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ ، عالمی امن کے تحفظ ، بنی نو انسان کی ترقی اور پائدار امن اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی ایک ہم آہنگ دنیا کے قیام کے لئے کوشش کرتی رہتی ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی باہمی اقتدار اعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے باہمی احترام سمیت باہمی عدم جارحیت ، ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت ، مساوات ،باہمی استفادے اور پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کی بنیاد پر دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کی حامی ہے ۔ چین کا یہ عزم ہے کہ وہ ہمسایہ ممالک کےساتھ اپنے خوشگوار ہمسائیگی کے تعلقات اوربھائی چارے کو آگے بڑھانے سمیت ترقی پزیر ممالک کے ساتھ اتحاد اور تعاون کے فروغ کے لئے کوشش کرتا رہے گا ۔ چین کی یہ پالیسی ہے کہ آزاد ی و خود مختاری ، ہمہ گیر طور پر مساوات کے قیام ، باہمی احترام اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں کے مطابق چینی کمیونسٹ پارٹی اور دوسرے ممالک کی سیاسی پارٹیوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دیا جائے ۔
چینی کمیونسٹ پارٹی اپنے پروگرام اور قواعد و ضوابط کے مطابق جمہوریت پر مبنی مرکزیت کے نظام کے تحت ایک منظم یکجہتی کی تنظیم ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کے پروگرام میں طے کیا گیا ہے کہ اٹھارہ سال اور اس سے زائد کی عمر کے چینی مزدور ، کسان ، سپاہی، دانشور اور دوسرے طبقوں کی ممتاز شخصیات جو کمیونسٹ پارٹی کے پروگرام اور قواعد و ضوابط کو تسلیم کرتی ہیں ، کمیونسٹ پارٹی کی ایک تنظیم میں حصہ لیتے ہوئےعزم مسسمم کے ساتھ کمیونسٹ پارٹی کی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے بروقت پارٹی کی رکنیت کے واجبات اداکر کے چینی کمیونسٹ پارٹی میں شمولیت کے لیے درخواست دے سکتی ہیں ۔
چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی تنظیموں میں پارٹی کی قومی کانگریس ، مرکزی کمیٹی ، مرکزی کمیٹی کے تحت سیاسی بیورو اور اس کی مستقل کمیٹی ، مرکزی کمیٹی کا سیکرٹریٹ ، فوجی کمیشن اور قوائد و ضوابط کی جانچ پڑتال کی کمیٹی شامل ہیں ۔ کمیونسٹ پارٹی کی قومی کانگریس ہر پانچ سال بعد منعقد ہوتی ہے اور قومی کانگریس نہ ہونے کے دوران مرکزی کمیٹی چینی کمیونسٹ پارٹی کا اعلیٰ ترین رہنما ادارہ تصور کیا جاتا ہے ۔
اس وقت چینی کمیونسٹ پارٹی کے اراکین کی تعداد آٹھ کروڑ پچاس لاکھ سے زائد ہے ۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی موجودہ مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ ہیں ۔
چین کی جمہوری پارٹیاں
چین میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے علاوہ آٹھ جمہوری سیاسی پارٹیاں موجود ہیں ، ان میں چین کی کومن تانگ انقلابی کمیٹی ، چین کی جمہوری لیگ ، چین کی قومی تعمیر کی جمہوری ایسوسی ایشن ، چین میں جمہوریت کے فروغ کی ایسوسی ایشن ، چینی کسانوں اور مزدوروں کی جمہوری پارٹی ، چائنا چی گونگ تانگ ، چیو سان سوسائٹی اور تھائی وان ڈیموکریٹک سیلف گورنمنٹ لیگ شامل ہیں۔ان پارٹیوں میں سے اکثر جاپانی جارحیت کے خلاف مزاحمت اور نیشنل لبریشن جنگ کے دوران وجود میں آئیں اور مقبول ہوئیں۔ چین کی جمہوری پارٹیاں سیاسی سطح پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی حمایت کرتی ہیں اور یہ ایک طویل عرصے سے کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ تعاون اور مشترکہ جدوجہد کے دوران کیاجانے والا تاریخی انتخاب ہے ۔ تمام جمہوری پارٹیوں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے سیاسی آزادی ، تنظیمی آزادی اور مساوی قانونی حیثیت حاصل ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مختلف جمہوری پارٹیوں کے ساتھ تعاون کی بنیادی پالیسی پائدار بقائے باہمی اور ایک دوسرے کی نگرانی ، پرخلوص انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ برتاؤ اور قوم کے دکھ درد میں متحد ہونا شامل ہے ۔
مختلف جمہوری پارٹیاں حزب اختلاف کے بجائے ریاستی امور میں حصہ لینے والی پارٹیاں ہیں ۔ اس وقت مختلف جمہوری پارٹیوں کے اراکین چین کی مختلف سطح کی عوامی کانگریس کی مجلس قائمہ ، عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس ، حکومتی اداروں اور اقتصادی امور کے علاوہ ، ثقافتی ، تعلیمی اور سائنسی و تیکنیکی شعبوں سمیت دیگر شعبوں میں رہنما کردار ادا کر رہے ہیں ۔ مختلف جمہوری پارٹیاں ترقی کی جانب گامزن ہیں ۔ چین کے مختلف صوبوں ، خود اختیار علاقوں ، مرکزی حکومت کے براہ راست زیر انتظام بلدیاتی شہروں میں ان جمہوری پارٹیوں کی مقامی اور بنیادی تنظیمیں موجود ہیں ۔
چین کی کو من تانگ انقلابی کمیٹی
چین کی کو من تانگ انقلابی کمیٹی چین کی کو من تانگ پارٹی کے جمہوریت پسند افراد اور دوسری محب وطن جمہوری شخصیات نے یکم جنوری سنہ انیس سو اڑتالیس کو با ضابطہ طور پر قائم کی۔ یہ پارٹی سیاسی اتحاد کی خصوصیات اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر اور ملک کی وحدت کے لئے جہدو جہد کرنے والی سیاسی جماعت ہے ۔ اس جماعت کے اہم بانی اراکین میں سونگ چھینگ لینگ ، حہ شیانگ اینگ اور لی جی چھن شامل ہیں ۔
چین کی جمہوری لیگ
چین کی جمہوری لیگ کے بیشتر اراکین ثقافتی ، تعلیمی اور سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں کام کرنے والے دانشور ہیں ۔ یہ لیگ مارچ سنہ انیس سو اکتالیس میں قائم ہوئی جو سیاسی اتحاد کی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کےلیے جدوجہد کرنے والی سیاسی جماعت ہے ۔ اس کے بانی چانگ لائن ، سن جون رو ، ہوانگ یئین پے اور چانگ بو جون ہیں ۔
چین کی قومی تعمیر کی جمہوری ایسوسی ایشن
یہ تنظیم دسمبر سنہ انیس سو پینتالیس میں قائم کی گئی۔ اس کے اراکین زیادہ تر اقتصادی شعبےسے تعلق رکھنے والی شخصیات ہیں ۔ چین کی قومی تعمیر کی جمہوری ایسوسی ایشن سیاسی اتحاد کی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کے لئے جدوجہد کرنے والی ایک سیاسی جماعت ہے ۔ اس کے اہم بانی اراکین میں ہوانگ یئین پے ، حو جوئے ون ، چانگ نائی چھی اور شی فو لیانگ شامل ہیں ۔
چین میں جمہورت کے فروغ کی ایسوسی ایشن
اس ایسوسی ایشن کے بیشتر اراکین تعلیمی اور ثقافتی شعبوں کے ساتھ ساتھ نشر و اشاعت کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات ہیں۔یہ ایسوسی ایشن دسمبر سنہ انیس سو پینتالیس میں قائم کی گئی ۔ یہ ایک سیاسی اتحاد اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کے لئے جدوجہد کرنے والی سیاسی جماعت ہے ۔ اس کے اہم بانی اراکین میں ما شو لون ، وانگ شاؤ آؤ ، جو جیئن رن اور شو گوانگ پینگ شامل ہیں ۔
چینی کسانوں اور مزدوروں کی جمہوری پارٹی
چینی کسانوں اور مزدوروں کی جمہوری پارٹی کے اراکین میں زیادہ تر طب وصحت کے شعبے میں کام کرنےوالی شخصیات ہیں۔ یہ پارٹی اگست سنہ انیس سو تیس میں قائم ہوئی ۔ یہ سیاسی اتحاد اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کے لئے جدوجہد کرنے والی ایک سیاسی جماعت ہے ۔ اس کے اہم بانی رہنماؤں میں تنگ یئین دا ، ہوانگ چھی شیانگ اور شانگ بو جون شامل ہیں ۔
چائنا چی گونگ تانگ
چائنا چی گونگ پارٹی بنیادی طور پر چین میں واپس آنے والے سمندر پار چینیوں اور ان کے عزیز واقارب پر مشتمل ہے۔ یہ سیاسی اتحاد اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کے لئے جدوجہد کرنے والی ایک سیاسی پارٹی ہے۔ اس پارٹی کا قیام اکتوبر سنہ انیس سو پچیس کو عمل میں آیا ۔ اس کے اہم بانی اراکین میں سی تھو مے تھانگ اور چھن چھی یو شامل ہیں ۔
چیو سان سوسائٹی
چیوسان سوسائٹی سائنسی اور تیکنیکی شعبوں کے دانشوروں پر مشتمل ایک سیاسی اتحاد ہے۔یہ سوسائٹی چینی خصوصیات کی حامل سوشلسٹ نظام کی تعمیر کے لئے جدوجہد کرنے والی سیاسی جماعت ہے۔ یہ سوسائٹی مئی سنہ انیس سو چھیالیس میں قائم ہوئی ۔ اس کے اہم بانی اراکین میں شو دہ ہنگ ، پھان شو اور تھو چھانگ وانگ شامل ہیں ۔
تائیوان ڈیموکریٹک سیلف گورنمنٹ لیگ
یہ لیگ تائیوان کے علاقے سے تعلق رکھنے والی شخصیات پر مشتمل ہے ۔یہ سوشلزم کے حامی محب وطن افراد کی ایک سیاسی لیگ ہے۔ یہ لیگ سوشلسٹ نظام کے لئے خدمات سر انجام دینے والی ایک سیاسی جماعت بھی ہے ۔ تائیوان ڈیموکریٹک سیلف گورنمنٹ لیگ نومبر سنہ انیس سو سینتالیس میں قائم ہوئی ۔ اس کے اہم بانی اراکین میں شیئے شوئے ہونگ ، یانگ کھہ ہوانگ شامل ہیں ۔