سی حہ یوان بیجنگ کے عوامی رہائشی فن تعمیر کا نمونہ ہے۔ایک صحن کے چاروں اطراف بنے بڑے مکانات کو سی حہ یوان کہا جاتا ہے۔اس حویلی سے باہر جانے کا صرف ایک دروازہ ہے۔شمال کا مکان صحن کا سب سے بڑا مکان ہوتا ہے جو گھر کے مالک کی خواب گاہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔ اس حویلی نما گھر کی دو اطراف دوسرے مکانات خاندان کے کم عمر افراد کے لئےہوتے ہیں۔ سی حہ یوان کا یہ خاکہ روایتی چینی خاندان میں درجہ بندی کا مظہر ہے۔ سی حہ یوان کے دروازے سے اندر داخل ہوتے ہی ایک دیوار نظر آتی ہے جو باہر کی ہوا اور مٹی ،ریت اور گرد کو روکتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ چینیوں کے اعتقاد کے مطابق بھی ہے کہ دیوار بد قسمتی اور دوسری بری چیزوں کو روکنے کی جادوئی قوت بھی رکھتی ہے۔اس لئے عام طور پر یہ دیوار بہت خوبصورتی سے سجائی جاتی ہے۔ سی حہ یوان کی ترتیب کا اصل تصور خاندان کے تمام افراد کو اکٹھا کرکے ایک ایسا بڑا گھر بنانا ہے جو ہم آہانگ اور خوشحال ہو۔
جنوبی چین کے رہائشی مکانات
جنوبی چین کے عوامی رہائشی مکانات عام طور پر ایسی عمارتیں ہیں جو ایک چوکور صحن کے چار اطراف پر تعمیر کی جاتی ہیں۔
تھو لو چین کی ایک خاص قسم کی رہائش گاہ ہے۔ یاد رہے کہ دسویں صدی میں وسطی چین مسلسل جنگ اور افراتفری کا شکار رہا جس کی وجہ سے ان علاقوں کے بیشتر باشندے جنوب مشرقی چین کے پہاڑی علاقوں میں ہجرت کر جانے پر مجبور ہو گئے تھے۔ انہوں نے مٹی اور پتھروں سے تھو لو نامی اس خاص قسم کی رہائش گاہ تعمیر کی تھی جو رہائش کے علاوہ دفاعی کردار بھی ادا کر تی تھی ۔ تھو لو کی شکل گول ہوتی ہے ، اس کی اندرونی راہدری مختلف مکانات کو ایک دوسرے کے ساتھ ملاتی ہے۔
اس کی دوسری منزل پر اناج محفوظ رکھنے والے گودام ہوتے ہیں جبکہ تیسری اور چوتھی منزل پر رہائشی مکانات ۔سب سے بڑی تھو لو کے تین سو سے زائد مکانات ہوتے تھے جن میں آٹھ سو سے زائدلوگ بیک وقت رہ سکتے تھے۔ تھو لو کے مرکز میں عوامی علاقہ ہوتا تھا جہاں کنواں اور باورچی خانے ہوتے تھے ۔ تھو لو کا مرکزی کمرہ خاندانی امور پر صلاح مشورہ کرنے کی جگہ ہوتا ہے۔ قدیم زمانے سے آج تک یہاں کے لوگ تھو لو میں کپڑے دھوتے ، کھانا پکاتے اور تہواروں کے موقعے پر اپنےآباو اجداد کو خراج عقیدت پیش کرتے چلے آ رہے ہیں۔ یوں ایک بڑا خاندان اس عمارت میں نسل در نسل زندگی بسرکرتا ہے۔
چین کی اقلیتی قومیتوں کی رہائشی تعمیرات
چین کی اقلیتی قومیتوں کی رہائشی تعمیرات کی خصوصیات ان قومیتوں کے آبائی علاقوں کے موسم ، جغرافیائی صورتحال اور ان کے ثقافتی رسم ورواج کے مطابق ہیں۔مثلاً مغربی چین کے سنکیانگ علاقے میں آباد ویغور قومیت کے رہائشی مکانات کی چھت ہموار ہوتی ہے کیونکہ سنکیانگ کا موسم خشک ہوتا ہے۔ منگولیائی قومیت کے لوگ خیموں میں رہتے ہیں جو گلہ بانوں کی منتقلی کے لئے سازگار ہوتے ہیں۔
شمالی چین کے رہائشی مکانات اور قدیم قصبے
شمالی چین دریائے زرد کے ابتدائی اور وسطی طاس میں زرد مٹی کی سطح مرتفع پر واقع ہے ۔مقامی لوگ مٹی کے پہاڑ کی ڈھلوان پر غار کھود کر اس کے اندر رہائشی مکانات تعمیر کرتے تھے۔یوں ان کے مکانات پہاڑوں کا ایک حصہ ہونے کے ساتھ ساتھ سستے بھی ہیں اور مضبوط بھی۔