چین کی تیسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو پانچ سے دس نومبر تک چین کے شہر شنگھائی میں منعقد ہو رہی ہے ۔عالمی سطح پر سنگین وبائی صورتحال کے باوجود طے شدہ شیڈول کے مطابق عالمی ایکسپو کا انعقاد، چین کی جانب سے دنیا کے لیے اپنے دروازے کھولنے کے پختہ عزم کا اظہار ہے ۔معیشت اور سماج پر کووڈ -۱۹ کے شدید منفی اثرات اور عالمی کساد بازاری کے تناظر میں دیکھا جائے تو ایکسپو میں دنیا بھر سے نمائش کنندگان کی ایک بڑی تعداد میں شرکت چینی معیشت پر اُن کےبھرپور اعتماد کا مظہر ہے۔دنیا کی صف اول کی فارچون 500 کمپنیوں سمیت مختلف شعبہ جات میں نمایاں کمپنیوں کی شمولیت عددی اعتبار سے گزشتہ ایکسپو کے تقریباً مساوی ہے۔ ان میں سے تقریباً 50کمپنیوں نے پہلی بار اس نمائش میں حصہ لیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ سینکڑوں نئی مصنوعات ، ٹیکنالوجی کے نئے رحجانات اور خدمات کی صنعت نے پہلی مرتبہ وسیع پیمانے پر اس بین الاقوامی پلیٹ فارم پر قدم رکھا ہے ۔ بین الاقوامی درآمدی ایکسپو بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر سون چھنگ ہائی کے مطابق یہ بات قابل ذکر ہے کہ اعلیٰ ترین مصنوعات کی حامل بے شمار کمپنیاں بین الاقوامی درآمدی ایکسپو کے ذریعے پہلی مرتبہ عالمی منظر نامے پر آئی ہیں۔
تیسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو سے لوگوں کی بے شمار توقعات صرف اس لئے وابستہ نہیں ہیں کہ یہ درآمدی موضوع پر قومی سطح کی ایک نمائش ہے اور چین کی جانب سے دنیا کے لیے اپنے دروازے کھولنے کے تناظر میں ایک کھڑکی کی مانند ہے ۔بلکہ اہم بات یہ ہے کہ عالمی معیشت پر وبا کے شدید منفی اثرات کے تناظر میں یہ ایکسپو تمام ممالک کے کاروباری اداروں کے لئے مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعاون کا ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہی ہے۔ ایکسپو کے انعقاد سے بین الاقوامی کاروباری برادری میں اعتماد سازی کو فروغ مل رہا ہے۔ دنیا کی متعدد معروف کمپنیوں کے خیال میں چین کی تیسری درآمدی ایکسپو کے انعقاد سے وبا سے متاثرہ سرحد پار تجارت کے دوبارہ آغاز میں مدد ملے گی۔اور یہ ایکسپو بیرونی کمپنیوں کے لئے چینی مارکیٹ میں داخلے کا ایک سنہری موقع ہے ۔
دنیا کے مختلف میڈیا اداروں میں بھی تیسری چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کو اہمیت دی جا رہی ہے۔ مثال کے طور پر پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی نے کہا کہ پاکستانی صنعتکاروں کی ایک بڑی تعداد ایکسپو میں شرکت کی خواہش مند ہے ،اُن کے نزدیک ایکسپو کے انعقاد سے انھیں اپنی مصنوعات کی نمائش کا بہترین موقع مل سکتا ہے۔ میڈیا ادارے آئی این پی کے خیال میں ایکسپو کے انعقاد سے چین کی جانب سے کھلے پن کو آگے بڑھانے ،کثیرالجہتی کی حمایت اور مشترکہ مفاد کے تحت عالمی اقتصادی بحالی کے عمل میں مثبت توانائی میسر آئے گی۔
حقائق کے تناظر میں دیکھا جائے تو دنیا میں کووڈ۔۱۹ کی موجودہ سنگین صورتحال میں چین کی جانب سے ایکسپو کا انعقاد ، معیشت کی بحالی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ چین کی جانب سے درآمدات کے فروغ کے لیے پہل کی گئی ہے اور بیرونی کمپنیوں کو ایک بہترین موقع فراہم کیا گیا ہے کہ وہ آگے بڑھتے ہوئے چین کے ترقیاتی امکانات سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں ، اس سے یقینی طور پر عالمی معیشت کے فروغ اور تجارت کی بحالی کو ایک نئی قوت میسر آئے گی۔
" چین بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے کبھی بند نہیں کرے گا بلکہ اسےمزید وسعت دے گا ۔" یہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کی جانب سے دنیا کے ساتھ کیا جانے والا ایک سنجیدہ وعدہ ہے ۔ چین کی ترقی اعلی معیاری سطح پر کھلی معیشت کی جانب آگے بڑھ رہی ہے اور وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ چین میں جامع کھلے پن کے نئے ڈھانچے کی تشکیل کو فروغ دیا جائے گا ۔