ایشیاء۔ بحرالکاحل ہم نصیب معاشرے کی تعمیر ، یہ وہ ہدف ہے جو بیس تاریخ کو ،ویڈیو لنک کے ذریعے منعقدہ 27 ویں اپیک غیر رسمی سربراہی اجلاس میں طے کیا گیا ہے ۔اس طرح آئندہ 20 برسوں میں ایشیاء ۔بحرالکاحل اقتصادی تعاون کی سمت متعین کی گئی ہے۔"ہمیں ایشیاء۔بحرالکاحل تعاون کے ایک نئے درجے کا آغاز کرنا چاہئے۔" سربراہی اجلاس سے اپنے خطاب میں ، چین کے اعلی رہنما شی جن پھنگ نے ایک بار پھر "ایشیاء۔بحرالکاحل ہم نصیب معاشرے" کی تعمیر کی حمایت کی ، جس میں کھلا پن اور اشتراک ، جدت پر مبنی ترقی ، باہمی ربط اور باہمی سودمند تعاون سمیت چار پہلو شامل ہیں۔ گزشتہ تیس برسوں میں ایشیاء۔ بحر الکاحل اقتصادی تعاون میں ، تجارت اور سرمایہ کاری کی آزادی اور معاشی اور تکنیکی تعاون ، دو اہم پہلو رہے ہیں۔ تاہم ، حالیہ برسوں میں ، عالمگیریت کو سخت چیلنجوں کا سامنا ہے ، اور کثیرالجہتی اور معاشی اتحاد کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ اس اہم لمحے میں ،صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ "ایشیا بحر الکاحل خطے کو مستقل طور پر امن اور استحکام برقرار رکھنا چاہئے ، کثیرالجہتی کا مضبوطی سے دفاع کرنا چاہئے ، اور کھلی عالمی معیشت کی تعمیر پر قائم رہنا ہے" ۔ جناب شی کے تصورات نے بلاشبہ ایشیاء۔ بحر الکاحل کے مستقبل کی ترقیاتی سمت کی نشاندھی کی ہے۔نئے تقاضوں کے مطابق ، ایشیا بحر الکاحل تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے ایک نئی قوت محرکہ کی ضرورت ہے۔چین نے اس حوالے سے متعدد تجاویز اور اقدامات سامنے لائے ہیں ۔ ان میں اپیک انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل اکانومی روڈ میپ کا مکمل نفاذ اور ڈیجیٹل کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کی تجویز وغیرہ شامل ہیں۔یہ اقدام ایشیا بحر الکاحل کے خطے میں جدت پر مبنی ترقی کے لئےمدد گار ثابت ہو گا۔