بائیس نومبر کو ، چینی صدر شی جن پھنگ نے جی 20 رہنماؤں کے پندرہویں اجلاس میں شرکت کی اور اپنے خطاب میں پائیدار ترقی کے حوالے سے چین کے تصورات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "ترقی انسداد غربت کی کلید ہے"تیئس تاریخ کو ، چین کے صوبہ گوئی جو نے اعلان کیا کہ صوبے میں غربت زدہ آخری نو کاؤنٹیوں کو بھی غریب کاؤنٹیوں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ اس طرح ، چین میں تمام غریب کاونٹیز غربت سے چھٹکارا پا چکی ہیں۔چین کے تجربات اور ٹھوس عمل بنی نوع انسان کی تاریخ میں انسداد غربت کے حوالے سے ایک عظیم معجزے کے مترادف ہے جس نے دنیا سے غربت کے خاتمے کے مقصد کے لئے پختہ اعتماد اور مضبوطی فراہم کی ہے۔عالمی بینک کے تخمینوں کے مطابق ، 2020 میں عالمی سطح پر انتہائی غربت کی شرح میں پہلی بار اضافے کی توقع ہے۔ ایک مشکل صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے ، جناب شی جن پھنگ نے زور دیا کہ ترقیاتی ایجنڈے کو عالمی میکرو پالیسی کوآرڈینیشن میں زیادہ نمایاں حیثیت دینی چاہیے ۔ انہوں نے ترقی کو اولین ترجیح دینے ، جامع اور متوازن پالیسی اپنانے اور عمدہ بین الاقوامی اقتصادی ماحول تشکیل دینے جیسی اہم تجاویز پیش کی ہیں۔ ان تجاویز نے دنیا کو درپیش مشکلات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اعتماد فراہم کیا ہے۔چین کے جنوبی شہر چھانگ شا میں لاؤس کے قونصل جنرل بن انڈباد نے حال ہی میں اپنے ایک مضمون میں کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی میں غربت کا خاتمہ ایک قابل قدر عظیم کارنامہ ہے ۔ایک ارب چالیس کروڑ آبادی والا ایک بڑا ترقی پذیر ملک غربت کا مکمل طور پر خاتمہ کر رہا ہے ،یہ انسانیت کی ترقیاتی تاریخ میں ایک معجزہ ہے۔ غربت کے خاتمے میں ترقی پذیر ممالک کی اکثریت کے لئے چین کے تجربات معاون اور سودمند ہیں۔"مشترکہ ترقی ہی حقیقی ترقی ہے۔" ایک ایسا چین جو 10 سال قبل انسداد غربت کے ہدف کی جستجو کر رہا تھا ،آج ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے ۔چین انسداد غربت کے حوالے سے ترقی پذیر ممالک کی استعداد کار میں اضافے اور اشتراکی ترقی سے ایک بہتر دنیا کی تعمیر کے لئے کوشاں رہےگا۔