چین کے صدر شی جن پھنگ نے ستائیس تاریخ کو چین - آسیان ایکسپو اور چین-آسیان بزنس اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ کی افتتاحی تقریب میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور ایک اہم خطاب کیا ۔ انہوں نے چین آسیان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں چار تجاویز پیش کیں۔ یہ آسیان کے ساتھ تعاون کے فروغ اور دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے کے لئے چین کی مخلصانہ آمادگی کی عکاسی ہے۔
اس وقت وبائی اثرات سے عالمی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے تخمنیوں کے مطابق ، یہ توقع کی جارہی ہے کہ مشرقی ایشیاء رواں سال مثبت معاشی نمو کا حامل دنیا کا واحد خطہ ہو گا۔ اس تناظر میں ، چین نے شیڈول کے مطابق چین-آسیان ایکسپو اور چین-آسیان بزنس اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ کا انعقاد کیا ہے ، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ چین اعلی سطحی کھلے پن کی پالیسی پر کاربند رہےگا اور وہ آسیان کے ساتھ مزید گہرے تعاون کے لئے پرعزم ہے۔
رواں سال چین-آسیان آزاد تجارتی زون کے قیام کی 10 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے جبکہ حال ہی میں علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں ۔ان اقدامات نے چین-آسیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لئے سازگار حالات پیدا کیے ہیں. چینی تجاویز ایک نئے "سنہری عشرے" کے آغاز کے لئے چین-آسیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی کلید ہیں۔عالمی تخمینوں کے مطابق رواں برس مثبت معاشی نمو کی حامل واحد بڑی معیشت کی حیثیت سے چین ، چین - آسیان ایکسپو اور بزنس اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے مزید کاروباری مواقع پیدا کرے گا ، علاقائی معاشی بحالی کو فروغ دے گا ، اور سست روی کی شکار عالمی معیشت کو مزید قوت محرکہ فراہم کرے گا۔