سنکیانگ میں صحت کا ہم نصیب سماج

2020-12-17 15:54:54
شیئر:

سنکیانگ میں صحت کا ہم نصیب سماج

زندگی کی بنیادی آسائشوں کے ساتھ ساتھ صحت کے  اعلیٰ معیاری نظام تک رسائی کا احساس زندگی کے تقریباً ہر حصے میں انسان کو مضطرب رکھتا ہے۔ آج لوپوکاؤنٹی کے مرکزی ہسپتال کے دورے کے بعد میرے اس احساس نے مزید تقویت پکڑ لی۔ ابھی ہمارے کچھ ساتھی چند ڈاکٹرز کے انٹرویوز میں مصروف تھے۔ لہذا میں اور نورین صاحبہ ہسپتال کے استقبالیے سے نکل کر باہر کھڑے ہو گئے۔ سورج غروب ہونے میں ابھی خاصا وقت تھا لیکن یوں لگتا تھا جیسے یخ بستہ ہواؤں نے سورج کی تمازت چھین لی ہو۔ ہم نے ہسپتال کے او پی ڈی میں واپس جانے کی بجائے کوسٹر کو جائے پناہ سمجھا اور اس کے ہیٹر کی تمازت میں بیٹھ کر باقی ساتھیوں کی آمد کا انتظار کرنے لگے۔

سنکیانگ میں صحت کا ہم نصیب سماج

اردو سروس کی ہماری ساتھ نورین صاحبہ گاڑی کی کھڑکی سے باہر ہسپتال کے گراؤنڈ میں لہراتے عوامی جمہوریہ چین کے پرچم کو دیکھ رہی تھیں۔ ان کے چہرے کے تاثرات بتا رہے تھے کہ وہ کسی گہری سوچ میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ میرے بلانے پر انہوں نے برجستہ کہا آج کا چین بہت بدل چکا ہے۔ میرا تعلق شمال مشرقی چین سے ہے جہاں آج سے بیس پچیس برس پہلے صحت کی سہولیات زیادہ اچھی نہ تھیں۔ میں نے اس وقت فیصلہ کیا کہ میں پڑھ لکھ کر کسی بڑے شہر میں نوکری کروں گی تاکہ اپنے اہل خانہ کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے میں مدد کر سکوں۔ آج کے چین میں تقریباً سبھی شہروں میں یکساں طبی سہولیات میسر ہیں جن کی وجہ سے لوگ حقیقی معنوں میں ہم نصیب معاشرے سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں دور دراز کاؤنٹی میں اتنی شاندار طبی  سہولیات دیکھ کر میں بہت زیادہ خوش اور مطمئن ہوں۔

لوپو کاؤنٹی کے جس ہسپتال کا ہمیں دورہ کروایا گیا یہ خاصا بڑا ہسپتال تھا جہاں تقریباً سبھی شعبے موجود تھے۔ یہاں جدید ترین ٹیسٹنگ اور ڈائیگوناسٹک  لیب  بھی موجود تھیں۔ اس ہسپتال کی خاص بات اس کے ریموٹ ورک اسٹیشن تھے۔ جب ہم نے ان ریمورٹ ورک اس اسٹیشنوں کا دورہ کیا تو ہمیں ان کی  تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ یہ ہسپتال فائیو جی ٹیکنالوجی کی مدد سے تقریباً پچاس سے زائد شفاخانوں اور چین کے چند بڑے شہروں کے ہسپتالوں کے ساتھ منسلک تھا، ہمیں بتایا گیا کہ ہر ٹا‍‍ؤن شپ میں  چھوٹا ہسپتال موجود ہے۔ جہاں ڈاکٹروں کے علاوہ لیب کی سہولت  بھی موجود ہے۔ اگر کسی ٹاؤن شپ کے ہسپتال کے ڈاکٹر کو کسی مریض کے علاج میں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو وہ ریموٹ سسٹم کی مدد سے مریض کی ہسٹری اور رپورٹس اس ہسپتال میں بھیج دیتا ہے۔ یہاں موجو د ڈاکٹروں کا پینل مقامی ڈاکٹر کی رہنمائی کرتا ہے۔ طریقہ علاج اور ادویا ت وغیر ہ اسی ریمورٹ سسٹم کی مدد سے تجویز کردی جاتی ہیں۔ ویڈیو لنک کے ذریعے یہاں بیٹھے ہوئے ڈاکٹر گاؤں میں بیٹھے مریض کا معائنہ بھی کر سکتے ہیں۔

سنکیانگ میں صحت کا ہم نصیب سماج

اس ریمورٹ سینٹر کی سب سے قابل ذکر بات چین بھر میں موجود کسی بھی شعبے کے ماہر ترین ڈاکٹر سے ربطے کی سہولت ہے۔ اگر اس ہسپتال کے پاس کوئی ایسا کیس ریفر ہو جس کی انہیں بھی سمجھ نہ ہو تو یہ  اس کیس پر بیجنگ یا شنگھائی میں بیٹھے ہوئے کسی بھی ماہر سے ویڈیو لنک کے ذریعے رہنمائی حاصل کر لیتے ہیں۔ جب ہم  یہاں پہنچے تو اس وقت بیجنگ کی ایک معروف امراض قلب اس ریموٹ سینٹر کی مدد سے موسی نامی ایک  مریض کی رپورٹوں کا معائنہ کر رہی تھیں اور ان کے طریقہ علاج کے حوالے سے رہنمائی فراہم کر رہی تھیں۔

اس  کے بعد ہم ایک  اور ریمورٹ سینڑ میں گئے جہاں امریکہ سے فارغ التحصیل ایک خاتون ڈاکٹر کی قیادت میں  ڈاکٹروں کا پینل چند مریضوں کے ڈیجیٹل ایکسرے اور  ایم آر آئی کی رپورٹس دیکھ رہا تھا۔ اسی طرح شعبہ امراض قلب میں ریمورٹ سسٹم پر مختلف دیہات کے مریضوں کی ای سی جی رپورٹس کا معائنہ کیا جارہا تھا اور چین بھرکے ماہر ڈاکٹرز کی ریاضت سے تیار کیا گیا جدید ترین انٹیلیجنٹ سسٹم فوری فوری رپورٹس مرتب کررہا تھا۔

سنکیانگ میں صحت کا ہم نصیب سماج

یہاں بہت سے باتیں کہنے کو ہیں لیکن طوالت کے پیش نظر چند چیدہ چیدہ نکات عرض کرتا ہوں۔ یہاں آنےوالے مریضوں کا علاج بغیر کسی فیس کے شروع کردیا جاتا ہے۔ علاج مکمل ہونے پر 95 فیصد بل حکومت ادا کرتی ہے۔ مریض کو محض 5 فیصد ادا کرنا ہوتا ہے۔ پانچ فیصد کی گنجائش نہ ہونے پر یہ بل بھی  کسی ویلفیئر فنڈ سے ادا  کردیا جاتا ہے۔ بیجنگ یا دوسرے بڑے شہرو ں میں یہ سہولت میسر نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اس ہسپتال میں بیجنگ، شنگھائی اور چین کے کئی بڑے شہروں سے آئے ہوئے ڈاکٹر موجود تھے جو تین چار سال سے مقامی ڈاکٹروں کی رہنمائی اور تربیت میں مصروف ہیں۔ یہاں قومی جذبے سے سرشار امریکہ اور یورپ سے آئے ہوئے ڈاکٹر بھی کام کر رہے تھے۔

چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے  کے پریفچکر ہوتان کی لوپو کاؤنٹی چین کے دور دراز علاقوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہاں کے ٹاؤن شپ اور گاؤں حال ہی میں غربت سے نکلے ہیں۔ لیکن یہاں موجود طبی سہولیات ایسی شاندار تھیں جو دنیا کے کئی بڑے شہروں کے رہائشیوں کو بھی دستیاب نہیں۔ چین نے واقعی ہر حوالے سے  ہم نصیب معاشرہ قائم کر دیا ہے۔