حال ہی میں ، مغرب کی کچھ چین مخالف قوتوں کی ایما پر ، سنکیانگ کے بارے میں ایک بار پھر جھوٹے بیانات کی ایک نئی لہر اٹھی ہے۔ امریکی تھنک ٹینک کے مرکز برائے عالمی حکمت عملی نے پندرہ دسمبر کو ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے یہ دعوی کیا ہے کہ چین کے سنکیانگ میں 500،000 سے زیادہ ویغور لوگوں سے جبراً کپاس کی چنائی کروائی جاتی ہے۔سترہ دسمبر کو یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرار داد کی منظوری دی جس میں سنکیانگ میں مختلف قومیتوں مثلاً ویغو ر قومیت کے افراد کے خلاف چینی حکومت کی مبینہ "جبری مشقت" کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر الزام تراشی کی گئی ۔
در حقیقت ، نام نہاد "جبری مشقت" چین مخالف عناصر اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے جھوٹ ہیں ۔ انہوں نے جان بوجھ کر سنکیانگ کے تمام نسلی گروہوں کے لوگوں کو مستحکم روزگار کے حصول میں مدد دینے کے لئے چینی حکومت کی کوششوں کو جبری مشقت قرار دیا تاکہ چین کی ساکھ کو خراب کیا جائے ، اور چین کی ترقی کو روکا جا سکے ۔
حالیہ مہینوں میں ، چین نے سنکیانگ میں مختلف قومیتوں کے افراد کی "رضاکارانہ ملازمت" اور "باعزت ملازمت " سے متعلق حقائق کی تفصیل بیان کرتے ہوئے ، "سنکیانگ میں کام اور روزگار کے تحفظ "کا وائٹ پیپر اور "سنکیانگ میں مختلف قومیتوں کے افراد کے کام اور روزگار سے متعلق سروے رپورٹ" جیسی دستاویزات شائع کیں۔ ان دستاویزات سے ظاہر ہوا ہے کہ سنکیانگ میں روزگار کی پالیسی میں ملازمت کے حصول کے لیے ان افراد کی رضامندی کا پوری طرح احترام کیا جاتا ہے ،اور قانون کے مطابق مزدوروں کے بنیادی حقوق کی ضمانت دی جاتی ہے۔یہ سنکیانگ کے لوگوں کا معیارِ زندگی بہتر بنانے میں مدد گار ہے ۔
جھوٹ ہمیشہ جھوٹ رہےگا۔ سنکیانگ میں چینی حکومت کی پالیسیوں اور سنکیانگ کے انسانی حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں ہونے والی پیشرفت کی دنیا کے بیشتر ممالک نے تعریف کی اور مثبت تبصرے کیے ہیں ۔مغرب میں موجود چین مخالف قوتیں اس حقیقت کو ردنہیں کرسکتی ہیں کہ سنکیانگ مستحکم ، خوشحال اور ترقی پذیر ہے۔ سنکیانگ سے متعلقہ معاملات کو چین کے داخلی امور میں مداخلت کے لئے استعمال کرنے کی کوئی بھی سازش یقینا ناکام ہوگی!