سنکیانگ کے شہریوں کی اس وقت یہ خواہش ہے کہ انھیں اپنے علاقے میں ہی روزگار کی سہولت میسر آئے اور پیشہ ورانہ تربیت کے حصول کے بعد وہ اس قابل ہو سکیں کہ آمدن میں اضافے سے اپنے معیار زندگی میں بہتری لا سکیں۔ حال ہی میں چینی حکام کی سنکیانگ سے متعلق میڈیا بریفنگ میں بھی جہاں نام نہاد "جبری مشقت" کے مغربی بیانیے کی شدید مخالفت کی گئی وہاں سنکیانگ کے عوام کی خوشحالی کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ رواں برس کے اوائل ہی سے امریکہ اور مغربی ممالک میں چند چین مخالف قوتیں سنکیانگ میں نام نہاد جبری مشقت اور انسانی حقوق کی آڑ میں چینی اہلکاروں اور چینی اداروں پر پابندیاں عائد کرتے چلے آئے ہیں ۔چند امریکی سیاستدان چین کی مخالفت میں عالمی برادری کو دانستہ گمراہ کرنے کے لیے سنکیانگ جیسے حساس موضوعات کا استعمال کر رہے ہیں، لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔ستمبر میں چین کی جانب سے جاری کیے جانے والےایک وائٹ پیپر کے مطابق سنکیانگ میں نام نہاد "جبری مشقت" کا سرے سے کوئی وجود نہیں ہے اور سنکیانگ میں بسنے والی اقلیتی قومیتیں روزگار کے حصول میں آزاد ہیں۔ سنکیانگ کے شہری تسلیم کرتے ہیں کہ چینی حکومت کی موئثر پالیسیوں کی بدولت سنکیانگ میں استحکام اور ترقی کو فروغ ملا ہے۔سنکیانگ کے شہری مغربی بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے متفق ہیں ایک بہتر زندگی کا حصول اُن کا بنیادی حق ہے اور کوئی بھی طاقت انہیں اس حق سے محروم نہیں کر سکتی ہے ۔