کھلا چین عالمی معاشی بحالی کے لئے قوت محرکہ فراہم کررہا ہے

2020-12-27 16:56:03
شیئر:

کھلا چین عالمی معاشی بحالی کے لئے قوت محرکہ فراہم کررہا ہے_fororder_11

 
 کھلا پن عصر حاضر میں چین کی نمایاں خصوصیت  ہے۔ اس سال اندرون ملک اور بیرون ملک بہت سارے اہم مواقع پر چینی صدر شی جن پھنگ  کی تقاریر پر نظر ڈالیں تو ، یہ اندازہ لگانا  مشکل نہیں ہے کہ چین ایک وسیع تر علاقے میں گہرائی کے ساتھ  بیرونی دنیا کے سامنے کھڑا ہورہاہے اور تمام ممالک کی مشترکہ ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔
    "آئیں چینی منڈی کو دنیا کی منڈی بنائیں" اس پیشکش سے  چین دنیا کو براہ راست  موقع فراہم کررہاہے ۔ 850 سے زائد اجناس پر درآمدی ٹیرف میں کمی سے لے کر کینٹن میلے ، خدمات کی تجارت کے میلے ، چین کی بین الاقوامی درآمدی ایکسپو اور چین آسیان ایکسپو کے یکے بعد دیگرے انعقاد تک ، 1.4 بلین کی آبادی والی چینی مارکیٹ کی صلاحیت کو مسلسل متحرک کیا جارہا ہے ، جس سے دنیا بھر کے ممالک کیلئے چینی منڈی کی  طلب میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
    عالمی صنعتی چین کی ایک اہم کڑی کے طور پر ، چین نے وبا پر موثر انداز میں قابو پاتے ہوئے کام اور پیداوار کو دوبارہ بحال کیا ہے ، جس کی وجہ سے عالمی صنعتی چین اور سپلائی چین کے استحکام کو مؤثر طریقے سے برقرار رکھا گیا ہے۔
    اس سال ، غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے قانون کے نفاذ سے لے کر غیر ملکی سرمایہ کاری تک رسائی کی منفی فہرست کو مزید کم کرنے تک؛ آزاد تجارت کے زونز کی تعداد کو۲۱ تک بڑھانے تک ، ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر کے مجموعی منصوبے کے تعارف تک ، چین کے کھلے پن کو فروغ دینے کے اقدامات پر عمل درآمد کو تقویت ملی ہے۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں نے چینی مارکیٹ پر اپنا اعتماد مزید گہرا کردیا ہے۔
    اسی دوران ، "بیلٹ اینڈ روڈ" کی اعلی معیار کی مشترکہ تعمیر اور علاقائی جامع معاشی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کے فروغ کے عمل میں ، چین نے عالمی معاشی اور تجارتی قواعد کی تشکیل اور عالمی معاشی حکمرانی کے بہتر میکانزم کی تشکیل میں فعال طور پر حصہ لیا ہے ، جو دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی ذمہ داری کی عکاسی کرتی ہے۔
      چین جو ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہونے والا ہے اپنے اس وعدے کو پورا کررہا ہے جس کے مطابق "کھلے پن کا دروازہ بند نہیں ہوگا بلکہ مزید کھلے گا" تاکہ عملی اقدامات کے ذریعے عالمی معیشت کی بحالی اور کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کے لئے مستقل کوششوں کو فروغ دیا جائے۔