امریکی سیاستدان پرتشدد مظاہرے پر جواب دہ ہیں،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-01-07 17:36:41
شیئر:

امریکی سیاستدان پرتشدد مظاہرے پر جواب دہ ہیں،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_3

چھ جنوری وہ دن ہے جب عام انتخابات کے نتائج کی تصدیق کے لئے امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کا مشترکہ اجلاس ہوتا ہے۔ اس دن ، واشنگٹن میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ، اور امریکی رہنما کے حامیوں نے عام انتخابات کے نتائج کو بدلنے کی کوشش میں کیپٹل ہل پر  حملہ کردیا جو امریکہ  میں  قانون سازی کی  طاقت کی علامت ہے۔اب تک ، کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے میں اموات کی تعداد چار ہو چکی ہے اور اس واقعے میں متعدد افرادز خمی ہیں۔
موجودہ امریکی صدارتی  انتخابات میں ، موجودہ رہنما  ٹرمپ نے بار بار اپنی شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے جس کی مثال امریکی تاریخ میں اس سے قبل نہیں ملتی ۔ 6 تاریخ کو ، ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین کے سامنے  یہ نعرہ لگایا کہ "ہم کبھی بھی شکست تسلیم نہیں کریں گے" اور "ہم الیکشن چوری کو  روکیں گے۔" اسی وجہ سے ، میڈیا نے ٹرمپ کو کیپیٹل ہل واقعے کا چیف ڈائریکٹر قرار دیا ہے۔ اگر امریکہ میں خود  "جمہوری انتخابات" کے نتائج کا احترام نہیں کیا جارہا  تو  امریکی سیاست دانوں کو "جمہوریت" کے بارے میں بات کرنے کا کیا حق حاصل ہے؟

امریکی سیاستدان پرتشدد مظاہرے پر جواب دہ ہیں،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_1

لوگوں نے دیکھا ہے کہ موجودہ امریکی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دونوں جماعتوں کے مابین شدید اختلافات کبھی نہیں رکے۔ خاص طور پر کووڈ-۱۹ کے پھوٹنے کے بعد ، دونوں فریقوں نے نہ صرف عدم تعاون کا مظاہرہ کیا ، بلکہ ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ، اس کے نتیجے میں ،  امریکہ میں تمام طبقات اس وبا سے لڑنے میں  متحد نہیں ہوسکے ، اور وبا کی صورتحال قابو سے باہر ہوگئی۔ "ٹائمز" نے اپنے ایک  تبصرے میں کہا ہے  کہ  امریکہ میں کووڈ-۱۹کا  بحران "جمہوریت کی  ناکامی" ہے۔

امریکی سیاستدان پرتشدد مظاہرے پر جواب دہ ہیں،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_2