اکیس جنوری کو ، پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ چین نوول کورونا ویکسین کی 500،000 خوراکیں پاکستان کو عطیہ کرے گا ، جس پر انہوں نے چین کیلئے دل سے شکریہ کا اظہار کیا۔قریشی نے کہا کہ انہوں نے چینی ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ چین کی ویکسین کے حوصلہ افزا نتائج اور چین اور پاکستان کے مابین تاریخی دوستی کے پیش نظر ، پاکستان نےچینی کمپنی سائنوفارم کے ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی ہے۔چینی وزارت خارجہ کے مطابق ،وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ مذکورہ ٹیلی فونک گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے کہا ، "پاکستان چین کا چار وں موسموں کا اسٹرٹیجک شراکت دار ہے۔ دونوں فریقوں کے مابین باہمی تعاون اور مدد کی عمدہ روایت موجود ہے۔ جب ایک فریق پریشانی کا شکار ہوتاہے ، تو دوسرا فریق ضرور مدد فراہم کرتا ہے ۔چینی حکومت نے پاکستان کو ویکسین فراہم کرنے اور چینی کمپنیوں کو پاکستان میں ویکسین کی برآمد تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آج کی گفتگو اور چین پاکستان ویکسین کا تعاون دونوں ملکوں کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منانے کا آغاز ہے۔ادھر جناب شاہ محمود قریشی نے پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستان کے لئے ویکسین کی فراہمی اور خریداری میں آسانی پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین کے سائنو فارم گروپ کے تیار کردہ ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی ہے اور پاکستانی حکومت دوسری چینی کمپنیوں کے تیار کردہ ویکسین پر بھی غور کرے گی۔