دنیا کو کس نوعیت کی کثیرالجہتی کی ضرورت ہے؟ "چینی پلان" اس سمت کی نشاندہی کرتا ہے ،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-01-26 16:32:32
شیئر:

دنیا کو کس نوعیت کی کثیرالجہتی کی ضرورت ہے؟ "چینی پلان" اس سمت کی نشاندہی کرتا ہے ،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_1611643897919_482_698x418

"دنیا میں مسائل پیچیدہ ہیں اور ان کو حل کرنے کا راستہ کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا اور اس پر عمل کرنا ہے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا ہے۔"  پچیس تاریخ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں ویڈیو کے ذریعے عالمی اقتصادی فورم کے "ڈیووس ایجنڈا" مکالمے میں شرکت کرتے ہوئے مذکورہ بات کی۔ انہوں نےعہد حاضر کے معاملات کا گہرائی سے تجزیہ کیا اور "دنیا کو کس نوعیت کی کثیر الجہتی کی ضرورت ہے؟" کے اس دور کے سوال کا باقاعدہ جواب دیا ۔اور انسداد وبا کے عالمی تعاون ، عالمی معیشت کی بحالی اور وبا کے بعد کے دور میں عالمی حکمرانی کے لیے سمت کی نشاندہی کی ۔
"مسائل کو حل کرنے کا راستہ کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا اور اس پر عمل کرنا ہے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا ہے۔"یہ شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ "چینی نسخہ" ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "کثیرالجہتی کا خلاصہ یہ ہے کہ بین الاقوامی امور  کو سب نے مل جل کر سنبھالنا ہے ، اور یہ کہ دنیا کا مستقبل اور مقدر  تمام ممالک کے ہاتھ میں ہے۔" "کثیرالجہت پسندی کے نام پر یکطرفہ پسندی پر عمل نہیں ہوناچاہیئے۔ "'منتخب کثیرالجہتی" ہماری پسند نہیں ہونی چاہئے۔ اکیسویں صدی میں کثیرالجہتی میں عدل کو برقرار کھنا چاہئے اور مستقبل کے لیے نئے تصورات تخلیق کرنے چاہئِیں۔" 
کثیرالجہتی کے تحفظ کے لئے  چین کے پاس تجاویز بھی ہیں اور اقدامات بھی۔ انسداد وبا کے لیےعالمی  تعاون میں فعال طور پر حصہ لینا ، باہمی مفاداور جیت جیت پر مبنی  کھلی حکمت عملی پر عمل درآمد  کرنا، پائیدار ترقی کو فروغ دینا ، سائنسی اور تکنیکی جدت کو آگے بڑھانا ، اور ایک نئے قسم کے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر کو فروغ دینا  کے نکات کے ذریعے شی جن پھنگ کی تقریر سے بین الاقوامی برادری کو پوری طرح احساس دلایا گیا ہے کہ یہ  کثیرالجہتی کے تحفظ کے لیے ایک بڑے ملک کا عزم اور کوشش ہے۔