اگر سابق امریکی حکومت کے لیے "مفادات"کلیدی لفظ تھا ، تو "اقدار" کو موجودہ امریکی حکومت میں نمایاں حیثیت دی گئی ہے۔اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنا امریکی حکومت کے ایجنڈے کی ترجیحات میں ہے ،جس سے مراد یہ ہے کہ "جمہوریت"پر مبنی یونین کی تعمیر نو کی جانی ہے۔لیکن امریکہ کا ارادہ واضح ہے کہ ٹرانسٹلانٹک تعلقات کو بحال کیا جائے اور اتحادیوں کو ملا کر چین کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں۔لیکن یورپی ممالک نے اس میں دلچسپی لینے سے انکار کر دیا۔ پانچ فروری کو جرمن چانسلر ایجیلا مرکل نے کہا کہ اگرچہ یورپ اور امریکہ کے درمیان بے حد اتفاق رائے موجود ہے ، لیکن یورپ کو چین سے متعلق ایک آزاد پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔ فرانسیسی صدر ایمینوئیل میکرون بھی یکساں خیالات رکھتے ہیں اور ان کا بھی یہی ماننا ہے کہ یورپ کے لیے بےحد ضروری ہے کہ وہ آزادانہ فیصلے کرنے کے قابل ہو۔ دنیا میں کہیں بھی دو مختلف درختوں کے پتے ایک جیسے نہیں ہوتے اسی طرح ایسی تاریخی ثقافت اور ایسے سماجی نظام بھی نہیں ملتے جو بالکل ایک جیسے ہوں ۔ تنوع کی موجودگی ایک حقیقت ہے ۔نظریاتی تعصب کو چھوڑ کر تنازعات پر قابو پاتے ہوئے تعاون کرنا سب کی خواہش اور وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہے۔