"سرد جنگ کی باقیات" کو چین امریکہ تعلقات کو یرغمال نہ بنانے دیا جائے ،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-02-08 20:18:04
شیئر:

图片默认标题_fororder_评论

نئی امریکی حکومت کے حلف اٹھانے کے بعد چین اور امریکہ نے مسلسل تعاون کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔تاہم بعض "سرد جنگ کی باقیات" بدستور چین امریکہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کے لئے کوشاں ہیں، جن سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔
حالیہ دنوں ایک انٹرویو میں سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بار پھر چین پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی کو ہوا دینے کی کوشش کی اور کہا کہ بائیڈان حکومت کی خارجہ پالیسی "چین کی  اپنی مرضی سے امریکہ کو  دھونس دینے "کے مترادف ہے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ پومپیو جیسے افراد اپنے ذاتی مفادات کے لیے چین امریکہ تعاون کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
آج کی دنیا میں ، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ یہ سرد جنگ ہے ، گرم جنگ ہے ، تجارتی جنگ ہے یا تکنیکی جنگ ، حقیقت یہ ہے کہ جنگوں میں کوئی ایک فریق مکمل طور پر فاتح نہیں ہوتا۔
ڈاکٹر ہینری کسنجر نے بھی یہ مشورہ دیا تھا کہ چین -امریکہ تعلقات کی بنیاد باہمی فتح یا شکست کانام نہیں بلکہ یہ تسلسل ہے۔ بیرونی دنیا نےیہ دیکھا  کہ امریکہ کی نئی حکومت نے کئی مرتبہ چین کے ساتھ تعاون کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ چین امریکہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہونے کا امکان ہے۔اس کلیدی لمحے میں ، چین اور امریکہ کے درمیان باہمی تعلقات کو غلط لوگوں کی طرف سے غلط سمت میں لے  جانے کی کوششوں کی وجہ سے مزید چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو توقع ہے کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ ماضی کی غلطیوں کو جلد سے جلد درست کرنے کے لئے اخلاص اور خیر سگالی کا مظاہرہ کرے گی۔