امریکہ کی موجودہ سیاسی پولرائزیشن کی فضا اور"پیرس معاہدہ" پر عمل درآمد ،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-02-20 19:42:00
شیئر:

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے انیس تاریخ کو "پیرس معاہدہ" میں دوبارہ باضابطہ شمولیت کا اعلان کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے اس پیش رفت کا بھرپور خیرمقدم کرتے ہوئے   امریکی اقدام کو سراہا۔گوئتریس کا بیانیہ عالمی برادری کے مشترکہ نظریے کا عکاس ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔حالیہ عرصے میں یہ دیکھا گیا ہے کہ بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ، انہوں نے 2035 تک بجلی کی صنعت میں کاربن کے صفر اخراج اور 2050 تک کاربن نیوٹرل کے حصول کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے متعدد انتظامی احکامات پر دستخط کیے ہیں۔ تاہم بائیڈن کے اس پرجوش منصوبے کی ریپبلکن پارٹی کی جانب سے پہلے بھی شدید مخالفت کی گئی تھی ۔ امریکہ کی موجودہ سیاسی پولرائزیشن کی فضا میں نعروں کو کیسے عملی شکل میں ڈھالا جائے، معاہدوں کو کیسے یکطرفہ پسندی کا شکار ہونے سے بچایا جائے اور امریکی موسمیاتی پالیسی کے تسلسل کو کیسے یقینی بنایا جائے ، یہ وہ تمام سوالات ہیں جن کی بائیڈن انتظامیہ کو فوری طور پر جواب دینے کی ضرورت ہے۔بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے تناظر میں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنا لازم ہے ۔یکطرفہ پسندی کی ہر گز کوئی گنجائش نہیں ہے۔ "مذاکرات و مشاورت اور عملی اقدامات" کے ساتھ ساتھ کثیرالجہتی پر عمل پیرا ہونے سے ہی مشترکہ مفاد کا حصول ممکن ہے۔

امریکہ کی موجودہ سیاسی پولرائزیشن کی فضا اور"پیرس معاہدہ" پر عمل درآمد ،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_3415ae800a54c6fc4601c3c0a5b19d76