چین کی جانب سے دنیا کے لیے ویکسین کی فراہمی ،امید کا ایک پیغام ، سی آرآئی کا تبصرہ

2021-02-22 17:52:03
شیئر:

حال ہی میں چین کی جانب سے زمبابوے ، سینیگال ، ہنگری ،پیرو سمیت کئی ممالک کونوول کورونا وائرس ویکسین فراہم کی گئی ہے ۔ایک ایسے وقت میں جب دنیا میں بدستور وبا پھیل رہی ہے ، چینی ویکسین متعدد ترقی پزیر ممالک کے عوام کے لیے تحفظ کی امید ہے ۔بعض حلقے  چینی ویکسین کو بہار کا تحفہ قرار دے رہے ہیں ۔

تاحال چین نے ترپن ترقی پزیر ممالک کو  امدادی ویکسین فراہم کی ہے جبکہ بائیس ممالک کو ویکسین کی برآمد جاری ہے ۔عالمی ادارہ صحت کی اپیل کی روشنی میں چین نے کووایکس تعاون کے تحت  ترقی پزیر ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے  ایک کروڑ ویکسینز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس وقت اکثر ممالک ایسے ہیں جہاں چینی ویکسین کی اشد ضرورت ہے کیونکہ انہیں مغربی ممالک سے ویکسین کے حصول میں مسائل درپیش ہیں۔

حال ہی میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے دنیا میں  ویکسین کی غیر منصفانہ اور غیر مساوی تقسیم پر تشویش کا اظہار کیا  ہے۔ دنیا میں دستیاب ویکسین کا 75فیصد صرف دس ممالک کی دسترس میں ہے جبکہ 130 سے زائد ممالک ایسے ہیں جہاں ویکسینیشن کا آغاز ہی نہیں ہوا ہے ۔ 

دنیا کے سب سے بڑے ترقی پزیر ملک کی حیثیت سے ابھی حال ہی میں چین نے اقوام متحدہ کے ایک اجلاس میں کہا کہ مختلف ممالک کو ایک ساتھ مل کر ویکسین کی منصفانہ تقسیم کو فروغ دینا چاہیئے ۔ چونکہ مغربی ممالک کو ویکسین کی تیاری اور  حصول میں  برتری حاصل ہے لہذا  انھیں اہم ذمہ داری نبھاتے ہوئے اپنے حقیقی اقدامات سے انسداد وبا کی حمایت کرنی چاہیئے ۔حقائق ایک مرتبہ پھر ثابت کرتے ہیں کہ اتحاد و تعاون ہی انسداد وبا میں عالمی برادری کا سب سے طاقتور ہتھیار ہے ۔ 

چین کی جانب سے دنیا کے لیے ویکسین کی فراہمی ،امید کا ایک پیغام  ، سی آرآئی کا تبصرہ_fororder_5366d0160924ab186e3abbf855f1f1c57a890be0