سنکیانگ کے امور کے بارے میں کچھ مغربی میڈیا کے جھوٹ بے نقاب

2021-02-25 09:24:08
شیئر:

سنکیانگ  کے امور کے بارے  میں کچھ مغربی میڈیا کے جھوٹ بے نقاب_fororder_0225国际锐评

معروف فرانسیسی مصنف میکسم ویواس نے حال ہی میں "ویغور قومیت سے متعلق  جعلی خبریں " کے نام سے ایک نئی کتاب شائع کی ہے۔ انہوں نے کتاب میں کہا ، "سنکیانگ میں ، میں نے بہت سارے ویغور لوگوں  کو دیکھا اور بہت سی مساجد بھی دیکھی تھیں . اسکول میں ، میں نے ایک استاد کو چینی اور ویغور  زبان  کی تعلیم دیتے ہوئے دیکھا۔ میں نے باورچیوں کو حلال کھانا بناتے ہوئے دیکھا۔ یورپ میں ویغوروں کی نسل کشی کی افواہیں پھیلی ہوئی ہیں۔ لیکن جب آپ واقعی سنکیانگ آئیں گے ، تو آپ کو معلوم ہوگا کہ سنکیانگ میں قطعی طورپر ایسا نہیں ہوا تھا۔ "حال ہی میں سنکیانگ میں "چینی کمیونسٹ پارٹی کی کہانی" کے عنوان سے ایک ویڈیو کانفرنس میں شریک  عراق کے  کردستان کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری کاوا محمود  نے  کہا کہ انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں مختلف ممالک کے اقدامات ایک جیسے نہیں ہیں ، میرے خیال میں  سنکیانگ میں  اپنائے گئے متعلقہ  اقدامات سب سے زیادہ کامیاب ہیں۔ مغربی میڈیا رپورٹس میں سنکیانگ کے بارے میں سنسنی خیز دعوے خالصتاً  بدنیتی پر مبنی سیاسی تشہیر ہیں اور حقائق کے مکمل مخالف ہیں۔گزشتہ چند سالوں میں ، 100 سے زائد ممالک کے 1،200 سے زیادہ سفارت کاروں ، صحافیوں اور مذہبی شخصیات نے سنکیانگ کا دورہ کیا ہے۔ چین سنکیانگ کے دورے کے لئے آنے والے مزید غیر ملکیوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔ جو یہ غیرملکی دوست دیکھیں گے اور سنیں گے ، وہ ثابت کردے گا کہ مغربی میڈیا کی طرف سے سنکیانگ کے حوالے سے  جعلی خبریں خود کو دھوکہ دینے والے لطیفے کے سوا کچھ نہیں ہیں۔