پچیس تاریخ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے ملک سے انتہائی غربت کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے اسے ایک معجزے سے تعبیر کیا ہے۔بین الاقوامی مبصرین نہ صرف چین کی انسداد غربت میں تیز رفتاری پر حیران ہیں بلکہ اس کھوج میں ہیں کہ چین نے کیسے غربت کو شکست دی ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں غربت کے خاتمے میں چین کے غیر معمولی سفر کا جائزہ لیا اور انسداد غربت کے بارے میں چین کے اہم تجربات اور چینی دانش کا احاطہ کیا۔ چینی کمیونسٹ پارٹی عوام کی مرکزی حیثیت اور عوامی مفاد کی سوچ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے سوشلسٹ نظام کی خوبیوں کو بھرپور انداز میں بروئے کار لا رہی ہے۔ چین نے ملک گیر انسداد غربت کا ایک جامع اور طاقتور نظام تشکیل دیا ۔دنیا کے سب سے بڑے ترقی پزیر ملک کی حیثیت سے ، غربت کے خاتمے میں چین کی کامیابیوں سے انسانی حقوق کے تحفظ میں نمایاں پیشرفت کی عکاسی ہوتی ہے ، اس سے یقیناً عالمی انسداد غربت کے عمل کو فروغ ملا ہے۔
چینی حکمران جماعت کے نزدیک ، غربت کا خاتمہ ، لوگوں کے معاش میں بہتری اور مشترکہ خوشحالی کا حصول سوشلزم کے لازمی تقاضے ہیں۔ اس کامیابی کے بعد چین دیہی بحالی کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے کے نتائج کو مزید مستحکم کرے گا اور مشترکہ خوشحالی کے مقصد کی جانب مزید پیش قدمی کرتے ہوئے ترقی کے سفر پر گامزن رہے گا۔ انسداد غربت کا چینی معجزہ دنیا میں تخفیف غربت اور انسانی ترقی کو ایک نئی طاقت فراہم کرے گا۔