عوامی جمہوریہ چین نے گزشتہ چند برس کے دوران کامیابی و ترقی کے وہ زینے طے کئے ہیں جنہیں طے کرنے میں شاید کسی اور ملک کو زمانے لگ جاتے۔ آج مغربی چین جو محض آٹھ نو برس پہلے تک انتہائی پسماندہ شمار ہوتا تھا۔ وہاں چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت اور کارکنوں کی انتھک محنت کی وجہ سے ترقی کی شاندار داستانیں رقم ہور ہیں۔ وہاں کے وسیع و عریض علاقوں میں بجلی کے آنے کے بعد شامیں روشن ہوچکی ہیں۔ دریاؤں پر بندھے پل اور دیہات تک جاتی رابطہ سڑکیں ترقی کے ثمرات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہے ہیں۔ سنگلاخ بنجر پہاڑ اور تپتے صحرا آج سرسبز ہو چکے ہیں۔ جا بجا ایستادہ بلند رہائشی عمارات فخر سے سر اٹھائے چین کی ترقی کی گواہی دے رہی ہیں۔اس تمام تر ترقی و کامیابی کے پیچھے ایک ہی محرک کارفرما تھا اور وہ یہ کہ عوامی جمہوریہ چین کو انتہائی غربت سے نجات دلائی جائے۔
شی جن پھنگ 2012 کےنومبر میں چینی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے۔اُن کے عہد کی خاص بات چین کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق تمام شعبہ جات میں عالمی سطح پر ایک نمایاں مقام پر فائز کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دیہی ترقی کے حوالے سے شاندار رہنما ماڈلز بھی متعارف کروائے۔ گزشتہ آٹھ سالوں میں ، جناب شی جن پھنگ نے غربت کے خاتمے کے امور کا جائزہ لینے کے لئے پچاس سے زائد تحقیقاتی دورے کئے ، اس دوران وہ انتہائی غربت کے شکار چودہ علاقوں میں بنفس نفیس تشریف لے گئے۔ صدر شی جن پھنگ کی رہنمائی میں عوامی جموریہ چین میں آٹھ سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد ، چین نے مقررہ وقت کے مطابق غربت کے خاتمے کا ہدف پورا کیا اور تقریباً 100 ملین غریب افراد کو غربت سے نکال کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔
چین میں اپنے قیام کے دوران ہم دو صد سالہ اہداف کا ذکر بڑے زور وشور سے سنتے چلے آرہے ہیں۔ ان میں سے ایک ہدف سال 2021 میں پارٹی کی سویں سالگرہ کے موقع پر غربت سے پاک عوامی جمہوریہ چین کے قیام کا ہدف ہے۔ یہ ہدف بنیادی طور پر چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کا اولین مقصد بھی تھا۔ تقریباً ایک صدی پر محیط سفر کے دوران اس جماعت نے بہت سے سرد اور گرم موسم دیکھے، بہت سی مشکلات اور چیلنجز سامنے آئے ۔ لیکن یہ جماعت ثابت قدمی سے آگے بڑھتی رہی۔اس جماعت کا عزم کبھی متزلزل نہیں ہوا۔ اس کے جوش و خروش میں کبھی کمی واقع نہیں ہوئی۔
چینی کمیونسٹ پارٹی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے ، چین نے انسانی تاریخ میں غربت کے خلاف سب سے بڑی اور مشکل جدوجہد کا آغاز کیا۔ آٹھ سال کی انتھک محنت کے بعد ، 832 غریب کاؤنٹیوں اور 128000 غریب دیہات کو غربت کی فہرست سے نکالا گیا ، موجودہ معیارات کے تحت تقریباً 100 ملین دیہی غریب عوام کو غربت سے چھٹکارا حاصل ہوا، جو غربت میں کمی کی تاریخ میں ایک معجزہ ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی نے ہمیشہ عوام کو اولین ترجیح دی ہے ۔اور گزشتہ آٹھ برسوں میں پارٹی کی کاوشوں سے اوسطاً ہر سال ایک کروڑ سے زائد افراد نے غربت سے نجات حاصل کی۔ چین نے پائیدار ترقی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے 2030پائیدار ترقیاتی ایجنڈےمیں طے شدہ غربت کے خاتمے کے ہدف کو دس برس قبل حاصل کیا اور اپنے ملک میں انتہائی غربت اور دیہی غربت کے مسئلے کو کامیابی کے ساتھ حل کیا۔
صدر شی جن پھنگ نے بار ہا لفظ "چھو شن "کا استعمال کیا جس کے معنی ہیں ابتدائی مقصد ۔ جیسا کہ انھوں نے انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں زور دیا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کی اصل وجہ اور مشن چینی عوام کے لئے دائمی خوشی کا حصول اور چینی قوم کی عظمت رفتہ کی بحالی ہے۔یہی اصلی وجہ اور مشن چینی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنوں کو آگے بڑھنے کے لئے تحریک دیتا ہے۔