پچیس فروری کو چین میں غربت کے خاتمے میں نمایاں کردار ادا کرنے والوں کے لئے اعزازی تقریب بیجنگ میں منعقد ہوئی۔تقریب میں اعلان کیا گیا کہ پوری چینی کمیونسٹ پارٹی اور نسلی گروہوں کے تمام لوگوں کی مشترکہ کاوشوں کے ذریعہ ، چین نے غربت کے خلاف کے جنگ میں مکمل فتح حاصل کرلی ہے۔موجودہ معیارات کے مطابق ، 98.99 ملین دیہی غریب لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے ۔ تمام 832 غریب کاؤنٹیوں ، اور تمام ایک لاکھ اٹھائیس سو غریب دیہات کو غریب علاقوں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے اور پورے ملک میں انتہائی غربت کے خاتمے کا ہدف مکمل کرلیا گیا ہے۔
اسی دن ، دیہی حیات کاری کا قومی بیورو باضابطہ طور پر قائم کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق یہ محکمہ چین کی ریاستی کونسل کے تحت کام کرنے والے غربت کے خاتمے و ترقی کے دفتر کی جگہ لےگا ۔ اس محکمے کا قیام چین کی ترقی کے عمل میں اہم اقدامات کو متعارف کروانے کے سلسلے کی اہم کڑی ہے اور اس بات کی علامت ہے کہ چین کی ترقی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
سب سے پہلے غربت کے خاتمے و ترقی کے دفتر کا بند ہونا اور دیہی حیات کاری کے قومی بیورو کا قائم ہونا اس بات کی علامت ہے کہ چین میں انتہائی غربت کے خاتمے کی جدوجہد مکمل طور پر کامیاب ہو گئی ہے اور چین نے انسانی تاریخ میں غربت کے خلاف لڑائی میں پہل کرکے کامیابی حاصل کی ہے۔ چین کی اس کاوش سے لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ غربت کا خاتمہ کوئی نا ممکن مشن نہیں ہے۔تمام قوتوں کو متحدہ کرکے پورے عزم کے ساتھ کوشش کرکے اس ہدف کو پورا کیا جا سکتا ہے۔اس کے بعد چین ایک نئے لانگ مارچ کے راستے پر گامزن ہو رہا ہے یعنی تمام لوگوں کی مشترکہ خوشحالی کو فروغ دے کر چین کو ایک ابتدائی خوشحال معاشرہ بنایا جائے۔
دوسرا ،اس سے پہلے چین کی ترقیاتی قومی حکمت عملی میں شہروں اور ترقی یافتہ علاقوں کا تناسب زیادہ ہے۔ بعد میں دیہی علاقوں ، خاص طور پر دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پر پورا زور دیا جائے گا تاکہ ملک کی ترقی کے عمل کو زیادہ متوازن اور پائیدار بنایا جا سکے۔
آئندہ عرصے میں دیہی حیات کاری کے قومی بیورو کی ذمہ داریاں اور فرائض درج ذیل ہیں۔
اول، انتہائی غربت کے خاتمے کی جدوجہد کے ثمرات کو مضبوط بنانا۔اطلاع کے مطابق دیہی حیات کاری بیورو کے بیشتر اہلکار آفس آف لیڈنگ گروپ فار پاورٹی ایلیوایشن اینڈ ڈویلپمنٹ سے ٹرانسفر ہونے والے عہدیدار ہیں ، لہذا یہ دیہی کاموں سے کافی واقفیت رکھتے ہیں۔بیورو کی ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ دو بارہ غریب ہونے کے خطرے سے دو چار لوگوں کے حالات کی نگرانی کی جائے اور ان میں سے فوری ضرورت کے طالب لوگوں کے بارے میں جلد معلومات حاصل کی جا ئیں اور بروقت اقدامات کے ذریعے ان کی مدد کی جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ سابق غریب علاقوں کی پائیدار ترقی کو مستقل طور پر مستحکم کیا جائے ، تاکہ غربت کے خاتمے کی کامیابیوں کو مستحکم کیا جا سکے اور اور دیہی حیات کاری کو موثر انداز میں فروغ دیا جا سکے۔
دوئم ، چین کی معیشت کی کمیوں کو پورا کرنا ۔اس وقت چین دیہی آبادی تقریباًساٹھ کروڑ ہے جو چین کی کل آبادی کے پینتالیس فیصد کے لگ بھگ ہے۔تاہم دوسری طرف دیہی معیشت کا حجم ملک کے جی ڈی پی کے پانچ فیصد سے بھی کم ہے ، جو غیر معقول ہے! اس لئے دیہی معیشت چین کی قومی معیشت مِیں سب سے کمزور حصہ ہے ۔اس وقت چینی حکومت دوہری گردش کی اقتصادی ترقیاتی حکمت عملی کو نافذ کر رہی ہے ، اس لئے دیہی علاقوں کی معیشت کی اتنی بڑی گنجائش کو آزاد کرنا چینی معیشت کی ترقی کے لئے انتہائی اہم ہوگا اور یہ چین کی معاشی ترقی کا نیا انجن بن جائےگا۔
سوئم،دیہی علاقوں کی ترقی کے لئے تمام وسائل کو متحرک کرنا ۔گزشتہ برسوں میں چین کے دیہی علاقوں کی ترقی کی ایک اہم وجہ بنیادی تنصیبات کی تعمیر ہے۔اس لئے دیہی حیات کاری کے قومی بیورو کی ایک اور اہم ذمہ داری دیہی علاقوں کی ترقی کے لئے تمام وسائل کو متحرک کرنا ہے جن میں سڑکیں ، آبی تنصیبات ، پاور گرڈ ، ریڈیو اور ٹیلی ویژن اور فائبر آپٹک براڈ بینڈ وغیرہ شامل ہیں۔ یہ سب دیہی معیشت کی ترقی ، کاشتکاری میں بہتری ، اور دوسرے ترقیاتی کاموں کو وسعت دینے میں بڑی سہولت فراہم کر سکتی ہیں۔
دیہی حیات کاری ایک منظم منصوبہ ہے جس کا بنیادی مقصد شہری اور دیہی علاقوں کے مابین ترقیاتی خلیج کو کم کرنا اور تمام لوگوں کو وسیع تر سماجی مساوات اور ترقی کے حقوق دینا ہے۔یہ مشن انتہائی غربت کے خاتمے کے مقابلے میں آسان نہیں ہوگا ۔اس ہدف کی تکمیل کے لئے پالیسی سازی اور دوسرے انتظامی نظاموں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ،یوں زیادہ طاقتور اقدامات کے ذریعے زرعی اور دیہی حیات کاری اور جدت کاری کی رفتار کو تیز کیا جا سکےگا ، اعلیٰ معیار کی زراعت کو فروغ دیا جا سکےگا ، اور دیہی علاقوں کو زیادہ خوشحال ، خوبصورت اور امیر بنایا جا سکےگا۔